'فاطمہ: خطاطی کے شوق میں تحریر کیا' قرآن

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 24-09-2021
 فاطمہ کا کارنامہ:کورونا ایام میں ہاتھ سے لکھا پورا قرآن
فاطمہ کا کارنامہ:کورونا ایام میں ہاتھ سے لکھا پورا قرآن

 

 

محمد اکرم،حیدرآباد

کورونا ایام کے پہلے دور میں، جب ساری دنیا میں افرا تفری پھیلی ہوئی تھی، ان ایام کو جہاں کچھ لوگ یوں ہی ضائع کر رہے تھے، وہیں کچھ لوگوں نے اسے غنیمت جان کر اس کا بہتر استعمال کیا ہے۔

جن لوگوں نے کورونا کے ایام میں مفید کام انجام دیے ہیں، ان میں ایک اہم نام فاطمہ شعیب کا ہے۔

فاطمہ شعیب فی الوقت بارہویں جماعت کی طالب ہیں، وہ انٹیریر ڈیزائنگ کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ اس کے علاوہ انھیں خطاطی کا بھی شوق ہے، انھوں نے اس کا کورس بھی کیا ہے، وہ فرصت کے لمحات میں مختلف قسم کی عبارتیں اپنے ہاتھ سے تحریر کرتی رہتی ہیں۔

انھوں نے لاک ڈاون کے دوران اس ہنر کا بہتر استعمال کیا اور ایک سال دو ماہ کے دوران قرآن پاک اپنے ہاتھوں سے لکھ کر مکمل کیا ہے۔

فاطمہ شعیب کا تعلق ریاست کیرالہ کے ضلع کنور کے قصبہ کنڈلپور سے ہے۔ ان کے والد کا نام عبدالروف ہے جو کہ اپنے علاقے کے ایک باعزت شخص ہیں۔

قرآن پاک لکھنے کے دوران انھوں نے بہت ہی احتیاط سے کام لیا ہے۔ ایک ایک جملے نہیں بلکہ ایک ایک لفظ کوانھوں نے بار ہا چیک کیا ہے، جہاں غلطی نظرآئی اس کی اصلاح کی۔

awazurdu

فاطمہ نے قرآن لکھنے کے دوران سادہ پینسل کے علاوہ گلسٹر پینسل کا بھی استعمال کیا ہے۔ چوں کہ ان کی خطاطی بہت ہی خوبصورت ہے، اس لیے قرآن پاک کا ہرورق اس کی گواہی دے رہا ہے۔

فاطمہ کے ذریعہ کے تیار کئے گئے اس قرآن پاک میں607 صفحات ہیں۔ فاطمہ شعیب کے والد عمان کے دارالحکومت مسقط میں رہتے ہیں، فاطمہ کے بچپن کے کچھ ایام مسقط میں گزرے ہیں۔

فاطمہ شعیب بتاتی ہیں کہ انھوں نے ایک سال دو مہینے یعنی420 دنوں میں قرآن پاک لکھ کر مکمل کئے ہیں۔ آج مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے کہ میں نے اپنے گھر والوں کے بے غزضانہ تعاون کی بدولت قرآن مقدس لکھ پائی۔

وہ کہتی ہیں کہ ہر روز میں اس پر تین سے چار گھنٹے وقت دیا کرتی تھی، وہیں لاک ڈاون کی وجہ سے گھر پر رہنا تھا، اس لیے مجھے یہ کام کرنے کے لیے بہت زیادہ وقت مل گیا۔

ایک سوال کے جواب میں فاطمہ شعیب نے کہا کہ اس خاص نسخے کو وہ اپنے پاس محفوظ رکھیں گی، البتہ اس کی نقل یا فوٹو کاپی کی جاسکتی ہے، اس کی میں اجازت دیتی ہوں۔

فاطمہ شعیب اپنے والدین کے علاوہ اپنے بہن صفا اور بھائی محمد کا باربار شکریہ ادا کرتی ہیں کہ ان کا تعاون ان کے لیے بہت مفید ثابت ہوا۔

awazurdu

فاطمہ کی والدہ نادیہ کا کہنا ہے کہ یہ سب اللہ کی خصوصی عنایت تھی، جس کے سبب یہ کام میری بیٹی کے ہاتھوں مکمل ہو پایا۔

اس اہم کام انجام دینے پر سوشل میڈیا پر ان کے لکھے گئے قرآن کی تصاویر شیر کی جا رہی ہے اور انھیں مبارک باد پیش کیا جا رہا ہے۔