شیخ محمد یونس۔ حیدرآباد
اختر بیگم کا عزم مصمم مثالی اپنے ہاتھوں سے قرآن مجید کے نسخہ کی تحریر کا شرف دس سال کی محنت اور لگن کے ساتھ ایک بے مثال جذبہ کےسہارے حیدرآباد کی ایک بزرگ خاتون نے ’فن خطاطی‘یعنی کہ کیلی گرافی میں اپنے جوہردکھاتے ہوئے قرآن مجید تحریر کیا ہے۔کیلی گرافی کے فن کو سیکھنے کے بعد گھریلو خاتون نے اپنے اس روحا نی مشن کو پورا کیا۔
عزم مصمم ہوتو کوئی بھی کام ناممکن نہیں ہوتا۔منزل مقصود کے حصول کیلئے جہد مسلسل کی ضرورت ہوتی ہے اور جو کام اخلاص کے ساتھ شروع کیا جاتا ہے تو اس میں اللہ کی مدد شامل حال رہتی ہے۔دنیا میں کوئی بھی کام مشکل اور ناممکن نہیں ہے۔سخت محنت اور لگن کے ذریعہ مقاصد کو حاصل کیا جاسکتا ہے۔شہر حیدرآباد کے سنتوش نگر علاقہ کی ساکن ایک نیک اور دینی مزاج کی حامل بزرگ خاتون کا عزم مصمم نہ صرف قابل ستائش ہے۔ اختر بیگم صاحبہ کی عمر اس وقت 65 سال ہے ۔ان کا دینی جذبہ اور ایمانی حرارت قابل دید ہے۔ اختر بیگم نے اپنے ہاتھوں سے قرآن مجید کا نسخہ تحریرکرنے کی سعادت حاصل کی۔انہوں نے اپنی انتھک محنت اور جستجو کے ذریعہ اس بڑے اور قابل قدر کارنامہ کو انجام دیا ہے۔
خطاطی کا بہترین نمونہ
دس سال میں مکمل ہوا قرآن مجید
اختر بیگم کی زندگی' دیگر خواتین میں عزم اور حوصلہ کے فروغ کے علاوہ دین سے قربت کیلئے اہمیت کی حامل ہے۔ اختر بیگم نے قرآن مجید کا نسخہ تحریر کرنے کا نہ صرف فیصلہ کیا بلکہ اس کار خیرِ عظیم کی تکمیل کیلئے کوئی کسر باقی نہیں رکھی۔ اختر بیگم کی تقریباً 10برسوں کی شب و روز کی جستجو اور محنت کے نتیجہ میں یہ قابل رشک کام پایہ تکمیل کو پہنچا۔ اختر بیگم نے قرآن مجید کے نسخہ کی تحریر کے عظیم مقصد کے تحت فن کتابت(خطاطی)سیکھنے کا آغاز کیا۔وہ گزشتہ کئی برسوں سے قرآنی آیات لکھتی آرہی ہیں۔ اختر بیگم نے خوش خط کتابت کے ذریعہ بہترین انداز میں قرآن مجید کے نسخہ کی تحریر کو مکمل کیا ہے۔ اختر بیگم نے بتایا کہ اس عظیم اور بابرکت کام کی انجام دہی کے دوران افراد خاندان نے بھی بھر پور مدد کی۔
ہر دن دس گھنٹے
وہ روزآنہ زائد از 10 گھنٹے قرآنی آیات تحریر کرتی تھیں۔جبکہ ان کی دختران گھریلو کام کرلیا کرتیں۔اختر بیگم اپنا زیادہ سے زیادہ وقت قرآنی آیات کی تحریر میں صرف کرتی رہیں۔قرآن مجید کے نسخہ کی تحریر کے دوران ان کی دودختران کی شادیاں بھی انجام پائیں۔کئی مصروفیات کے باوجود اختر بیگم نے قرآن مجید کے نسخہ کی تحریر کو نہیں روکا۔قرآن مجید کے نسخہ کی تحریر اختر بیگم کا مقصد حیات تھا جسے انہوں نے اپنی جستجو اور سخت محنت کے ذریعہ پورا کیا اور ساری دنیا کے سامنے بلند و بالا حوصلہ کی مثال پیش کی۔ اختر بیگم نے بتایا کہ یہ کارخیر میں اللہ تعالیٰ کی مدد شامل رہی اور وہ مسلسل اور متواتر قرآنی آیات اور اسمائے مبارک لکھتی رہیں۔
خطاطی کے نمونہ کے ساتھ بزرگ خاتون
اختر بیگم کی زندگی یقیں محکم ' عمل پیہم اور عزم مصمم کی عظیم مثال ہے۔یہی وجہ ہے کہ آج تمام گوشوں سے اختر بیگم کی ستائش کی جارہی ہے۔ اختر بیگم نے بتایا کہ وہ فن خطاطی کو بہت تیزی کے ساتھ سیکھا اور قرآن مجید کے نسخہ کی جلد تیاری کیلئے ابتداء میں 15تا 17 گھنٹے لکھتی تھیں۔انہوں نے کہا کہ ان کے گھر میں ٹی وی نہیں ہے اور ان کے پاس موبائل بھی نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ شوق اور جستجو ہوتو کوئی بھی کام مشکل نہیں ہوتا۔انہوں نے مسلمانوں بالخصوص خواتین کو تلقین کی کہ وہ قرآن مجید کو پڑھیں ۔قرآن مجید کو سمجھنے کی کوشش کریں۔قرآن مجید کی تلاوت سے اللہ کا قرب حاصل ہوتا ہے۔
لاریب تیری روح کو تسکین ملے گی
تو قرب کے لمحات میں قرآ ن پڑھاکر
غیبی طاقت کا احساس
انہوں نے قرآن مجید کے نسخہ کی تحریر کی تکمیل پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا اور کہا کہ قرآنی آیات کی تحریر کے وقت ایسا محسوس ہوتا کہ کوئی میری مددکررہا ہے اور کمرہ خوشبو سے معطر ہوجاتا۔کبھی بھی تھکن محسو س نہیں ہوئی۔اللہ کے کلام کو تحریر کرنے کی ایسی جستجو تھی کہ نیند بھی خود بہ خود کم ہوگئی تھی۔محترمہ اختر بیگم نے کہا کہ خواتین ٹی وی اور موبائل فون دیکھتے ہوئے اپنا قیمتی وقت ضائع نہ کریں۔نمازوں کی پابندی کی جائے ۔
ذکر و اذاکار میں وقت گزارا جائے۔نوافل ادا کئے جائیں۔وظائف پڑھے جائیں اور دینی کتب کا مطالعہ کیا جائے۔دین سے قربت کی وجہ سے زندگیوں میں خوشحالی آتی ہے۔زندگیاں سنورتی ہیں ' حالات سازگار اور بہتر ہوتے ہیں۔قرآن مجید کی تلاوت سے قرب الٰہی حاصل ہوتاہے اور اس بات کو ذہن نشین رکھتے ہوئے خواتین کو زندگی گزارنی چاہئے۔تاکہ دنیا و آخرت میں کامیابی و کامرانی حاصل ہوسکے۔٭٭٭٭