جمعتہ الوداع کی اہمیت وفضیلت

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 04-04-2024
جمعتہ الوداع کی اہمیت وفضیلت
جمعتہ الوداع کی اہمیت وفضیلت

 

مولانا اکرام خان 

 جمعة المبارک کو دین اسلام میں خاص دن کی حیثیت حاصل ہے، اِس دن کو دنوں کا سردار بھی کہا جاتا ہے۔ اس دن کی اصل روح کے مطابق اپنے عقائد اور شعائر کی درستگی کر لی جائے تو پوری انسانیت فیض یاب ہو سکتی ہے۔ہفتے کے سات دن میں جمعہ کے دن کو رب تعالیٰ نے خصوصی فضیلت عطا کی ہے ۔اِس دن کو بے شمار رحمتوں اور برکتوں سے نواز رکھا ہے۔ ماہِ رمضان کے آخری جمعہ کو جمعتہ الوداع کا درجہ حاصل ہے یہ دن اہل ایمان کو اِس بات کی بھی نوید سناتا ہے ، کہ رب تعالیٰ کا مہمان ماہ رمضان المبارک اب کچھ ہی دنوں بعد رخصت ہونے کو ہے اور آج کے بعد آئندہ رمضان تک آنے والے جمعة المبارک کے ایام کی فضیلت تو اپنی جگہ برقرار ہے مگر اْن میں رمضان کی برکتیں نہ ہوں گی۔

 'حجۃ الوداع' کی و جہ تسمیہ یہ ہے کہ آپ ﷺکا یہ آخری حج تھا،اس کو 'حجۃ الاسلام'بھی کہا جاتا ہے اس وجہ سے کہ ہجرت کے بعد آپؐ نے یہی ایک حج کیا، اس کے علاوہ اس کو'حجۃ البلاغ'کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے کیونکہ رسول اللہ ﷺنے جملہ مسائل حج اس کے ذریعے قول اور فعل اور کردار کے آئینہ میں دکھا دیئے اور اسلام کے اُصول و فروع سے آگاہ کر دیا۔ تاہم ان ناموں میں سے 'حجۃ الوداع' زیادہ مشہور ہوا، کتب ِاحادیث میں اکثر راوی اسی نام سے روایت کرتے ہیں۔خطبہ حجۃ الوداع ایک اہم تاریخی دستاویز اور 'حقوقِ انسانی کے چارٹر' کی حیثیت رکھتا ہے جو ذخیرئہ احادیث و روایاتِ تاریخ کی صورت میں موجود ہے۔

اسلام میں جمعہ کے دن کا بڑا مقام اور مرتبہ ہے۔ یہ ہفتے کے تمام دنوں کا سردار ہے۔ جمعہ کے دن کا خصوصی امتیاز اور شرف صرف امت محمدیہ کو عطا کیا گیا اور کسی اور امت کو نہیں بخشا گیا۔ امام مسلمؒ نے روایت نقل فرمائی ہے-رسول اکرمؐ نے ارشاد فرمایاکہ  سب سے بڑا اور افضل دن جس میں سورج طلوع ہوا وہ جمعہ کا دن ہے۔ اسی دن آدمؑ کی تخلیق ہوئی اور اسی دن وہ جنت میں داخل کیے گئے۔رمضان المبارک کا آخری جمعہ اس لحاظ سے بھی خصوصی اہمیت کا حامل ہے کہ اب ان ایام کے الوداع ہونے کا وقت آگیا جن میں مسلمانوں کے لیے عبادات کا ثواب کئی گنا بڑھا دیا گیا تھا۔ اس اعتبار سے رمضان المبارک کے جمعہ کا اجر و ثواب بھی بہت زیادہ ہے۔

پھر اس جمعۃ الوداع کا معاملہ تو یہ ہے کہ مومن سوچتا ہے کہ اب آئندہ سال تک ایسا فضیلت اور برکت والا جمعہ نہیں آئے گا۔ یہی وجہ ہے کہ عامۃ المسلمین جمعۃ الوداع کو بڑے اہتمام اور ذوق و شوق سے ادا کرتے ہیں۔ ملک و قوم کی بھلائی اور ترقی کے لیے خصوصی دعائیں مانگتے ہیں اور اجتماعی طور پر اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں عرض کرتے ہیں کہ وہ اپنے فضل خاص اور رحمت سے ماہ رمضان کی عبادات قبول فرمائے اور ان کو اجر و ثواب سے نوازے۔

جمعتہ المبارک کی قرآن و حدیث میں بہت زیادہ فضیلت و اہمیت بیان ہوئی ہے، سورۃ جمعہ کے اندر آخری رکوع میں مسلمانوں کو جمعہ کی ادائیگی پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تمام کاروبار چھوڑ کر جمعہ کی ادائیگی کے لئے چلے آؤ اور جمعہ ادا کرنے کے بعدجاکر اپناکاروبار کرو۔رمضان المبارک میں جہاں نوافل کا ثواب فرضوں کے برابر ہوجاتا ہے اور فرائض کا ثواب ستر گنا کردیا جاتا ہے، وہاں اس ماہ مقدس کے جمعہ کا ثواب بھی بہت زیادہ بڑھا دیا جاتا ہے، جمعتہ الوداع کو دیگر ایام سے اس لحاظ سے انفرادیت حاصل ہے کہ اس کے بعد مسلمانوں کو عیدالفطر کی شکل میں ایک بہت بڑا انعام ملنا ہوتا ہے۔

