ڈاکٹر آرتی پربھاکر،بائیڈن کابینہ میں نامزد

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 23-06-2022
ڈاکٹر آرتی پربھاکر،بائیڈن کابینہ میں نامزد
ڈاکٹر آرتی پربھاکر،بائیڈن کابینہ میں نامزد

 

 

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے ہندوستانی نژاد امریکی سائنسدان ڈاکٹر آرتی پربھاکر کو ملک کے دفتر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی پالیسی(اوایس ٹی پی) کا ڈائریکٹر نامزد کیا ہے۔ اگر بائیڈن کی تجویز سینیٹ سے منظور ہو جاتی ہے تو ڈاکٹر آرتی پربھاکر او ایس ٹی پی کی ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون ہوں گی۔

ہندوستانی نژاد امریکیوں نے اس نامزدگی کا خیر مقدم کیا ہے۔ امریکی صدر نے منگل کو کہا، 'ڈاکٹر پربھاکر ایک بہت ہی تعلیم یافتہ اور قابل احترام انجینئر اور ماہر طبیعیات ہیں۔

وہ ان شعبوں میں ہمارے امکانات کو بڑھانے، ہماری مشکل ترین چیلنجوں کو حل کرنے اور ناممکن کو ممکن بنانے کے لیے سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعات سے فائدہ اٹھانے کے لیے آفس آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پالیسی کی قیادت کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ میں ڈاکٹر پربھاکر کے اس یقین سے اتفاق کرتا ہوں کہ امریکہ کے پاس دنیا کی اب تک کی سب سے طاقتور اختراعی مشینری موجود ہے۔

بائیڈن نے کہا، "جب کہ سینیٹ ان کی نامزدگی پر غور کرے گی، میں شکر گزار ہوں کہ ڈاکٹر الونڈرا نیلسن،اوایس ٹی پی کی قیادت کرتے رہیں گے اور ڈاکٹر فرانسس کولنز میرے قائم مقام سائنس مشیر کے طور پر خدمات انجام دیتے رہیں گے۔"

تصدیق ہونے کے بعد، وہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے لیے صدر کی معاون بھی ہوں گی۔ اگراو ایس ٹی پی کی قیادت کے لیے منتخب کیا جاتا ہے تو، پربھاکر بائیڈن کی کابینہ میں شامل ہونے والے تیسرے ایشیائی امریکی ہوں گے۔

نائب صدر کملا ہیرس اور امریکی تجارتی نمائندہ کیتھرین تائی پہلے ہی امریکی صدارتی کابینہ کا حصہ ہیں۔ آرتی پربھاکر ایک انجینئر اور ماہر طبیعیات ہیں۔

ڈاکٹر پربھاکر کو سینیٹ نے متفقہ طور پر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسٹینڈرڈز اینڈ ٹیکنالوجی کا سربراہ منتخب کیا۔ وہ اس عہدے پر خدمات انجام دینے والی پہلی خاتون تھیں۔

اس کے بعد انہوں نے ڈیفنس ایڈوانسڈ ریسرچ پروجیکٹس ایجنسی کی ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دیں، جہاں اسٹیلتھ ہوائی جہاز اور انٹرنیٹ جیسی اہم ٹیکنالوجیز نے جنم لیا۔

ڈاکٹر پربھاکر نے 2012 سے 2017 تک ڈی اے آرپی اے کی ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ یہاں وہ ان ٹیموں کی نگرانی کرتی ہیں جو دہشت گردوں کے بم بنانے سے پہلے جوہری اور ریڈیولاجیکل مواد کا پتہ لگانے کے لیے سسٹم بناتی ہیں۔

ٹیم نے ڈارک ویب میں انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کا پتہ لگانے کے لیے ٹولز بھی بنائے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق پربھاکر نے نوول بائیو ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لیے ایک نیا دفتر بھی قائم کیا تھا۔