کابل:افغانستان میں گزشتہ ہفتے آئے زلزلے میں تباہ شدہ گھروں سے سیکڑوں لاشیں برآمد ہونے کے بعد مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 2,200 سے زیادہ ہو گئی ہے۔ طالبان حکومت کے ایک ترجمان نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ اتوار کی رات آنے والے 6.0 شدت کے طاقتور زلزلے نے کئی صوبوں کو لرزا دیا، جس سے بھاری تباہی مچ گئی۔
زلزلے سے متعدد گاؤں تباہ ہو گئے اور لوگ مٹی، کچی اینٹوں اور لکڑی سے بنے گھروں کے ملبے میں دب گئے جو اس جھٹکے کو برداشت نہیں کر پائے۔ زیادہ تر جانی و مالی نقصان کنڑ میں ہوا ہے، جہاں لوگ بلند پہاڑوں سے گھری ندی کی وادیوں میں رہتے ہیں۔
طالبان کے ترجمان حمد اللہ فطرت نے بتایا کہ امدادی اور تلاش کے کام جاری ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’لوگوں کے لیے خیمے لگائے گئے ہیں، ابتدائی طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے اور ضروری سامان پہنچایا جا رہا ہے۔‘‘ خراب راستے اور فنڈز کی کمی بچاؤ اور راحت کے کاموں میں رکاوٹ بن رہے ہیں اور امدادی تنظیمیں ممالک سے زیادہ مدد کی اپیل کر رہی ہیں۔