افغانستان: طالبان کی فوج اور کمانڈوزکا ظہور

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 21-08-2021
طالبان کے بدلتے رنگ
طالبان کے بدلتے رنگ

 

 

 

 کابل : افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد ہر دن کوئی نئی بات سامنے آتی ہے۔ اب سوشل میڈیا پرجاری ویڈیو میں مسلح طالبان جنگجوؤں نے سفید لباس، کالے جوتے اور کالی بُلٹ پروف جیکٹ پہن رکھی ہے اور ہاتھ میں اسلحہ لیےافغان صوبے زابُل کے شہر قلات کی سڑک پر مارچ کر رہے ہیں۔

 یہ تو معلوم ہوا ہے کہ ویڈیو قلات کاہے تاہم یہ نہیں معلوم ہو سکا کہ یہ ویڈیو کب ریکارڈ کی گئی۔

اس سے قبل طالبان کی اسپیشل فورسز یونٹ کی کابل میں گشت کی اطلاعات سامنے آئی تھیں جو عسکریت پسند گروہوں کی روایتی وضع قطع سے بالکل مختلف ہے۔ اسپیشل فورس ’بدردی۳۳‘ ۔

طالبان کی اسپیشل فورسز یونٹ کی کابل میں گشت کی اطلاعات ہیں جو عسکریت پسند گروہوں کی روایتی وضع قطع سے بالکل مختلف ہے۔

 طالبان کی پہچان عام طور پر شلوار قمیض اور کندھے پر اے کے 47 لٹکائے جنگجوؤں سے ہوتی ہے مگر طالبان کی 'بدری 313' بٹالین فورس کا لباس بالکل مختلف ہے۔

 اس یونٹ کو پہلے طالبان کی طرف سے پھیلائے جانے والے پروموشنل مواد میں دکھایا جاتا تھا مگر مبینہ طور پر یہ انتہائی تربیت یافتہ اور جدید ترین فوجی ساز و سامان سے لیس ہیں۔

 ابھی تک یہ واضح نہیں کہ طالبان نے اس بٹالین کے لیے سامان کہاں سے حاصل کیا لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ امریکی فوجی ہارڈ ویئر اور افغان فورسز کے زیر استعمال ہتھیاروں اور دیگر جنگی ساز و سامان ہے۔

 گروپ کی طرف سے جاری کردہ ویڈیوز میں بدری 313 فوجیوں کو عام پگڑی کے بجائے فوجی ہیلمٹ اور سن گلاسز، کیموفلاج لباس پر بلٹ پروف جیکٹس اور جدید امریکی رائفلوں سے لیس دیکھا جا سکتا ہے۔

 اس کے علاوہ یہ طالبان یونٹ جدید سائیڈ اسلحے کے ساتھ ساتھ جدید جنگی جوتے پہنے، یہاں تک کہ نائٹ ویژن چشمے لگائے نظر آتا ہے جس کی وجہ سے ان میں اور کسی دوسرے ملک کی خصوصی جنگی یونٹوں میں فرق کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔

اسپیشل کمانڈو طرز کے اس یونٹ کی تصاویر پہلے جاری کی جا چکی ہیں اور برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق اب اطلاعات ہیں کہ اتوار کو طالبان کے کابل شہر کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد یہ یونٹ کابل کی سڑکوں پر گشت کر رہے ہیں۔

 افغان سوشل میڈیا پر آنے والی اطلاعات کے مطابق 2001 کے بعد پہلی بار افغانستان کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد طالبان کی جانب سے انہیں سکیورٹی مقاصد کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