مودی نے کیوں کی خاتون آئی اے ایس عنایت خان کی تعریف

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 11-05-2022
 مودی نے کیوں کی خاتون آئی اے ایس عنایت خان کی تعریف
مودی نے کیوں کی خاتون آئی اے ایس عنایت خان کی تعریف

 

 

 سراج انور/پٹنہ 

ریاست بہار میں ایک ایسی خاتون آئی اے ایس افسر ہیں، جو ملک کے دیگر ہندوستانی انتظامی افسران سے قدرے مختلف ہیں۔ مختلف اس لیے ہیں کہ انہوں نے نہ صرف فوجی شہداء کے بچوں کو گود لیا ہے بلکہ ضلع کی ترقی کے لیے وہ اختراعی کام بھی سر انجام دیتی رہتی ہیں۔ ملک کے مختلف 113اضلاع میں جو اکانشا اسکیم چل رہی ہیں، ان میں بہار کا ایک ضلع شیخ پورہ بھی بہت اچھا کام کر رہا ہے، جہاں کی وہ ڈی ایم رہ چکی ہیں۔

وزیراعظم نریندر مودی نے بھی ان کے کام کی ستائش کی ہے۔ ریاست بہار میں گذشتہ شب حکومت نے 13 اضلاع میں نئے ڈی ایم تعینات کیے گئے ہیں۔ ان میں خاتون آئی اے ایس عنایت خان بھی شامل ہیں۔ انہیں مسلم اکثریتی سیمانچل کے ارریہ ضلع کا ڈی ایم بنایا گیا ہے۔ عنایت خان فوجی شہدا کے بچوں کو گود لے کر قومی سطح پر سرخیوں میں آگئی ہیں۔

awazzzzzzzz

اپنے دفتر میں عنایت خان

وزیر اعظم نریندر مودی نے شیخ پورہ ضلع کی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے ضلع مجسٹریٹ عنایت خان کی کوششوں کی تعریف کر چکے ہیں۔ ارریہ میں پوسٹنگ سے پہلے وہ  شیخ پور کی ڈی ایم تھیں۔ معلوم ہوا ہے کہ اس مسلم خاتون نے ملک کی خدمت کے لیے لاکھوں کی نوکری چھوڑ دی تھی۔ اب انہیں ارریہ کی ترقی کو جہت دینے کا کام سونپا گیا ہے۔عنایت خان ایک سخت آئی اے ایس افسر کے طور پر پہچانی جاتی ہیں۔

کون ہیں آئی اے ایس عنایت خان ؟

 عنایت خان نے سنہ2011 میں سول سروسز کے امتحان میں کامیابی حاصل کی تھی۔ انہیں قومی سطح پر176 واں رینک ملا، جس کے بعد انہیں بہار کیڈر ملا تھا۔ عنایت خان کا تعلق ریاست اتر پردیش کے تاریخی شہر آگرہ سے ہے۔

انہوں نے آنند انجینئرنگ کالج سے الیکٹرانکس میں بی ٹیک(B.Tech)کی ڈگری حاصل کی ہے جس کا الحاق یوپی کی ٹیکنیکل یونیورسٹی سے ہے۔اس کے بعد انہوں نے ملک کی ایک نامور سافٹ ویئر کمپنی میں ایک سال تک کام کیا تاہم وہاں انہیں ایسا محسوس  ہوا کہ ابھی ان کے خواب کی تعبیر باقی ہے کیوں کہ وہ آئی اے ایس افسر بننا چاہتی ہیں۔

سنہ2009 میں انہوں نے پہلی بار آئی اے ایس کا امتحان دیا۔ اس مشکل تین مرحلوں کے امتحان میں انہوں نے پی ٹی، مینزپاس کیا۔ فائنل میں انہیں ناکامی ملی۔ اس کےبعدعنایت خان کی تقرری گرامین بینک میں ہوگئی۔ مگروہاں بھی ان کی طبیعت نہیں لگی۔ انہوں نے پھر سے آئی اے ایس کی تیاری شروع کردی۔عنایت نے دہلی کے مکھرجی نگر کے قریب گاندھی وہار میں ایک کمرہ لیا اور دوبارہ آئی اے ایس کی تیاری میں لگ گئیں اور کامیاب ہونے تک تیاری کرتی رہیں۔

awazthevoice

عنایت خان : خوشگوار پل

عنایت خان کی پہلی پوسٹنگ پٹنہ ضلع میں ہوئی تھی۔ یہاں انہوں نے اسسٹنٹ کلکٹر کے طور پر کام کیا۔ اس کے بعد عنایت خان کو راج گیر میں تعینات کر دیا گیا۔ عنایت خان راج گیر کے ایس ڈی او تھیں۔ وہاں سے عنایت خان کو بھوجپور منتقل کر دیا گیا۔ جہاں انہیں ڈی ڈی سی بنایا گیا۔ عنایت خان کی اصل پہچان بھوجپور میں بنی۔ جہاں انہیں سخت افسر کا خطاب ملا ۔ بھوجپور میں انہوں نے ہر بلاک کے دفاتر میں سی سی ٹی وی کیمرے اور بائیو میٹرک حاضری لگوائی۔

