بلوچستان : لاپتہ افراد کے لیے دھرنا جاری

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
بلوچستان : لاپتہ افراد کے لیے دھرنا جاری
بلوچستان : لاپتہ افراد کے لیے دھرنا جاری

 


 کوئٹہ: پاکستان میں بلوچستان کے لوگ پریشان ہیں ،بات صرف بجلی اور پانی کی نہیں بلکہ زندگی اور موت کی ہے۔ دن دھاڑے لوگ غائب ہورہے ہیں ۔راتوں کو خوف زدہ ہوتے ہیں کہ کون کب نمودار ہوجائے اور گھر کا سربراہ غائب ہوجائے۔ اس ماحول کے خلاف مسلسل جدوجہد جاری ہے۔

کوئٹہ میں آٹھ دن سے دھرنے پر بیٹھے لواحقین پر حکومتی عدم توجہی اور آئند کے احتجاجی عمل کے حوالے سے لواحقین پریس کانفرنس کرینگے۔ان خیالات کا اظہار وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی رہنماء سمی دین بلوچ نے سماجی رابطوں کی سائٹ ٹوئٹر پر کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ آٹھ روز سے دھرنے پر بیٹھے لاپتہ افراد کے لواحقین کو حکام بالا کی طرف سے یقین دہانی کے مطالبے کو حکومت کی طرف سے نظر انداز کرنے و حکومتی غیر سنجیدگی کے خلاف لواحقین پریس کانفرنس کرینگے اور آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ سمی دین نے صحافیوں و دیگر افراد سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے میں شرکت کرکے ہماری آواز بنیں۔ دریں اثناء دھرنے پر بیٹھے ہوئے تنظیموں نے اپنا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔

جس میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت کی طرف سے بلوچستان ہائی کورٹ کے رجسٹرار کو زیارت واقعے کے حوالے جوڈیشل انکوائری کمیٹی کے لیے خط لکھنا ایک مثبت اور جمہوری عمل ہے جسے قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جوڈیشل انکوائری کمیٹی کو جلد از جلد قائم کرکے انصاف کے تقاضے پورے کرے۔

مشترکہ طور پر یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ لاپتہ افراد کے اہلخانہ کو یقین دہانی اور مطمئن کرنے تک یہ دھرنا جاری رہیگا۔ واضع رہے کہ زیارت واقعے پر جوڈیشل کمیشن کی تشکیل اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے گورنر اور وزیراعلیٰ ہاوس کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز، بی ایس او، بی ایس او پجار، بلوچ یکجہتی کمیٹی، نشنل ڈیموکریٹک پارٹی اور بلوچ وومن فورم کا مشترکہ دھرنا آج آٹھواں روز جاری ہے۔