افغانستان: شیعہ مسجد بنی نشانہ، 16 افراد ہلاک

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 21-04-2022
افغانستان: مزارِ شریف اور قندوز میں دھماکے، 16 افراد ہلاک
افغانستان: مزارِ شریف اور قندوز میں دھماکے، 16 افراد ہلاک

 

 

کابل : افغانستان کے دو شہروں میں بم دھماکوں کے نتیجے میں کم از کم 16 افراد مارے جا چکے ہیں, جن میں سے شمالی شہر مزار شریف میں شیعہ برادری کی ایک مسجد میں ہونے والے دھماکہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 12 کے قریب ہے۔

مزار شریف میں مسجد میں جمعرات کو ہونے والے اس دھماکے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے قبول کی ہے۔

آئی ایس نے ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’خلافت کے سپاہی ایک بیگ مسجد کے اندر لے جانے میں کامیاب ہو گئے تھے اور جب یہ نمازیوں سے بھر گئی تو دور سے کھڑے ہو کر دھماکہ کر دیا۔‘ مزار شریف میں ہونے والے اس دھماکے کے بعد سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسجد میں سے کس طرح لوگوں کو نکال کراسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

بلخ صوبے کے محکمہ صحت کے ترجمان احمد ضیا زندانی نے بتایا ہے کہ ’خون اور خوف ہر طرف ہے، لوگ استپال میں اپنے رشتہ داروں کو تلاش کرتے ہوئے چلا رہے تھے۔‘ انہوں نے بتایا کہ اس دھماکے میں 12 افراد ہلاک اور58 زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 32 کی حالت تشویش ناک ہے۔

افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اچانک دھماکوں کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس سے قبل منگل کو بھی افغانستان میں یکے بعد دیگرے دو بم دھماکے ہوئے تھے۔ یہ دھماکے کابل سے کئی کلو میٹر دور شیعہ آبادی والے علاقے دشتِ برچی میں واقع عبدالرحیم شہید ہائی اسکول کے اندر اور ممتاز ایجوکیشن سینٹر کے قریب ہوئے۔

ان دھماکوں میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہوئے جن میں طلبہ بھی شامل ہیں۔ دوسرا دھماکہ اس وقت ہوا جب امدادی کارکن پہلے دھماکے سے زخمیوں کو اسپتالوں میں لے جانے کے لیے پہنچے۔ سکول کے ایک طالب علم، سعید رحمت اللہ حیدری نے بتایا تھا کہ ’ہمارے کچھ دوست ہاتھوں سے محروم ہوگئے ہیں، جب کہ کچھ خون میں لت پت تھے۔

صوبائی پولیس کے ترجمان عبید اللہ عابدی نے  بتایا کہ یہ ایک سائیکل میں نصب بم تھا جس میں اس ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس میں طالبان کے فوجی یونٹ کے لیے کام کرنے والے مکینکس سوار تھے۔ ملک کی 3 کروڑ 8 لاکھ آبادی میں سے 10 سے 20 فیصد کے درمیان تعداد رکھنے والی افغانستان کی شیعہ ہزارہ برادری طویل عرصے سے حملوں کا نشانہ بنی ہوئی ہے، شیعہ ہزارہ برادری پر ہونے والے حملوں میں سے کچھ کا الزام طالبان پر اور کچھ کا داعش پر لگایا جاتا ہے۔