آسام - حکومت نے 250 سال قدیم مسجد کی دیکھ بھال کی ذمہ داری سنبھال لی

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 18-08-2025
آسام - حکومت نے 250 سال قدیم مسجد کی دیکھ بھال کی ذمہ داری سنبھال لی
آسام - حکومت نے 250 سال قدیم مسجد کی دیکھ بھال کی ذمہ داری سنبھال لی

 



شتانند بھٹاچاریہ

جنوبی آسام کی وادی بارک میں واقع کاچھر ضلع ستکارکنڈی، سونائی میں ایک مسجد ہے جو تقریباً 250 سال پرانی ہے۔ ریاست میں حکومت کے محکمہ آثار قدیمہ نے اس مسجد کی دیکھ بھال کا ذمہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیکن سب سے قابل غور بات یہ ہے کہ مسجد انتظامیہ کمیٹی نے اس تاریخی دور کی گواہی دینے والی مسجد کو دوبارہ تعمیر کرنے کے لیے 2020 میں پرانی مسجد کو منہدم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اور اس کے لیے نماز کی ادائیگی کے لیے ایک عارضی مکان بھی بنایا گیا۔ اس وقت یعنی 6 مارچ 2021 کو حکومت آسام کے محکمہ آثار قدیمہ کی طرف سے کاچھر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ایک خط موصول ہوا جس میں اس پرانی مسجد کے بارے میں معلومات طلب کی گئی اور اس مسجد کو محفوظ رکھنے میں دلچسپی ظاہر کی۔

اس کے بعد 8 جولائی 2022 کو مسجد کو محکمہ کے حوالے کرنے کا منصوبہ شروع کیا گیا۔ حکومت کے اس فیصلے کے بعد ایسوسی ایشن اس فیصلے سے پیچھے ہٹ گئی۔ ایسوسی ایشن کے سکریٹری عین الحق لشکر نے کہا کہ حکومت کے اس فیصلے سے علاقے کے سبھی لوگ بہت خوش ہیں۔ تاہم اگر اس حکومتی فیصلے پر عمل درآمد میں وقت لگے تب بھی تاریخی مسجد آنے والی نسلوں کے لیے ایک یادگار چیز رہے گی۔ معلوم ہوا ہے کہ ستکارکنڈی کی یہ تاریخی مسجد تقریباً 250 سال سے کھڑی ہے۔ مسجد ستکارکنڈی پکا بارو مسجد کہلاتی ہے۔ مسجد میں ماضی کا فن تعمیر آج بھی موجود ہے۔

مسجد تاریخ اور روایت کی علامت ہے اور ستکارکنڈی حصہ اول انوار کے کنارے واقع ہے۔ مسجد کی عمارت تقریباً ڈیڑھ بیگھہ اراضی پر 48/26 فٹ چوڑی ہے۔ اوپر 5 گنبد ہیں۔ مسجد کے آٹھ مینار تقریباً 30 سال قبل منہدم ہو گئے تھے۔ مسجد کا تعمیراتی انداز، کاریگری اور جادوئی شکل اب بھی بڑے علاقے کے عقیدت مند مسلمانوں کو مسحور کرتی ہے۔ یہ مسجد زمیندار سونا میا چودھری نے بنوائی تھی۔ وہ اس وقت بہت طاقتور زمیندار تھا۔ ایک اندازے کے مطابق یہ مسجد 18ویں صدی کے آخر یا 19ویں صدی کے پہلے نصف میں تعمیر کی گئی تھی۔ اگرچہ مسجد کے مرکزی دروازے کے اوپر 12 ماہ 1258 بنگالی واضح طور پر لکھا ہوا ہے، لیکن گاؤں والوں کے مطابق یہ مسجد تقریباً 250 سال پرانی ہے۔ تزئین و آرائش کے دوران تحریری سال اور تاریخ بعد میں لکھی گئی۔

روایت کی علامت اس مسجد میں سونا میا چودھری کے پیروکار آج بھی باقاعدگی سے نماز ادا کر رہے ہیں۔ سونا میا چودھری نے مسجد کی تعمیر کے ساتھ ساتھ وضو کی جگہ کے طور پر انوا میں ایک بہت بڑا گھاٹ بھی بنوایا۔ اپنے وسیع رقبے کے ساتھ، یہ گھاٹ مسجد کے ساتھ ساتھ ستکارکنڈی انوا کو آرکیٹیکچرل آرٹ کی ایک روایتی یادگار کے طور پر خوبصورت بنا رہا ہے۔ گاؤں والے نہ صرف وضو کرتے ہیں بلکہ اس گھاٹ پر نہانے سمیت تمام ضروری کام بھی کرتے ہیں۔ مزید یہ کہ سطح پر بیٹھنے اور آرام کرنے کا خصوصی انتظام ہے۔ نہ صرف پیروکار بلکہ عام لوگ بھی ان نشستوں پر آکر بیٹھتے ہیں اور گرمیوں کی دوپہر یا ہر دوپہر اور رات کو وقت گزارتے ہیں۔ وادی بارک کے مرکز سلچر شہر سے 45 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع یہ تاریخی مسجد بھی سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے۔