حیدرآباد، 8 اکتوبر (پریس نوٹ):
"حضرت محمد ﷺ کی زندگی ہی محبت اور امن کا پیغام ہے۔ ہمیں ماضی کے بادشاہوں کے اعمال کی بنیاد پر آج کے انسانوں کے خلاف نفرت نہیں پھیلانی چاہیے۔" یہ بات معروف مفکر اور مؤرخ پروفیسر رام پنیانی نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی (مانو) میں جاری دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
یہ کانفرنس "امن و ہم آہنگی: مذہبی تناظر میں" کے عنوان سے شعبہ اسلامک اسٹڈیز، مانو کے زیر اہتمام اور ہنری مارٹن انسٹی ٹیوٹ، حیدرآباد کے اشتراک سے منعقد کی گئی ہے۔
ملک اور بیرونِ ملک سے بڑی تعداد میں ماہرینِ مذہب، اساتذہ اور محققین اس علمی اجلاس میں شریک ہیں۔
پروفیسر پنیانی نے کہا کہ "اورنگ زیب نے پچاس سے زائد مندروں کو عطیہ دیا تھا، اس لیے تاریخ کو ایک رخ سے دیکھنا اور نفرت پھیلانا انصاف نہیں۔"
صدرِ اجلاس پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر مانو نے اپنے صدارتی کلمات میں کہا کہ "ہمیں سچائی تک پہنچنے کے لیے کھلے ذہن سے تحقیق کرنی چاہیے۔ اختلافات کو ایک طرف رکھ کر فکری اتحاد پیدا کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔"
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ و جنرل سیکریٹری اسلامک فقہ اکیڈمی، نے افتتاحی خطاب میں کہا کہ "’کافر‘ لفظ کوئی گالی نہیں ہے۔ خود کفار مکہ نے اپنے لیے یہ لفظ استعمال کیا، جسے قرآن نے نقل کیا ہے۔ اسلام ہر انسان کی عزت، جان و مال اور آبرو کو محترم مانتا ہے۔ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ہندو اور مسلمان مشترکہ اخلاقی قدروں پر مبنی بہتر تعلقات قائم کریں۔"
پروفیسر محمد حبیب، صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز اور ڈائرکٹر سیمینار نے شرکاء کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ "موجودہ دنیا میں مذہبی رواداری اور مکالمے کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔"
ڈاکٹر پیکم ٹی سمویل، ڈائرکٹر ہنری مارٹن انسٹی ٹیوٹ نے کہا کہ "ایسے علمی اجتماعات سماجی ہم آہنگی کو مضبوط بناتے ہیں۔"
افتتاحی اجلاس میں پروفیسر محمد حبیب، محترمہ زرینہ یاسمین، محترم صلاح الدین اور محترم دانش ریاض کی تصنیف "طریقہ تحقیق اور اشاعتی اخلاقیات" اور گزشتہ سیمینار کے مقالات پر مشتمل ضخیم کتاب "ہندوستان میں بین المذاہب مکالمے کے زاویے" کا بھی اجرا عمل میں آیا۔
اس موقع پر ڈاکٹر عاطف عمران (اسسٹنٹ پروفیسر) نے نظامت کے فرائض انجام دیے، جب کہ کلماتِ تشکر محترمہ ذیشان سارہ نے پیش کیے۔
کانفرنس میں جامعہ ملیہ اسلامیہ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، جامعہ ہمدرد، عثمانیہ یونیورسٹی، کشمیر یونیورسٹی، عالیہ یونیورسٹی، مظہرالحق یونیورسٹی، غلام بادشاہ یونیورسٹی، اور اسلامی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سمیت متعدد جامعات کے اسکالرز آن لائن اور آف لائن موڈ میں اپنے تحقیقی مقالات پیش کریں گے۔
اختتامی اجلاس 9 اکتوبر کو پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار مانو کی صدارت میں سید حامد لائبریری آڈیٹوریم میں منعقد ہوگا، جس میں پروفیسر پی ایچ محمد اور پروفیسر کے ونود جے رتھ مہمانانِ خصوصی ہوں گے۔