رحیم اور انسنا کی دل توڑ دینے والی مگر خوبصورت کہانی

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 26-11-2025
رحیم اور آنسانہ کی دل دہلا دینے والی لیکن خوبصورت کہانی
رحیم اور آنسانہ کی دل دہلا دینے والی لیکن خوبصورت کہانی

 



آواز دی وائس ناگپور

عام طور پر ساٹھ سال کی عمر کے بعد بزرگ جوڑے اپنے بچوں کے سہارے زندگی گزارتے ہیں اور اپنے گھر میں پوتے پوتیوں کی محبت سے لطف اٹھاتے ہیں۔ لیکن مہاراشٹر کے سرمائی دارالحکومت ناگپور میں ایک جوڑے کے لئے یہ محبت اور سکون صرف ایک خواب بن کر رہ گیا ہے۔ ان کی روزمرہ کی حقیقت اس سے بالکل مختلف ہے۔ بچوں کے ہونے کے باوجود اس معمر جوڑے کو اپنی زندگی کے پچھلے 20 سال ایک پرانی تین پہیہ آٹو رکشہ میں گزارنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

تیز دھوپ ہو یا ہوا یا بارش دونوں مل کر سب کچھ برداشت کرتے ہیں۔ یہ وہی کھاتے ہیں جو خیرات میں مل جاتا ہے۔ ان کے نام رحیم بھائی اور ان کی بیوی انسنا ہیں۔ اگر آپ ان سے ملنا چاہتے ہیں یا ان سے بات کرنا چاہتے ہیں تو غالب امکان ہے کہ آپ کو ان کا رکشہ شہر کے کسی چوراہے پر کھڑا مل جائے۔ان کی کہانی فلم کی کہانی جیسی لگ سکتی ہے لیکن جب رحیم بھائی اور انسنا کی سڑکوں پر گزرتی زندگی کو قریب سے دیکھا جائے تو ایک شوہر اور بیوی کے اٹوٹ رشتے کی حقیقت سامنے آتی ہے۔ ان کی زندگی ایک دوسرے کے لئے ذمہ داری اور فرض شناسی کی مثال ہے۔

انسنا معذور ہیں اور خود اپنے پاؤں پر کھڑی نہیں ہو سکتیں۔ پھر بھی رحیم بھائی پیشانی پر بل لائے بغیر دونوں ہاتھوں سے انہیں سہارا دیتے ہوئے رکشہ سے باہر اتارتے ہیں۔ وہ وہیل چیئر کو جو ہمیشہ رکشہ کی چھت پر بندھی رہتی ہے اتارتے ہیں اور انسنا کو اس میں بٹھاتے ہیں۔ وہ پوری احتیاط کے ساتھ اپنی بیوی کو تکلیف سے بچاتے ہوئے دن گزارتے ہیں اور شہر کے علاقوں جیسے دھنتولی گورکشن اور جنٹا چوک میں انہیں لے کر خیرات مانگتے پھرتے ہیں۔اگر قسمت اچھی ہو تو ایک وقت کا پورا کھانا مل جاتا ہے۔ ورنہ دن خالی پیٹ بھی گزر جاتا ہے۔ ان کے پاس نہ گھر ہے نہ پناہ گاہ نہ کوئی مستقل ٹھکانہ۔ ان کی باقی زندگی اسی تین پہیہ گاڑی پر ٹکی ہے جو اجنبیوں کی دی ہوئی خیرات سے چلتی ہے۔

سماج کے لئے ایک سوالیہ نشان

زندگی کی اس سخت جدوجہد کے باوجود جو چیز دیکھنے والوں کے دل کو چھوتی ہے وہ اس جوڑے کی باہمی محبت اور ان کے رشتے کی گرماہٹ ہے۔ عمر کے اس ڈھلتے ہوئے وقت میں اور اتنے بدقسمت حالات میں بھی رحیم بھائی اور انسنا کا باہمی بھروسہ اور ساتھ ان کی زندگی کے بوجھ کو ہلکا کرتا ہے۔ لیکن ان کی دکھ بھری کہانی سماج کے لئے ایک بڑا سوال اٹھاتی ہے کہ ہم اپنے بزرگوں کے ساتھ کیسا برتاؤ کرتے ہیں۔

سات جنموں کا بندھن

لمبی سفید داڑھی بنیان اور گھٹنوں تک لپٹی لنگی میں رحیم بھائی ظاہری طور پر سخت دکھائی دیتے ہیں لیکن دل سے نہایت نرم ہیں۔ زندگی دونوں کے لئے مشکل ہے لیکن وہ ایک دوسرے کا سہارا بن کر جیتے ہیں۔ انسنا اپنی معذوری کے باعث جو کام نہیں کر سکتیں وہ سب چھوٹے بڑے کام رحیم بھائی خود کرتے ہیں اور اپنی بیوی کی خدمت کر کے خوشی محسوس کرتے ہیں۔وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے اپنے بچوں کو بھلا دیا ہے لیکن اپنی بیوی کے چہرے پر مسکراہٹ دیکھ کر انہیں جینے کی طاقت ملتی ہے۔ وہ شرارتی مسکراہٹ کے ساتھ کہتے ہیں سات جنموں کا ساتھ ہے نبھانا تو پڑے گا۔