ممتاز: کرناٹک کی پہلی مسلم خاتون ڈسٹرکٹ جج

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 03-09-2021
 ڈسٹرکٹ جج'ممتاز'
ڈسٹرکٹ جج'ممتاز'

 

 

آوازدی وائس، بنگلورو

 علم نہ صرف یہ کہ بہترین روزگار کے لیے، بلکہ ملک کی ترقی کے لیے بھی انہتائی ضروری ہے۔ وہیں ملک کی تعمیرو ترقی میں تعلیم یافتہ بیوروکریٹ  کا رول بھی بہت اہمیت کا حامل ہے۔ایک تعلیم یافتہ انسان خواہ وہ مرد ہو یا عورت ملک کی ترقی، سلامتی اور خوشحالی کے بارے میں بہتر سوچ سکتا ہے، اس کے لیے لائحہ عمل تیار کرسکتا ہے، اس کے لیے منصوبے بنا سکتا ہے۔

اب ملک میں تعلیم کا رجحان بڑھ رہا ہے، نہ صرف لڑکے بلکہ لڑکیاں بھی تعلیم حاصل کر مختلف میدان میں جا رہی ہیں۔اسی تعلق سے ایک مثال بنی ہیں کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو خاتون ڈسٹرکٹ جج ۔یہ مسلم خاتون کوئی اور نہیں بلکہ’ممتاز‘ ہیں، جنھیں ریاست کرناٹک کی پہلی مسلم خاتون ڈسٹرکٹ جج بننے کا شرف حاصل ہوا ہے۔

ضلع اڈوپی کی رہنے والی ممتاز نے گذشتہ دنوں عدالت کے اہلیتی امتحانات میں شامل ہوئیں تھیں۔ ان کے والد کا نام عبدالرحمٰن ہے۔

خیال رہے کہ بنگلورو عدالتی امتحانات(judicial exams) میں رواں برس کے فروری، مارچ 2021 میں منعقد ہوئے تھے، جس میں ممتاز نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ انھوں نے ڈسٹرکٹ جج بننے کے لیے امتحان میں کامیاب ہونے والے 12امیدواروں میں سے اعلیٰ ترین مقام حاصل کیا۔

انھوں نے اپنی اسکولی تعلیم منگلورو کے پونارور کے بھارت ماتا ہائی اسکول سے مکمل کی اور بقیہ تعلیم پومپئی کالج ، ایکالا سے حاصل کی۔

ممتاز نے ایل ایل بی(LLB) کی ڈگری ایس ڈی ایم لاء کالج(SDM Law College) منگلورو سے حاصل کی اور وہیں میسور سے قانون میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔ممتاز نے قانون میں اپنے مستقبل کا آغاز سابق ایم ایل سی ایوان ڈی سوزا (MLC Ivan D’Souza) کے جونیئر کے طور پر کیا۔

اُنھیں 2010 میں بھٹکل جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس (JMFC) عدالت میں اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹر (Assistant Public Prosecutor) کے طور پر مقرر کیا گیا۔ اس کے بعد ان کا ٹرانسفر ان کے آبائی ضلع اوڈپی میں ہوگیا۔سن 2018  اڈوپی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس آفس میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر آف پراسیکیوشن (ADP) کے طور پران کی تقرری عمل میں آئی۔