خواتین اب محرم کے بغیر جج کرسکیں گی: سعودی حکومت

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 14-06-2021
مسجد الحرام
مسجد الحرام

 

 

سعودی وزارت حج نے اعلان کیا ہےکہ خواتین اب محرم کے بغیر بھی حج کے لیے درخواست دے سکتی ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارت حج کا کہنا ہےکہ رواں سال حجاج کرام کے لیے تین پیکجز کو منظور کیا گیا ہے جن میں سے ایک خواتین کے لیے ہے۔ وزارت حج کا کہنا ہےکہ حج کی خواہش رکھنے والی خواتین اب انفرادی طور پر بھی اپنی رجسٹریشن کراسکتی ہیں جس کے لیے انہیں کسی مرد ساتھی محرم کی ضرورت نہیں ہوگی اور وہ دیگر خواتین کے ساتھ رجسٹریشن کی درخواست دے سکیں گی۔ عرب میڈیا کا بتانا ہےکہ حج کے لیے رجسٹریشن پورٹل 13 جون سے آن کردیا گیا ہے۔ خیال رہےکہ سعودی عرب نے رواں سال بھی کورونا وائرس کی وجہ سے حجاج کی تعداد کو محدود کرکے 60 ہزار تک کیا ہے اور اس سال بھی صرف سعودی عرب میں مقیم سعودی شہری اور غیر ملکی فریضہ حج ادا کرسکیں گے۔ سعودی وزارت حج کی جانب سے کہا گیا ہےکہ 18 سے 65 سال تک حج کے خواہش مند افراد کے لیے ضروری ہے کہ وہ کورونا کی ویکسی نیشن کرائیں اور وہ کسی لاعلاج مرض میں مبتلا نہ ہوں

 

یاد رہے کہ اس سے قبل سعودی عرب نے لگاتار دوسری مرتبہ حج کو محدود رکھنے کا اعلان کیا تھا۔کورونا کے حالات کے سبب یہ فیصلہ لیا گیا تھا۔ جس کو خلیجی ممالک نے سراہا ہے۔ پروگرام کے تحت ویکسین لگوانے والے ساٹھ ہزار شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو حج کی اجازت دی گئی ہے۔گزشتہ برس بھی کورونا وبا کے پھیلاؤ کے خدشے کے باعث بیرون ملک سے عازمین کو آنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

  سعودی وزارت حج وعمرہ نے بیان میں کہا ہے کہ سال رواں کے حج میں صرف 60 ہزار شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو فریضے کی ادائیگی کی اجازت ہوگی۔’دنیا بھر میں کورونا وبا کی صورتحال اور وائرس کی نئی شکلیں ظاہر ہونے کے باعث فریضے کی ادائیگی اندرون ملک کے عازمین تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 18 سال سے 65 سال کی عمر کے ان عازمین کو حج کی اجازت ہوگی جنہوں نے کورونا ویکسین لگوا رکھی ہے۔ عازمین حج کو آن لائن درخواست دینا ہوگی، رجسٹریشن کا عمل اتوار کو دوپہر ایک بجے سے شعور کیا جا رہا ہے۔متحدہ عرب امارات نے مملکت کی جانب سے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کے لیے محدود تعداد میں حج کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔

 امارات کے وزیر مملکت نے ایک بیان میں کہا کہ ’امارات، سعودی عرب کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہے جو کورونا کے پھیلاو سے نمنٹے اور عازمین کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کی جا رہی ہیں۔‘بحرین کی جانب سے بھی محدود حج فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا گیا کہ ’موجودہ کورونا وائرس کے ماحول میں سعودی قیادت کی جانب سے حفاظتی اقدامات کے تحت کیے جانے والا فیصلہ انتہائی مناسب ہے۔‘ کویت کی جانب سے بھی خیر مقدم کا اظہار کرتے ہوئے اسے درست قرار دیا۔ کویتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں مملکت کی ان کوششوں کو بھی سراہا گیا جو حجاج کی خدمت کے لیے کی جاتی ہیں۔کویتی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ’کووڈ 19 کے پیش نظر حج کو محدود پیمانے پر کرنے کا فیصلہ مناسب اور وقت کی ضرورت ہے۔

مصری وزیر الاوقاف ڈاکٹر محمد مختار جمعہ نے مملکت کے محدود حج پروگرام کے اقدام کو سراہتے ہوئے اسے کورونا کے موجودہ حالات میں مناسب فیصلے سے تعبیر کیا۔ سعودی وزیر اسلامی امور ڈاکٹر عبداللطیف آل الیشخ کا کہنا ہے کہ’ اندرون ملک لوگوں کے لیے محدود سطح پرحج کی اجازت دینے کا فیصلہ انتہائی مناسب ہے۔

 امور حرمین شریفین کے نگران اعلی شیخ ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس کی جانب سے بھی محدود حج کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے موجودہ حالات کے حوالے سے انتہائی بہترین اور دوراندیش فیصلہ قرار دیا۔ رابطہ عالم اسلامی کی جانب سے جاری بیان میں محدود حج منصوبے کے فیصلے کو بروقت اور حالات کے مطابق بہترین فیصلہ قرار دیا گیا۔

 خلیجی ممالک کی عرب تعاون کونسل کی جانب سے بھی محدود حج اقدامات کی تعریف کی گئی ہے۔ کونسل کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر نایف الحجرف کا کہنا تھا کہ ’اس سال مملکت کے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو محدود تعداد میں حج کی اجازت دینا موجودہ حالات میں انتہائی مناسب اقدام ہے۔‘ اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل یوسف بن احمد العثیمین نے ایک بیان میں کہا کہ ’کورونا وبا کے دوران سعودی عرب کی حکومت نے فریضہ حج سے متعلق جو اقدامات اور انتظامات کیے ہیں وہ قابل قدر ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب نے کورونا وبا کے آغاز ہی سے وبا کا پھیلاؤ روکنے اور اس کے منفی اثرات کم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے تھے۔‘