سعودی عرب:خواتین کی بڑھتی ذمہ داریاں اور کامیابیوں پر کانفرنس

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 11-08-2021
خواتین کے لئے نئی راہیں
خواتین کے لئے نئی راہیں

 

 

سعودی وژن2030 کے تناظر میں مملکت میں خواتین کی بڑھتی ہوئی ذمہ داریوں اور اس میں خواتین کی کامیابیوں پر آئندہ ماہ تعلیمی سال کے آغاز پر خصوصی تقریب کا انعقاد کیا جائے گا۔

عرب نیوز کے مطابق شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے دورحکومت میں ترقیاتی کاموں میں خواتین کے کردار سے متعلق یہ کانفرنس نئے تعلیمی سال کے آغاز پر امام محمد بن سعود اسلامک یونیورسٹی میں شہزادی فہدہ بنت فلاح آل حثلین کی سرپرستی میں ہوگی۔

یونیورسٹی کے صدر پروفیسر احمد بن سالم العمری نے بتایا ہے کہ اس تقریب میں خواتین کی صلاحیتوں اور تمام شعبوں میں ان کے سائنسی اور عملی تجربات کا جائزہ لیا جائے گا۔ پروفیسر احمد نے مزید کہا کہ کانفرنس کا مقصد قانون سازی میں اصلاحات کو اجاگر کرنا اور وژن 2030 کے اہداف کے حصول میں ان کے کردار کو بڑھانا اور انہیں مختلف شعبوں میں بااختیار بنانا ہے۔

پروفیسر احمد نے بتایا ہے کہ کانفرنس میں ان طریقوں کا بھی جائزہ لیا جائے گا جن سے حالیہ اصلاحات سے سعودی خواتین کے قومی تشخص کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ اس کےعلاوہ تعلیم اور تربیت میں خواتین کی بڑھتی ہوئی شرکت سے وہ معاشرے میں زیادہ نمایاں اور موثر کردار ادا کرنے کے قابل ہوں گی۔

وژن2030 کے اہداف کے حصول کے لیے یونیورسٹیاں اہم کردار ادا کریں گی۔ (فوٹو الزاویہ) کانفرنس میں خواتین کو بااختیار بنانے اور معاشرے خصوصا سعودی یونیورسٹیوں میں ان کی صلاحیتوں کو بڑھا نے میں جدید ذرائع ابلاغ کے کردار پر بھی غور کیا جائے گا۔

اس میں امام محمد بن سعود اسلامک یونیورسٹی اور دیگر سعودی یونیورسٹیاں وژن2030 کے اہداف کے حصول کے لیے اہم کردار ادا کریں گی۔ یونیورسٹی کے صدر نے کہا ہے کہ آئندہ ماہ ہونے والی اس تقریب میں خواتین کے معاشی ترقی میں کردار، لیبر مارکیٹ میں ان کی بڑھتی ہوئی شرکت پر بھی غور کیا جائے گا۔ خواتین کے معاشی ترقی میں شرکت پر بھی غور کیا جائے گا۔

(فوٹو گلف نیوز) یونیورسٹی کی نائب صدر اور کانفرنس کی آرگنائزنگ کمیٹی کی چیئرپرسن پروفیسر نوف بنت عبدالعلی العجمی نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ کانفرنس کے منتظمین کی ملکی قیادت کی توقعات پر پورا اترنے اور وژن 2030 کے اہداف کے حصول میں اپنا حصہ ڈالنے کی کوششوں کی بھی ستائش کی گئی۔