بنگلورو : مصروف زندگی میں ایک نوجوان خاتون صفورہ نے اپنی محنت اور مثبت سوچ سے یہ دکھا دیا ہے کہ حوصلہ انسان کی زندگی بدل سکتا ہے۔ ڈرائیونگ کا شوق، جو ابتدا میں صرف ایک دلچسپی تھی، آج ان کا پیشہ بن چکا ہے۔ حال ہی میں ان کی کہانی اس وقت وائرل ہوئی جب سوشل میڈیا انفلوئنسر تمنا تنویر نے ان کا آٹو رکشہ لیا اور ان سے ہونے والی گفتگو کو آن لائن شیئر کر دیا۔
تمنا تنویر کو ایک مصروف دن میں ٹیکسی بک کرنے میں مشکل پیش آ رہی تھی۔ ایسے میں انہوں نے صفورہ کا آٹو دیکھا اور چونکہ کسی نوجوان لڑکی کو رکشہ چلاتے دیکھنا بنگلورو میں عام بات نہیں ہے، اس لیے انہوں نے ان سے بات چیت کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ گفتگو کیمرے پر قید ہوئی اور جلد ہی وائرل ہو گئی۔
صفورہ نے بتایا کہ انہیں بچپن سے ہی ڈرائیونگ کا بے حد شوق تھا، چاہے کار ہو، بائیک ہو یا کوئی اور سواری۔ لیکن مالی وسائل کم ہونے کی وجہ سے وہ کار نہیں خرید سکیں۔ مایوس ہونے کے بجائے انہوں نے آٹو رکشہ خریدنے کا فیصلہ کیا تاکہ اپنے شوق کو جاری رکھ سکیں۔ ان کا کہنا تھا:
"مجھے ڈرائیونگ پسند ہے، چاہے کار ہو، آٹو ہو یا بائیک۔ بس بجٹ میں آٹو آ گیا، اس لیے یہی لیا۔ سوئفٹ کار لینے کی گنجائش ابھی نہیں ہے۔ سوچا پہلے آٹو سے شروعات کرتی ہوں، آگے دیکھا جائے گا۔"
صفورہ کے لیے آٹو چلانا صرف روزگار کا ذریعہ نہیں بلکہ خوشی کا سبب بھی ہے۔ وہ ہر دن کو تازہ جوش اور توانائی کے ساتھ شروع کرتی ہیں اور کبھی اپنے کام سے تھکتی یا بیزار نہیں ہوتیں۔ ان کے نزدیک سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ وہ اپنے شوق کو ہی پیشہ بنا چکی ہیں۔
تمنا تنویر نے صفورہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ خواتین غیر روایتی شعبوں میں بھی کامیابی حاصل کر سکتی ہیں۔ اس وائرل ویڈیو کو اب تک 7.6 لاکھ سے زیادہ لوگ دیکھ چکے ہیں اور سوشل میڈیا صارفین نے صفورہ کے حوصلے اور خوش مزاجی کو سراہا ہے۔ ان کی کہانی یہ پیغام دیتی ہے کہ اصل خوشی اسی میں ہے کہ انسان اپنی زندگی کے فیصلے اپنے شوق اور جذبے کے مطابق کرے، نہ کہ صرف روایات کے مطابق۔