کوئٹہ:پاکستان کے بلوچستان میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر ایک خاتون اور مرد کے قتل کے واقعے کے بعد صوبائی حکومت نے سخت کارروائی کرتے ہوئے 11 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔وزیر اعلیٰ نے اپنے بیان میں کہا کہ "ریاست مظلوم کے ساتھ کھڑی ہے، کسی کو معاف نہیں کیا جائے گا اور تمام ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔"سیرئیس کرائم برانچ کے ایس پی عبدالصور آغا کے مطابق، ھنہ پولیس نے 11 مشتبہ افراد کو برانچ کے حوالے کر دیا ہے۔ ملزمان کا ریمانڈ انسداد دہشت گردی عدالت سے حاصل کیا جائے گا، جبکہ مقتولین کی قبر کشائی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ واقعہ مبینہ طور پر عیدالاضحیٰ کے قریب پیش آیا تھا، لیکن اس کی اطلاع کسی فریق نے پولیس کو نہیں دی۔ حکومت بلوچستان نے اس کیس کو ریاست کی مدعیت میں درج کر لیا ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بلوچستان کے ایک دور دراز علاقے میں متعدد مسلح افراد کی موجودگی میں ایک خاتون اور مرد کو گولیاں مار کر قتل کیا جا رہا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، واقعہ پسند کی شادی کے بعد پیش آیا۔ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ویڈیو میں نظر آنے والے افراد کی شناخت کر لی گئی ہے اور ان کے کوائف نادرا کو بھیج دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "جائے وقوعہ کی نشاندہی ہو چکی ہے، کئی افراد گرفتار ہو چکے ہیں جبکہ مزید کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔"
شاہد رند نے مزید کہا کہ "ویڈیو کی مدد سے تمام چہروں کی شناخت کی جا رہی ہے اور کسی قسم کے دباؤ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔"پاکستان علماء کونسل نے واقعے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کے خلاف دہشت گردی کی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے۔تاحال مقتولین کی شناخت سرکاری سطح پر تصدیق شدہ نہیں، تاہم بعض سوشل میڈیا پوسٹس میں ان کے نام زرک اور شیتل بتائے جا رہے ہیں۔
واقعے سے جڑے چند ذرائع کے مطابق خاتون کو شوہر کے ہمراہ گھر والوں نے کھانے پر مدعو کیا تھا، جہاں سے انہیں ویرانے میں لے جا کر قتل کر دیا گیا۔ ویڈیو میں خاتون کی جانب سے براہوی زبان میں کہا گیا مبینہ جملہ بھی سامنے آیا ہے: "صرف سُم ئنا اجازت اے نمے" یعنی "صرف گولی مارنے کی اجازت ہے۔"بلوچستان حکومت نے اس سفاک واقعے کو معاشرتی اقدار اور انسانی وقار کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور سخت اقدامات کا عندیہ دیا ہے۔