امریکہ:اغوا ہونے والا ہندوستانی خاندان کا قتل، بچے سمیت چار لاشیں برآمد

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 06-10-2022
امریکہ:اغوا ہونے والا ہندوستانی خاندان کا قتل، بچے سمیت چار لاشیں برآمد
امریکہ:اغوا ہونے والا ہندوستانی خاندان کا قتل، بچے سمیت چار لاشیں برآمد

 



 

 واشنگٹن : امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ہندوستانی  سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے چار افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

 مذکورہ افراد پیر کو اچانک لاپتہ ہو گئے تھے جس کے بعد ان کے رشتہ داروں نے حکام سے مدد کی درخواست کی تھی۔ مقامی پولیس شیرف نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مرنے والوں میں آٹھ ماہ کا بچہ، اس کے والدین اور چچا شامل ہیں۔

سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے کے بعد ایک 48 سالہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے، جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ وہی ہے جو اغوا ہونے والوں کو ٹرک میں سوار ہونے پر مجبور کر رہا تھا۔ مرسڈ کے پولیس افسر ورن وارنک نے سی این این کو بتایا کہ ’یہ بہت خوفناک ہے۔ واردات کا نشانہ بننے والوں کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ بچے کے والدین جیسلین کور اور جسدیپ سنگھ ہیں جبکہ امندیپ سنگھ بھی ان کے ساتھ تھے۔

مرسڈ کے شیرف کا کہنا ہے کہ جس شخص کو حراست میں لیا گیا ہے اس کو 2005 میں ڈکیتی کے جرم میں سزا ہوئی تھی اور یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ حالیہ جرم میں اکیلا ہو۔

سی این این نے پولیس کے پاس موجود ویڈیو کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس میں جسدیپ اور امندیپ اپنے ٹرک کے قریب آتے نظر آ رہے ہیں۔ اس وقت جسدیپ کا ایک ایسے شخص سے سامنا ہوتا ہے جو کچرے کی ٹوکری لے کر جا رہا ہے تاہم وہ اسی وقت ٹوکری میں سے اسلحہ نکال لیتا ہے۔

اس کے بعد ویڈیو میں دونوں کے ہاتھ پیچھے بندھے ہوئے دکھائی دیتے ہیں اور ان کو زبردستی ٹرک پر چڑھایا جاتا ہے۔ اس کے بعد اسلحہ بردار شخص اندر داخل ہوتا ہے جہاں جیسلین بچے کے ساتھ موجود ہیں اور ان کو بھی لے جاتا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد پیر کو ایک شخص کو مغویوں کے موبائل فونز ایک سڑک پر پڑے ہوئے ملے تھے۔ جسدیپ اور امندیپ کے والدین ڈاکٹر رندھیر سنگھ اور کیپرال کور ہوشیار پور کے گاؤں ہرسی پنڈ سے تعلق رکھتے ہیں۔

 یا د رہے کہ جسدیپ کا تعلق ہوشیار پور کے ہرسی پنڈ گاؤں سے تھا اور ان کے والدین رندھیر سنگھ اور کرپال کور منگل کی رات امریکہ سے واپس آئے تھے۔وہ بھی وہیں مقیم تھے اور اتراکھنڈ کے دھارمک  سفر کے لیے ہندوستان واپس آئے تھے جس کے دوران انھیں اغوا کے واقعے کا علم ہوا۔  جسدیپ کے کزن چرنجیت سنگھ نے خاندان کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا۔

جسلین کے والد گرنام سنگھ نے بدھ کو بتایا کہ ان کی بیٹی کی شادی جنوری 2019 میں جسدیپ سے ہوئی اور اکتوبر 2020 میں وہ امریکہ چلی گئی۔

میری بیٹی نے ہمیں حال ہی میں بتایا تھا کہ وہ جنوری 2023 میں ہم سے ملنے کا ارادہ کر رہی ہے اور ہم اپنی پوتی کو اس کی پیدائش کے بعد پہلی بار دیکھنے کے لیے بہت پرجوش تھے اور اس نے اپنی پوتی کی آمد کا جشن منانے کا منصوبہ بنایا تھا جو اس وقت ایک ہو چکی ہو گی۔

 انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اس بات کا کوئی پتہ نہیں تھا کہ اغوا کیوں اور کیسے ہوا۔ جسلین کے سسرال والے تقریباً دو ہفتے قبل مرسڈ کے نئے دفتر میں شفٹ ہو گئے تھے۔ اس کے سسرال  والےپچھلے مہینے پنجاب آئے تھے اور جنڈیر میں بھی ہم سے ملنے آئے تھے۔

اس دوران کیلیفورنیا کی پولیس نے ایک مشتبہ شخص، 48 سالہ جیسس مینوئل سالاڈو کو گرفتار کیا جب اس نے متاثرین میں سے ایک کا اے ٹی ایم کارڈ استعمال کیا تھا۔سالاڈو نے خودکشی کی کوشش کی اور اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