نیز انہون نے سرکاری افسران پر بھی سختی کرنی شروع کی۔اس کے لیے وہ روزانہ کرسی لگاکر بیٹھ جاتیں اور ہر روز پٹنہ جانے والے افسران کے لیے کلاسز کا اہتمام کرتی تھی۔ سرکاری افسران پر سختی کرنےکے ساتھ ساتھ  دیگرافسروں کی بھی آرام طلبی ختم کی۔ وہ اپنی گاڑی کھڑی کردیتی تھیں اور پیدل چل کر ضلع میں جاری کاموں کا اچانک معائنہ کرنے لگتی تھیں۔

 وزیر اعظم نریندر مودی نے کی تعریف

عنایت خان بہارکے پسماندہ اضلاع میں سے ایک شیخ پورہ کے نوجوان ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ تھیں۔ وزیراعظم نریندر مودی نے شیخ پورہ میں ان کے ذریعہ دی انسپیریشنل ڈسٹرکٹس پروگرام کے تحت ضلع میں کی گئی تبدیلیوں کی تعریف کی ہے۔ اس سال 24 جنوری کو ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران مودی  نے خواتین کی صحت، غذائی قلت اور تعلیم سے متعلق کام کے لیے نوجوان ڈی ایم عنایت خان کی تعریف کی۔

awazthe voice

وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ عنایت خان ویڈیو کانفرنسگ کے دوران

بہار کا شیخ پورہ بھی ملک کے ان 113 اضلاع میں شامل ہے جن میں اکانشا اسکیم چل رہی ہیں اور اس اسکیم کے تحت یہاں بہتر کام ہوا ہے اور تبدیلی بھی سامنے آئی ہے۔ وزیر اعظم نریندرشیخ پورہ میں عنایت خان کی نگرانی میں ہونے والے کام کی ستائش کی ہے۔

پلوامہ کے شہداء کو خراج عقیدت

پلوامہ حملے کے دوران عنایت خان اپنی ڈیوٹی کی وجہ سے سرخیوں میں آئیں۔ عنایت نے پلوامہ حملے میں شہید ہونے والے بہار کے رتن ٹھاکر اور سنجے کمار کی بیٹیوں کو گود لینے کا بھی اعلان کیا۔

اس کے علاوہ انہوں نے ہرماہ اپنی دو دنوں کی تنخواہ شہداء کے خاندان کی کفالت میں دینے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے اپنے ضلع شیخو پورہ میں تعینات تمام افسران کو ایک دن کی تنخواہ پلوامہ میں شہید فوجیوں کے اہل خانہ کے لیے عطیہ بھی کرائی۔ عنایت خان  نہایت سادہ زندگی گزارتی ہیں۔ ان پر بہت بڑا قرض بھی ہے۔

 خیال رہے کہ ایک شفاف نظام کے تحت بہار حکومت ہر مالی سال کے آخر میں افسر سے لے کر ملازم تک منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کا اعلان کرتی ہے۔ اسے افسران کے ذریعہ ویب سائٹ پر عام کیا جاتا ہے۔

ریاستی حکام کی ایک بڑی تعداد نے اپنے اثاثے ظاہر کیے ہیں۔ ڈی ایم عنایت خان نے ویب سائٹ پر اپنے اثاثے بھی ظاہر کیے ہیں۔ مگر تعجب کی بات یہ ہے کہ ارریہ کے ضلع مجسٹریٹ عنایت خان پر17 لاکھ روپے کا قرض ہے۔یہ قرض ایل آئی سی کے ہاؤسنگ لون کا ہے۔ ڈی ایم نے مالی سال 2021-22 کے لیے اعلان کردہ جائیداد کی تفصیلات میں تمام باتوں کا ذکر کیا ہے۔ ویب سائٹ پر درج تفصیلات کے مطابق ڈی ایم کے پاس تقریباً ایک کلو سونا (تقریباً51 لاکھ روپئے کی مالیت) ہے اور 3.50 لاکھ روپے بینک میں جمع ہیں۔