جشن ریختہ 2025 : راجدھانی میں ٹھنڈ کے ساتھ اہل اردو میں حرارت کا آغاز

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 05-12-2025
 جشن ریختہ  2025 : راجدھانی میں ٹھنڈ  کے ساتھ اہل اردو  میں حرارت  کا آغاز
جشن ریختہ 2025 : راجدھانی میں ٹھنڈ کے ساتھ اہل اردو میں حرارت کا آغاز

 



حیدر علی  : نئی دہلی

گزشتہ دس برسوں میں جشنِ ریختہ عوام کا تہوار بن چکا ہے، اردو کو چاہنے والوں کی محبت نے اسے وہ مقام دیا ہے جہاں یہ صرف بڑا نہیں ہوا، بلکہ اپنے روحانی اور تہذیبی اثر میں بھی بڑھا ہے۔ اردو آج بھی لاکھوں دلوں میں زندہ ہےمجھے امید ہے کہ اس بار بھی ایک نیا سنگ میل قائم ہوگا

جشن ریختہ 2025 کی دستک پر یہ پیغام ہے ریختہ فاؤنڈیشن کے بانی سنجیو سراف کا ۔جس کا آغاز  جمعہ 5دسمبر سے ہورہا ہے ،تین روزہ  جشن ریختہ 5، 6 اور 7 دسمبر کو دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے ) کے اشتراک سے بانسیرا پارک، نئی دہلی میں منعقد ہو گا۔ اس سال جشنِ ریختہ میں 300 سے زائد فنکار اور 35 سے زیادہ سیشنز پانچ اسٹیجز, محفل خانہ، دیارِ اظہار، سخن زار، بزمِ خیال اور ایوانِ ذائقہ, پر منعقد ہوں گے، جو ایک منفرد تخلیقی تجربہ پیش کریں گے۔ سنجیو سراف نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ ایڈیشن اردو کی لازوال خوب صورتی، اس کے ورثے، شاعری، موسیقی اور فنون کو دنیا بھر کے فن کاروں اور ادب نواز دوستوں کے ساتھ ایک عظیم خراجِ عقیدت پیش کرتا ہے

دنیا کی سب سے بڑی عالمی اردوتحریک

ریختہ فاؤنڈیشن کی ٹرسٹی اور کریئیٹو ڈائریکٹر ہما خلیل نے کہا کہ دس برسوں میں جشنِ ریختہ اردو کی مکمل شان کا جشن بن کر ابھرا ہے, شاعری، موسیقی، ادب اور فنون لطیفہ کی صورت۔ یہ جشن ریختہ کے سال بھر کے کاموں کا عکاس بھی ہے,کتابوں کی اشاعت، Rekhta.org کا علمی ذخیرہ، تعلیمی پروگرام، آڈیو ویژول مواد، اردو مخطوطات کی ڈیجیٹائزیشن اور صوفی و ادبی ورثے کی حفاظت۔"انہوں نے ممید کہا کہ 2015 میں ایک چھوٹی سی کاوش کے طور پر شروع ہونے والا جشنِ ریختہ آج دنیا کی سب سے بڑی عالمی اردوتحریک میں تبدیل ہو چکا ہے، جو دس برسوں میں لاکھوں سامعین کو اپنی طرف متوجہ کر چکی ہے۔یہی نہیں دو کامیاب بین الاقوامی ایڈیشنز کے بعد، ریختہ فاؤنڈیشن جشنِ ریختہ دبئی 2026 کا اعلان بھی کر رہا ہے، جو 14–15 فروری کو منعقد ہوگا۔

