اقوام متحدہ: اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مختلف ممالک کے سربراہانِ مملکت و حکومت کو فون کرکے یاد دلایا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان "دو ریاستی حل" کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔
اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ دنیا، اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دو ریاستی حل کو ختم ہوتے ہوئے نہیں دیکھ سکتی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اقوامِ متحدہ کے رکن کئی ممالک کے رہنماؤں سے فون پر بات کرتے ہوئے میں نے زور دیا ہے کہ وہ دو ریاستی حل کے نفاذ کے لیے ایسے اقدامات کریں جو ناقابلِ واپسی ہوں۔
انتونیو گوتریس نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی فریق کے انتہا پسند عناصر کو امن کی باقی امیدوں کو نقصان پہنچانے کا موقع نہیں دیا جانا چاہیے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کسی بھی جانب کے انتہا پسند عناصر کو یہ موقع نہ دیا جائے کہ وہ امن کی ان کوششوں کو سبوتاژ کریں۔ انہوں نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ میں موجودہ صورتحال نہ صرف فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے لیے بلکہ پوری دنیا کے امن کے لیے خطرہ بنتی جا رہی ہے، اس لیے عالمی ضمیر کو بیدار ہونا ہوگا۔
انتونیو گوتریس کا یہ مؤقف ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں جاری انسانی بحران، بے گناہ شہریوں کی ہلاکتیں اور مغربی کنارے میں بڑھتی ہوئی جھڑپیں عالمی برادری کی تشویش کا باعث بن رہی ہیں۔ انہوں نے عالمی رہنماؤں سے کہا کہ وہ صرف بیانات پر اکتفا نہ کریں بلکہ عملی اقدامات کریں تاکہ خطے میں ایک پرامن اور منصفانہ مستقبل کی بنیاد رکھی جا سکے۔