نئی دہلی/ آواز دی وائس
ہندوستان اور امریکہ کے درمیان ٹیرف وار کو لے کر تعلقات میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ اسی دوران امریکہ نے ایک اور دباؤ ڈالتے ہوئے اپنے ویزا کے قواعد کو سخت کر دیا ہے۔ امریکی وزارتِ خارجہ نے بتایا ہے کہ نان امیگرنٹ ویزا کے لیے درخواست دینے والوں کو اب اپنے ہی ملک یا قانونی رہائش والی جگہ پر انٹرویو کے لیے اپائنٹمنٹ لینا ہوگا۔ امریکہ کے اس حکم کے بعد ہندوستانی کسی اور ملک کا سہارا لے کر جلدی میں اپائنٹمنٹ نہیں لے پائیں گے۔
امریکی وزارتِ خارجہ نے 6 ستمبر کو اپنی سرکاری ویب سائٹ پر کہا کہ فوری اثر سے وزارتِ خارجہ نے تمام نان امیگرنٹ درخواست دہندگان کے لیے ویزا انٹرویو اپائنٹمنٹ شیڈول کرنے کے اپنے رہنما اصولوں کو اپڈیٹ کر دیا ہے۔ نان امیگرنٹ (غیر مہاجر) ویزا ایک ایسا ویزا ہے جو غیر ملکیوں کو عارضی مقاصد کے لیے امریکہ میں داخلے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ سیاحت، کاروبار، طبی علاج، عارضی کام یا تعلیم کے لیے دیا جاتا ہے۔ یہ ویزا امریکہ میں مستقل رہائش کے ارادے سے نہیں دیا جاتا اور اس کی ایک مقررہ مدت ہوتی ہے۔
ہندوستانیوں نے نکالا تھا جُگاڑ
امریکہ نے اپنے حکم میں کہا کہ امریکی نان امیگرنٹ ویزا کے لیے درخواست دینے والوں کو اپنے ویزا انٹرویو کے لیے اپنی قومیت یا رہائش کے ملک میں واقع امریکی سفارت خانے یا قونصل خانے میں اپائنٹمنٹ لینا ہوگا۔ جن ممالک میں امریکی حکومت باقاعدہ غیر مہاجر ویزا آپریشن نہیں کر رہی ہے، وہاں کے شہریوں کو مخصوص سفارت خانے میں درخواست دینی ہوگی۔
امریکہ کے اس نئے اصول کا مطلب یہ ہے کہ ہندوستانی شہری اب دوسرے ممالک میں جا کر جلدی سے بی1 (کاروباری) یا بی 2 (سیاحتی) ویزا کے لیے اپائنٹمنٹ نہیں حاصل کر پائیں گے۔ دراصل، کووڈ-19 وبا کے دوران ہندوستان میں اپائنٹمنٹ کے لیے تین سال تک کا ویٹنگ پیریڈ ہو گیا تھا، جس کے بعد لوگ پڑوسی ممالک جا کر انٹرویو کا اپائنٹمنٹ لے لیتے تھے۔
اس اصول سے کن لوگوں کو سب سے زیادہ دقت ہوگی؟
امریکی شہریت و امیگریشن سروس کے مطابق، امریکی وزارتِ خارجہ نے اپنے غیر مہاجر ویزا انٹرویو چھوٹ پروگرام میں سیکیورٹی کو مضبوط کرنے کے لیے تبدیلیاں کی ہیں، جو 2 ستمبر سے نافذ ہو گئی ہیں۔ نئی گائیڈ لائن میں کہا گیا ہے کہ زیادہ تر غیر مہاجر ویزا درخواست دہندگان کو لازمی طور پر قونصلر انٹرویو سے گزرنا ہوگا، جن میں 14 سال سے کم عمر کے اور 79 سال سے زیادہ عمر کے لوگ شامل ہیں۔