افغانستان: 262 طالبان ہلاک ۔31صوبوں میں رات کو کرفیو

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 25-07-2021
بڑی جنگ کی تیاری
بڑی جنگ کی تیاری

 

 

کابل : افغانستان میں طالبان کے خلاف ایک بڑی جنگ کا آغاز ہوچکا ہے۔ جن کی پیش قدمی نے نہ صرف کابل بلکہ دنیا کے پریشانی کا باعث بنا ہے۔ اب طالبان کی فوجی حکمت کو ن اکام بنانے کے لیے ایک نیا اقدام کیا گیا ہے۔

حکومت نے طالبان کی سرگرمیاں روکنے کے لیے 31صوبوں میں رات کو کرفیو نافذ کردیا، کرفیو رات 10بجے سے صبح 4بجے تک نافذ رہے گا۔

 طالبان کے بڑھتے اثر کے سبب افغانستان کی وزارت داخلہ نے ملک کے 34صوبوں میں سے صرف 31 صوبوں میں کرفیو نافذ کیا ہے،کابل، ننگرہار، پنجشیررات کے کرفیو سے مستثنی ہونگے۔

وزارت دفاع کی وزارت نے دعوی کیا ہے کہ ان کی سیکیورٹی فورسز نے صرف 24 گھنٹوں کے دوران مختلف صوبوں میں 262 طالبان کو ہلاک کردیا ہے۔

گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران لغمان ، ننگرہار ، نورستان ، کنڑ ، غزنی ، پکتیا ، قندھار ، ہرات ، بلخ ، زوجان ، ہلمند ، قندوز اور کاپیسا صوبوں میں اے این ڈی ایس ایف کی کارروائیوں کے نتیجے میں 262 طالبان ہلاک اور 176 زخمی ہوئے ہیں۔ وزارت نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ 21 آئی ای ڈی کو ناکارہ بنایا گیا ہے۔ 

 خیال رہے کہ طالبان کی جانب سے زیادہ تر کارروائیاں رات کی تایکی میں کی جاتی ہیں ، جس کوروکنے کیلیے افغان حکومت نے کرفیونافذ کیا ہے۔

 طالبان نے اپنی وسیع تر پیش قدمی مئی کے اوائل میں شروع کی تھی۔ اس دوران وہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اہم سرحدی گزرگاہوں اور درجنوں اضلاع پر قبضہ کر لینے کے علاوہ کئی صوبائی دارالحکومتوں کے محاصرے بھی کر چکے ہیں۔

 تقریباﹰ 400 میں سے نصف کے قریب اضلاع طالبان کے قبضے میں وزارت داخلہ کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''پرتشدد کارروائیوں اور طالبان کی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے ملک کے 34 میں سے 31 صوبوں میں یہ کرفیو ہر رات دس بجے سے لے کر صبح چار بجے تک نافذ رہا کرے گا۔‘

‘  اس فیصلے کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کابل میں وزارت داخلہ کے نائب ترجمان احمد ضیا ضیا کی طرف سے میڈیا کے لیے ایک علیحدہ آڈیو بیان بھی جا ی کیا گیا۔ اب تک طالبان ملک کے کُل تقریباﹰ 400 میں سے نصف کے قریب اضلاع کا کنٹرول حاصل کر چکے ہیں۔