آشا کندرا :صفائی کرمچاری سےڈپٹی کلٹر تک

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 18-07-2021
آشا کندرا کا استقبال
آشا کندرا کا استقبال

 


آواز دی وائس، جودھ پور

انسان اگر چاہے تو ہمت کی بدولت بہت سی منزلیں عبور کرلیتا ہے،ہمتوں سے بھری ہوئی داستانوں سے تاریخ کے اوراق بھرے ہوئے ہیں۔

ایسی ہی ہمت کی ایک بہترین مثال ایک خاتون بلکہ ایک ماں نے کر دکھایا ہے۔

ریاست راجستھان کے ضلع جودھ پور خاتون آشا کندرا ایک پیشے کے ایک اعتبار سے ایک جھاڑو لگانے والی خاتون تھیں۔ مگر انھوں نے کام کے ساتھ ساتھ پڑھائی کر ایک نیا ریکارڈ بنایا اور کامیاب ہوکر ڈپٹی کلٹر بن گئیں۔

awaz the voice

آشا کندار نے اپنے بچوں کی پرورش کے لیے جودھدپور نگر نگم میں صفائی کرمچاری کی نوکری کر لی۔ وہ مستقل کام کرتی رہیں، کئی برس بیت گئے، یہاں تک کہ جولائی کے پہلے ہفتے میں انہیں جودھپور نگر نگم میں مستقل ملازمت مل گئی۔

ابھی انہیں یہ خوشی ملی ہی تھی کہ اس سے بڑی ایک اور خوشی ان کی منتظر تھی۔

گذشتہ ہفتہ 15 جولائی2021 کو ، آشا کو معلوم ہوا کہ اس نے راجستھان ایڈمنسٹریٹو سروسز (آر اے ایس) کے امتحان میں کامیابی حاصل کی اور 728 ویں نمبر پر ہیں۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ عہدہ متاثر کن نہیں لگ سکتا ہے ، لیکن افسر بننے تک کی اس کی کہانی انتہائی متاثر کن ہے۔ وہ اپنے بیٹے اور ایک بیٹی کی اکیلی ماں ہے۔ اس کی پانچ سالہ طویل شادی اس وقت ختم ہوگئی جب وہ اپنے شوہر سے الگ ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ صفائی کرمچاری کے طور اپنی جدوجہد کی شروعات کی۔

جے ایم سی کے میئر کنتی دیورا پریہار کا کہنا ہے کہ آشا ایک صفائی کرمچاری ہے، تعلیم ان کے لئے ہمیشہ ترجیح نہیں ہوتی ہے، تاہم اس نے تعلیم حاصل کر اپنے خاندان و اپنی سوسائٹی کے ایک اہم مثال قائم کی ہے۔

کنتی کا کہنا ہے کہ آشا نے معاشرے کی تلخ کلامی برداشت کی، دن بھر کام کیا اور شام کو راجستھان سول سروسز امتحان (آر سی ایس ای) کی تیاری کے لئے تعلیم حاصل کرتی رہیں۔ سماج کے بُرے رویے اور امتیازی سلوک نے اسے معاشرے کو غلط ثابت کرنے پر مجبور کیا۔

اس بارے میں آشا خود کہتی ہیں کہ لوگوں کے رویے نے اسے تعلیم حاصل کرنے اور افسر بننے کے لیے مجبور کر دیا۔

انہوں نے ہندوستانی انتظامی خدمات (آئی اے ایس) کے لئے درخواست دی لیکن وہ عمر کے معیار کے مطابق نہیں تھیں۔ تاہم ، وہ آر اے ایس کے لئے اہل تھیں اور وہ اسی کے لئے 2018 میں آئیں۔ تاہم ، وبائی بیماری کی وجہ سے امتحان کے نتائج میں تاخیر ہوئی تھی۔

کنتی کا کہنا ہے کہ آشا کی محنت سے ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح لگن اور خلوص سے کامیابی حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ آشا کی کامیابی سے دیگر خواتین اور برادری کے ممبران متاثر ہوں گے۔ اس سے وہ ان مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے اعتماد اور حوصلہ افزائی کریں گے۔

میئر کا کہنا ہے کہ جودھ پور میونسپل کارپوریشن اور راجستھان کے لئے یقیناً بڑے فخر کا لمحہ ہے۔ اس نے اپنی جگہ حاصل کرنے کے لئے تمام تر مشکلات برداشت کیا ہے۔ شہر کی میئر کہتی ہیں کہ مجھے امید ہے کہ وہ مستقبل ایک بہتر اور اعلیٰ افسر ثابت ہوں گی۔

خیال رہے کہ آشا کی پہلی پوسٹنگ بطور ڈپٹی کلکٹر سے ہو رہی ہے، امکان ہے کہ جودھپور میں ہی ان کی پوسٹنگ ہو۔