طالبان پر70سےزائد قتل کےالزامات: اقوام متحدہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 14-12-2021
  طالبان پر70سےزائد قتل کےالزامات: اقوام متحدہ
طالبان پر70سےزائد قتل کےالزامات: اقوام متحدہ

 

 

 اقوام متحدہ نے منگل کو کہا کہ اسے طالبان کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد افغانستان میں 100 سے زائد ماورائے عدالت قتل کے قابل اعتماد الزامات موصول ہوئے ہیں، جن میں سے بیشتر طالبان نے خود کیے ہیں۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی نائب سربراہ ندى الناشف کا کہنا تھا کہ طالبان کی 15 اگست کے بعد سے عام معافی کے باوجود اموات کی خبر ان کے لیے خاصی پریشان کن ہے۔

انہوں نے جینیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو بتایا: ’اگست اور نومبر کے درمیان ہمیں سابق افغان قومی سلامتی فورسز اور سابق حکومت سے وابستہ دیگر افراد کے 100 سے زائد ہلاکتوں کے قابل یقین الزامات موصول ہوئے جن میں سے کم از کم 72 ہلاکتیں طالبان سے منسوب ہیں۔

’کئی واقعات میں لاشوں کو سرعام دکھایا گیا، اس سے آبادی میں بڑے پیمانے پر خوف و ہراس پھیلا۔‘

یہ بیان اس ماہ کے اوائل میں ہیومن رائٹس واچ کی ایک رپورٹ کے بعد سامنے آیا جس میں طالبان کی جانب سے 47 لوگوں کو پھانسی دینے کی اطلاعات پر امریکہ اور دوسرے ممالک نے شدید مذمت کی۔

اس بیان میں کہا گیا کہ وہ ہلاکتیں افغان قومی سلامتی فورسز کے سابق ارکان، دیگر فوجی اہلکاروں، پولیس اور انٹیلی جنس ایجنٹوں کی تھیں، جنہوں نے اگست کے وسط سے اکتوبر تک طالبان فورسز کے سامنے ہتھیار ڈال دیے تھے یا انہیں پکڑا لیا گیا۔

طالبان کے ترجمان قاری سید خوستی نے ماورائے عدالت قتل کے بارے میں رپورٹ اور دیگر دعووٰں کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ’شواہد پر مبنی نہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ سابقہ افغان نیشنل ڈیفنس اینڈ سیکورٹی فورسز کے ارکان کے کچھ واقعات سامنے آئے ہیں جو مارے گئے ہیں لیکن یہ ’ذاتی مخالفتوں اور دشمنیوں کی وجہ سے‘ ہے۔

اقوام متحدہ کی یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستان نے ہمسائیہ ملک افغانستان کو لاحق بحران کے پیش نظر اسلامی تعاون تنظیم کا اجلاس 19 دسمبر کو اسلام آباد میں بلانے کا اعلان کیا ہے۔

اجلاس میں یورپی یونین کے وفد کے ساتھ ساتھ پی فائیو ممالک کو، جن میں امریکہ، برطانیہ، فرانس، روس اور چین شامل ہیں، بھی دعوت دی گئی ہے۔