‘بشری ندا کوملا ’کلام گولڈن ایوارڈ

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 17-02-2021
بشری ندا
بشری ندا

 

 

 سرینگر : کشمیرکی سولہ سالہ بشری ندا کو’کلامز گولڈن ایوارڈ 2021کا مستحق قرار دیا گیا ہے۔۔پچھلے دنوں ہی وہ اس کےلئے نامزد ہوئی تھیں۔ یہ ایوارڈ اکیس فروری کو چینئی میں دیا جائے گا ۔ لیکن بشری ندا کےلئے اس وقت سفر کرنا ممکن نہیں ہے ۔اس لئے یہ ایوارڈ انہیں بذریعہ ڈاک بھیجا جائے گا۔بشری ندا کا خواب ہے ایک ڈاکٹر بننے کا۔ جنوبی کشمیر کی طالبہ نے ایک بار پھر کشمیر کو دنیا کے نقشہ پر ایک اور بڑی اور مثبت خبر کےلئے اجاگر کیا ہے۔

بشری ندا کا جس علاقہ سے تعلق ہے وہ ایک طوریل عرصہ تک جنگجوئیت کا گڑھ مانا جاتا تھا۔لیکن اب بدلتے حالات میں بشری ندا نے دنیا کو اپنی بے پناہ صلاحیت کا نمونہ پیش کیا ہے۔ کشمیر کے ضلع کولگام کے ایک گاؤں کنی پورہ سے ان کا تعلق ہے، اب دو کتابیں جن میں ''ٹولپس آف فیلنگس'' اور ''دی ڈیوی'' شامل ہیں تحریر کی ہیں۔

اس وقت ان کی تیسری کتاب پر کام چل رہا ہے۔ دلچسپی کی بات یہ ہے کہ ان کی تحریر کردہ دنوں کتابیں دراصل شعری مجموعے ہیں لیکن ان کی شاعری سائنسی موضوعات پر مبنی ہے جو اپنے آپ میں ایک منفرد قسم کی شاعری ہے۔خیال رہے کلامز گولڈن ایوارڈ ہندوستان کے 11 ویں صدر اور ایرواسپیس سائنسدان اے پی جے عبد الکلام کے نام پر رکھا گیا ہے اور یہ اعزاز شعبہ سائنس اور سماجیات میں کارہائے نمایاں انجام دینے پر دیا جاتا ہے۔

بشری ندا نے سائنس کو کہانیوں کے ذریعہ آسان بنا دیا ہے۔ان کی اس کتاب کو ایوارڈ کےلئے بہترین کتاب کے زمرے میں رکھا گیا تھا۔ بشری ندا کے گھر میں خوشی کا سماں ہے۔اس کی بہن سماں کا کہنا ہے کہ ’ہم سب خوش ہیں ،ندا نے ایک بڑا کارنامہ انجام دیا ہے۔‘ ان کے مطابق اب ندا نامی اگلی کتاب لکھ رہی ہیں۔

  مزید پڑھئے   ۔۔   کیا ہے بشری ندا کی جدو جہد اور کیسے ملی کامیابی