رسول اللہ نے ارشاد فرمایاکہ سورج کے طلوع وغروب والے دنوں میں کوئی بھی دن جمعہ کے دن سے افضل نہیں ،یعنی جمعہ کا دن تمام دنوں سے افضل ہے۔ (صحیح ابن حبان)

رسول اللہ نے ایک مرتبہ جمعہ کے دن ارشاد فرمایا : مسلمانو! اللہ تعالیٰ نے اِس دن کو تمہارے لیے عید کا دن بنایا ہے؛ لہٰذا اِس دن غسل کیا کرو اور مسواک کیا کرو۔ (طبرانی، مجمع الزوائد) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جمعہ کا دن ہفتے کی عید ہے۔

جمعتہ الوداع کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ خود اللہ رب العزت نے قرآن مجید میں سورت الجمعہ کے نام سے سورت مبارکہ نازل کر کے اِس دن کی اہمیت کو اہل اسلام کے لئے مسلم کر دیا۔

جمعتہ الوداع اس لحاظ سے بھی بڑا اہم ہے کہ یہ جمعہ رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں آتا ہے،جسے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کی حدیث کے مطابق جہنم سے آزادی کا عشرہ قرار دیا گیا ہے۔

  رمضان المبارک کے آخری عشرے کے ساتھ آخری جمعہ یعنی جمعتہ الوداع نہایت اہمیت کا حامل ہے اس کو ہاتھ سے نہ جانے دیں اللہ تعالیٰ نے موقعہ دیا ہے عبادت کریں جس قدر ذکر الٰہی کرسکیں کریں بڑی برکت ہے۔عام حالات میں بھی جمعہ کا دن مبارک ہے لیکن ماہ صیام میں خاص طور پر اس دن کی فضیلت بہت زیادہ ہوجاتی ہے۔حضرت ابو درداسے روایت ہے کہ حضور نبی کریم ؐنے ارشاد فرمایا کہ’’جمعہ کے دن مجھ پر کثرت سے درود شریف پڑھا کروبے شک(جمعہ کادن)مشہود ہے اس دن میں فرشتے حاضر ہوتے ہیںجو کوئی مجھ پر درود پڑھتا ہے اْس کا درود مجھے پیش کیا جاتا ہے یہاں تک کہ وہ(آدمی)اس سے فارغ ہو ٰ انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضورِ اقدس نے ارشادفرمایاکہ’’جمعہ کے دن اورراتمیںچوبیس گھنٹے ہوتے ہیں،کوئی گھنٹہ ایسا نہیں گزرتا کہ جس میں اللہ تعالیٰ جہنم سے چھ لاکھ آدمی آزاد نہ کرتا ہو،جن پر جہنم واجب ہوگئی تھی۔(نزہۃ المجالس،جلد اول،صفحہ107)۔۔حضرت سلمان فارسی ؓ سے روایت ہے کہ اقٓائے نامدارؐ نے ارشادفرمایاکہ’’جوشخص جمعہ کے دن نہائے اور جس قدر ہوسکے پاکی حاصل کرے اور تیل لگائے یا اپنے گھر کی خوشبو لگائے،پھر نمازِ جمعہ کیلئے(مسجد کی طرف)چل پڑے۔

صحیح بخاری کی ایک روایت میں آیا ہے حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہؐ نے فرمایا وہ بہترین دن جس پر سورج طلوع ہوا جمعہ کا دن ہے اسی دن حضرت آدمؑ کو تخلیق کیا گیا، اسی دن جنت میں داخل کیے گئے اور اسی دن وہاں سے نکالے گئے قیامت وقوع نہیں ہوگی مگر جمعہ کے دن۔اس سے عیاں ہوتا ہے کہ بروز جمعہ اسلامی تاریخ میں اہمیت کا حامل ہے اس دن میں سب سے اہم کام جو ہمیں کرنا ہے وہ مسجد جاکر نماز جمعہ ادا کرنا۔ نماز جمعہ مردوں کے لیے فرض عبادت کی حیثیت ہے

رمضان المبارک میں جمعتہ الوداع کو خصوصی اہمیت اور درجہ حاصل ہے، دنیا بھر کے مسلمان جمعتہ الوداع کو خصوصی مذہبی عقیدت اور جذبے سے مناتے ہیں۔ ویسے تو بیشک تمام دن اور تمام راتیں ہی اللہ رب العزت کے قانونِ قدرت میں ہیں مگر اِس کے باوجود خود اللہ عزوجل نے بعض ایام کو دوسرے ایام پر اور بعض راتوں کو دوسری راتوں پر فوقیت دے رکھی ہے۔

پس اس جمعۃالوداع کو نیکیوں کے لئے جمعۃ الاستقبال بنانے کی ضرورت ہے اور ہر نیکی اور اخلاق حسنہ کو  سینے سے لگانے کی ضرورت ہے۔ پیغمبر اسلام  نے حجۃ الوداع کے روز خطبہ دیتے ہوئے جو وصیت فرمائی تھی۔ اس پیغام کو جمعۃ الوداع کے روز اپنے اوپر لاگو کرنے اور دوسروں کو اس پیغام کی طرف بلانے کی ضرورت ہے۔