افغانستان : شیعہ مسجد میں دھماکہ 55 ہلاک

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 08-10-2021
نماز جمعہ میں دھماکہ
نماز جمعہ میں دھماکہ

 

 

کابل : شمالی افغانستان کے شہر قندوز کی ایک شیعہ  مسجد میں دھماکہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں 50  سے زیادہ افراد کے ہلاک ہونے کا خشدہ ہے۔متعدد دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔  عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکہ نماز جمعہ کے دوران ہوا۔ افغان وزارت داخلہ کے ترجمان قاری سید خوستی نے  دھماکے کی تصدیق کی تاہم انہوں نے اس حوالے سے مزید تفصیل نہیں بتائی۔

مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ وہ مسجد میں نماز جمعہ ادا کر رہے تھے کہ اس دوران زوردار دھماکے کی آواز سنائی دی۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ ’دوپہر کو قندوز کے ضلعے خان آباد کی ایک مسجد میں دھماکہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔‘

عرب میڈیا نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ دھماکا نمازجمعہ کے دوران ہوا جبکہ نمازیوں کی بڑی تعداد مسجد کے اندر موجود تھی۔ عینی شاہد کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 50 سے زیادہ افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں۔ افغان وزارت داخلہ نے بھی قندوز کی مسجد میں دھماکے کی تصدیق کردی ہے۔

ایک عینی شاہد امین اللہ جن کے بھائی مسجد میں موجود میں تھے، کہا کہ ’دھماکے کی آواز سننے کے بعد میں نے اپنے بھائی کو کال کی لیکن اس نے فون نہیں اٹھایا۔‘ انہوں نے کہا کہ ’پھر میں مسجد کی طرف چل پڑا اور بھائی کو زخمی اور بے ہوش پایا۔ ہم ان کو فوری طور پر ایم ایس ایف کے ہسپتال لے گئے۔‘ ایک خاتون استانی کے مطابق کہ دھماکہ ان کے گھر کے قریب ہوا اور اس میں ان کے کئی ہمسائے ہلاک ہوئے۔

’یہ ایک بہت خوفناک واقعہ تھا۔‘ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ ’دوپہر کو قندوز کے ضلعے خان آباد کی ایک مسجد میں دھماکہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔‘ قندوز ہسپتال کے ایک طبی ذریعے کے مطابق دھماکے کے بعد 35 نعشوں اور 50 سے زائد زخمیوں کو لایا گیا جبکہ ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کے ہسپتال نے بھی 15 ہلاکتوں اور متعدد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

ترجمان طالبان اور نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے ٹوئٹ میں مسجد دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ قندوز کے خان آباد بندرگاہ کے علاقے میں شیعہ مسجد میں دھماکا ہوا ہے جس میں ہمارے متعدد ہم وطن جاں بحق اور زخمی ہوئے۔ واضح رہے کہ طالبان کے افغانستان میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے داعش خراسان نے متعدد بم اور خود کش دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے ان میں طالبان کی گاڑی پر حملے بھی شامل ہیں۔

داعش خراساں نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی دھماکے کی ذمہ داری داعش خراساں کی جانب سے قبول کی گئی ہے۔ خیال رہے کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت قائم ہونے کے بعد داعش مسلسل دھماکے کررہی ہے۔