اسلام آباد ۔ بلوچستان سے اسلام آباد کا رخ کرنے اور پریس کلب کے سامنے پچھلے چھ دنوں سے دھرنا دے رہے بلوچی باشندوں کو ابتک حکومت سے کوئی ہمدردی تو نہیں ملی ہے لیکن اپنے رشتہ داروں کی ’گمشدگی‘ کےخلاف احتجاج کرنے والے بھی اب ’گمشدہ‘ ہونے لگے ہیں۔
ٹیوٹر پر بلوچستان کی ایک رضا کار اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ پانچ افراد لاپتہ ہوگئے ہیں۔جنہیں کل پولیس اٹھا کر لے گئی تھی۔ کوئٹہ سے اسلام آباد آکر بلوچستان کے حالات کی جانب دنیا کی توجہ مبذول کرانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ حکومت پاکستان کی سرد مہری جاری ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سے بلوچی باشندوں کی ملاقات ممکن نہیں ہوسکی ہے۔
دھرنا دے رہے افراد کے ایک وفد سے وزیر داخلہ نے ملاقات کی لیکن کوئی شکایت سننے کے بجائے یہ شکایت کردی کہ دھرنے کے سبب لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
It is sad how the families of #BalochMissingPersons are being treated. They are doing a peaceful Protest for the @hrw @amnestysasia @amnesty @HamidMirPAK @Gulalai_Ismail @sabaeitizaz #ReleaseBalochMissingPersons https://t.co/zpkGQqO3N8
— Hatim Baloch (@hatim_baloc) February 18, 2021