بگرام ایئربیس: کیا طالبان چین کے حوالے کر دیں گے؟

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 09-09-2021
بگرام ایئربیس
بگرام ایئربیس

 

 

کیا طالبان بگرام ایئربیس کو چین کے حوالے کر دیں گے؟ یہ ایئربیس بائیڈن انتظامیہ نے جولائی میں افغانستان سے مکمل انخلا سے قبل بند کر دیا تھا۔

 کیا چینی فوج افغانستان کے بگرام ہوائی ادے پر منتقل ہونے کی کوشش کر رہی ہے؟ یہ سوال ان دنوں امریکی میڈیا اور سیاسی حلقوں میں بھی اٹھایا جا رہا ہے۔

 العربیہ اردو کے مطابق امریکی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ چینی فوج صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی افغانستان میں سب سے بڑی امریکی فوجی تنصیب سے دستبرداری کے چند ہفتوں بعد بگرام ہوائی اڈے پر منتقل ہونے کی کوشش کر رہی ہے۔

واشنگٹن فری بیکن اور متعدد ذرائع ابلاغ نے ذرائع کے حوالےسےبتایا کہ چینی فوج امریکہ کی طرف سے خالی کردہ فوجی اڈے بگرام پر فوج تعینات کرنے کی فزیبلٹی کا جائزہ لے رہی ہے۔

 یہ ایئربیس بائیڈن انتظامیہ نے جولائی میں افغانستان سے مکمل انخلا سے قبل بند کر دیا تھا۔

 تاہم اس حوالے سے بیجنگ کے سینیئر عہدیداروں نے کوئی بات نہیں کی کہ آیا وہ بگرام اڈے پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ البتہ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے کہا کہ میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ یہ جعلی خبر ہے۔

 امریکی جرنیلوں اور قانون سازوں نے صدر بائیڈن کو خبردار کیا تھا کہ وہ اس اڈے کو نہ چھوڑیں جو کہ چین کی مغربی سرحد پر سب سے بڑی امریکی تنصیب ہے لیکن صدر بائیڈن انتباہ کے باوجود اس فوجی اڈے کو بھی خالی کر گئے۔

 ہاؤس آرمڈ سروسز کمیٹی کے رکن مائیک والٹز نے کہا کہ ’اگر امریکہ بحرالکاہل میں چینی حملوں کی زد میں آتا ہے تو چین کا تائیوان کے اردگرد اپنے بحری اور میزائل اثاثوں پر توجہ مرکوز کرنا دوسرا محاذ ہو گا۔

چین کی سرحد اور روس کی جنوبی سرحد پر واقع اس فوجی اڈے کو خالی کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا۔ بائیڈن انتظامیہ ایران کے مشرقی حصے اور پاکستان کی ایٹمی اور غیر مستحکم سرحدوں کے ساتھ ایک اہم سٹریٹجک قدم چھوڑ دے گی۔