ایک طویل سفر

دراصل ریختہ فاونڈیشن کے پرچم تلے اردو شاعری کو یکجا کرنے کی پہل ،ایک تحریک بنی اور اب ایک دنیا، ساتھ ہی  اس دنیا کا سب سے بڑا تہوار بنا جشن ریختہ، جب ویب کی دنیا ، حقیقی طور پر زمین پر اتر آتی ہے، جو اردو کے لیے عید یا عید چراغاں سے کم نہیں  کیونکہ اس موقع پر ایک چھت کے نیچے اردو کے دیو بھی ہوتے ہیں۔اس دوران ریختہ فاونڈیشن نے جن بلندیوں کو چھوا،وہ اب ایک تاریخ ہے،جس کے مختلف ابواب ہیں،مختلف ادوار ہیں اور ہزاروں بلکہ لاکھوں گواہ،جنہوں نے ریختہ کے ظہور سے پرواز تک کے کا سفر دیکھا ۔ دراصل خود سنجیو صراف نے نہیں سوچا ہوگا کہ شاعری کے نام پر جس ویب سائٹ کا آغاز کررہے ہیں۔اس کا دائرہ ایسا وسیع ہوگا۔

قابل ستائش بات یہ ہے کہ ریختہ نے اردو کی فروغ کے لیے ہر اس راہ پر سفر شروع کیا جسے نئے دور کی ٹکنالوجی نے ہموار کیا ۔ یہی وجہ ہے کہ ریختہ گھر گھر نہیں بلکہ ہاتھوں ہاتھ پہنچا ۔ کیونکہ ریختہ نے موبائل کی اہمیت کو سمجھجا  اور ریختہ کے ایپ لانچ کئے ۔ ریختہ اپلیکیشن  اور ریختہ ایپ اس کا حصہ بنے۔جو عاشقان اردو کے لیے ایک  بڑا  تحفہ ہے۔اسی سفر  کی ایک اہم  کڑی ریختہ پبلی کیشنز بھی  ہے ۔

بہرحال  جشن ریختہ نے سونے پہ سہاگہ  کا کام کیا ہے ۔یہ اردو سے عشق کرنے والوں کے لیے سب سے بڑا اور پرکشش تحفہ رہا ۔نام جشن ہے لیکن ایک میلہ کہیں ایک انجمن۔ اس کو اب ایک جنون کے طور پر جانا جاتا ہے

جشنِ ریختہ 2025 میں کیا دیکھنے کو ملے گا؟

دسویں ایڈیشن میں اردو کی جذباتی اور شعری لطافت کو اجاگر کرنے والی متعدد خصوصی محفلیں اور سیشن شامل ہیں جیسے:

مہکتی خوشبو کا سفر, گلزار کے ساتھ: محبت، جدائی اور زندگی کے شعری فلسفے پر گفتگو (گلزار اور دیویا دت کے ساتھ)۔

رنگِ موسیقی , سکھ وِندر سنگھ کا پاور پیک کنسرٹ

ساز اور سما , سلیم–سلیمان کی دلکش موسیقی

دل ابھی بھرا نہیں, ساحر لدھیانوی کو خراجِ عقیدت (جاوید اختر، شنکر مہادیون اور پرتِبھا سنگھ باگھیل کے ہمراہ)۔

The Orchestral Qawwali Project , رُشِل رنجن اور عابی سمپا کے عالمی شہرت یافتہ پروجیکٹ کی بھارت میں پہلی پیشکش

رنگ اور نور , ہما خلیل کا اردو شاعری اور سنیما پر مبنی میوزیکل ڈراما

مشاعرۂ ریختہ اور روحِ مجروح , دنیا بھر کے ممتاز شعراء و نغمہ نگاروں کی شرکت

اس کے علاوہ ایوانِ ذائقہ میں لذیذ پکوان، ریختہ بک بازار میں نایاب و کلاسیکی کتابیں، اور ریختہ بازار میں دستکاری کے اسٹال بھی موجود ہوں گے۔

ریختہ پویلین میں اردو سیکھنے کے جدید ٹولز، ڈیجیٹل وسائل اور انٹرایکٹو سرگرمیوں کے ذریعے زبان سے قربت کا موقع فراہم کیا جائے گا

اس کے ساتھ ہر شام لائٹ اینڈ ساؤنڈ شو: بانسیرا اور دریائے یمنا کے کنارے کو روشنی، آواز اور شاعری کے حسین امتزاج میں بدل دے گا۔