امریکہ کا اقتصادی بحران ٹل گیا:بائیڈن

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 03-06-2023
امریکہ کا اقتصادی بحران ٹل گیا:بائیڈن
امریکہ کا اقتصادی بحران ٹل گیا:بائیڈن

 

واشنگٹن: دنیا کا سب سے بڑا اقتصادی ملک امریکہ اب دیوالیہ ہونے سے بچ گیا ہے۔ امریکا کا سرکاری خزانہ گزشتہ 6 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا تھا لیکن اب وہاں کی حکومت اور اپوزیشن جماعت کے درمیان معاہدے کے بعد قرضوں کی حد ختم ہوگئی ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس کے اوول آفس سے امریکی قرض کی حد پر خطاب کیا۔ امریکی صدر بائیڈن نے کہا کہ اب بحران ٹل گیا ہے۔ اور، ہم نئے بل پر دستخط کریں گے۔ جمعہ 2 جون کو وائٹ ہاؤس سے اپنے پہلے خطاب میں بائیڈن نے ملک کو معاشی تباہی سے بچانے کے لیے ایک بل کی منظوری کا اعلان کیا۔

اس دوران، بائیڈن نے امریکیوں کے ساتھ اپنی تقسیم کو ختم کرنے کا موقع استعمال کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے اعلیٰ ریپبلکن کیون میکارتھی کے ساتھ ان کے معاہدے نے دکھایا ہے کہ ملک کی بھلائی کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے۔ ملک کے مفاد میں حزب اختلاف میں بیٹھی اپنی ڈیموکریٹ پارٹی اور ریپبلکن پارٹی دونوں کو ایک ساتھ لانے کی بات کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا، "چاہے ہماری سیاست کتنی ہی پیچیدہ کیوں نہ ہو، ہمیں ایک دوسرے کو مخالف نہیں بلکہ امریکیوں کے اتحادی کے طور پر دیکھنا چاہیے۔"

انہوں نے ناقدین سے کہا، "چیخنا بند کریں، درجہ حرارت کو کم کریں اور ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام کریں۔" حکمراں ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے بتایا گیا کہ آج بروز ہفتہ صدر جو بائیڈن ایک بل پر دستخط کریں گے، جس سے امریکہ کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا جا سکے گا۔ قرضوں میں ڈوبے امریکہ کے بارے میں اب تک کہا جا رہا تھا کہ 5 جون تک امریکہ ڈیفالٹ کر سکتا ہے۔

ٹریژری سکریٹری جینیٹ ایل یلن نے مئی کے آخری ہفتے میں کہا تھا کہ امریکہ میں قرض کی حد بڑھانے پر حکومت اور اپوزیشن پارٹی کے درمیان کوئی ڈیل طے نہیں ہو رہی ہے، ایسی صورت میں امریکہ 5 جون تک دیوالیہ ہو سکتا ہے۔ اس کے بعد صدر جو بائیڈن نے ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ہاؤس سپیکر کیون میکارتھی سے ملاقات کی اور انہیں قرض کی حد بڑھانے پر آمادہ کیا۔

امریکہ میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی کیون میکارتھی ان 147 ریپبلکنز میں سے ایک ہیں جنہوں نے 2020 کے انتخابات میں ڈیموکریٹ پارٹی کو شکست دینے کی کوشش کی، حالانکہ بائیڈن پھر بھی جیت گئے۔ اب چونکہ بائیڈن حکومت کو قرض کی ضرورت ہے لیکن اپوزیشن کو ساتھ لیے بغیر امریکی حکومت کو قرض نہیں ملتا، اس لیے بائیڈن نے حال ہی میں میکارتھی سے ملاقات کی اور ان سے تعاون کرنے کو کہا۔ بائیڈن نے کل میڈیا کو بتایا، "ہم نے باہمی تعاون بڑھانے، اور مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔" انہوں نے کہا کہ فریقین نے نیک نیتی سے کام کیا۔

بائیڈن نے کہا، "ہمارے لیے ایک معاہدے تک پہنچنا اہم تھا، اور یہ امریکیوں کے لیے بڑی خوشخبری ہے۔ کسی بھی فریق کو وہ سب کچھ نہیں ملا جو وہ چاہتے تھے، لیکن امریکی عوام کو وہ مل گیا جس کے وہ حقدار تھے۔" انہوں نے کہا، "ہم نے ملک پر پھیلنے والے معاشی بحران کو ٹال دیا۔" اطلاعات کے مطابق ریپبلکن اکثریتی ایوان نمائندگان میں امریکی حکومت کے بل کی منظوری کے لیے ریپبلکنز نے 314 میں سے 117 ووٹ ڈالے جب کہ ڈیموکریٹ کے زیر کنٹرول سینیٹ نے 63 میں سے 36 ووٹ ڈالے۔ بائیڈن اس پر خوش ہوئے اور کہا، "دونوں ایوانوں میں آخری ووٹ زبردست تھا۔"