پارلیمنٹ کی نئی عمارت تیار: 31جنوری کو بجٹ اجلاس کے ساتھ ہوسکتا ہے آغاز

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 20-01-2023
  پارلیمنٹ کی نئی عمارت تیار: 31جنوری کو بجٹ اجلاس کے ساتھ ہوسکتا ہے آغاز
پارلیمنٹ کی نئی عمارت تیار: 31جنوری کو بجٹ اجلاس کے ساتھ ہوسکتا ہے آغاز

 

 

  آواز دی وائس : نئی دہلی

پارلیمنٹ کی نئی عمارت تیار ہے۔ آخری لمحات کی تیاریاں جاری ہیں، 31 جنوری کو بجٹ سیشن کے آغاز سے قبل اس ہفتے پارلیمنٹ کی نئی عمارت تیار ہوجائے گی۔ مرکزی ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت نے جو کہ نئی پارلیمنٹ کی تعمیر اور سینٹرل وسٹا کی بحالی کے لیے ذمہ دار ہے تکونی شکل کے ڈھانچے کے اندرونی حصوں کی تصاویر شائع کی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس کا تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے اور فنشنگ کا کام جاری ہے۔

لوک سبھا ہال کے اندر کی تصاویر منظر عام پر آئی ہیں، جس میں لوک سبھا بہت شاندار اور کشادہ نظر آ رہی ہے۔ ذرائع کی مانیں تو مرکز کی نریندر مودی حکومت اس سال پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں صدر جمہوریہ کا مشترکہ خطاب کرانے کی تیاری کر رہی ہے۔

یہ بھی توقع ہے کہ اس سال کا بجٹ اجلاس بھی پارلیمنٹ کے نئے ہال میں پیش کیا جائے گا۔ مرکز کی نریندر مودی حکومت بجٹ اجلاس کو صرف نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بجٹ کے پہلے مرحلے کا اجلاس 30-31 جنوری کو بلایا گیا ہے۔

صدر مملکت نے اجلاس کے پہلے دن مشترکہ طور پر دونوں ایوانوں سے خطاب کیا۔ اگلے دن لوک سبھا میں بجٹ پیش کیا جاتا ہے۔ توقع ہے کہ اس بار بجٹ نئی عمارت میں پیش کیا جائے گا۔

ہندوستانی پارلیمنٹ کی نئی عمارت پر نہ صرف اہل دہلی بلکہ ہندوستان کے ہر شہری کی نظر اس خوبصورت عمارت پر ہوگی۔ ہندوستانی جمہوریت کی نئی پہچان بنے گی یہ عمارت،جسے تعمیری شاہکار مانا جارہا ہے ۔ اس پارلیمنٹ کی ایک خاص بات یہ ہوگی کہ اس کے مرکزی ہال میں کشمیری سلک قالین بچھایا گیا ہے۔ جس کی تیاری کشمیر کے بڈگام میں تیار کئے گئے ہیں۔ 

حال ہی میں پارلیمنٹ کی پرانی اور نئی عمارت کے درمیان کا محاصرہ بھی ہٹا دیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی تزئین و آرائش کا کام جاری ہے۔ اگر کسی وجہ سے تاخیر ہوتی ہے تو بھی کوشش کی جا رہی ہے کہ بجٹ اجلاس کا دوسرا مرحلہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہی ہو ۔ نیا پارلیمنٹ ہاؤس نومبر 2022 تک تیار ہونا تھا لیکن اس کے کام میں پہلے ہی کافی تاخیر ہو چکی ہے۔

پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس 31 جنوری سے شروع ہو کر 6 اپریل تک جاری رہ سکتا ہے۔ 14 فروری سے 12 مارچ تک چھٹی ہوگی۔

روایت کے مطابق صدر دروپدی مرمو 31 جنوری کو سیشن کے آغاز میں دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گی۔ اس کے بعد بجٹ پیش کیا جائے گا اور پہلے چند روز تک صرف بجٹ پر بحث کی جائے گی۔

اس منصوبے کی نومبر 2022 کی آخری تاریخ ختم ہو گئی تھی لیکن وزارت کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ جنوری کے آخر تک تیار ہو جائے گا۔ تاہم حکومت نے ابھی یہ اعلان نہیں کیا ہے کہ آیا بجٹ سیشن نئی عمارت میں شروع ہوگا یا سیشن کا دوسرا حصہ اسی میں منعقد ہوگا۔

یہ پروجیکٹ ٹاٹا پروجیکٹس کو 2020 میں 861.9 کروڑ روپے میں دیا گیا تھا۔ تاہم  ذرائع نے بتایا کہ لاگت کم از کم 1,200 کروڑ روپے تک بڑھ گئی ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ اس کی ایک وجہ تعمیرات پر جی ایس ٹی میں اضافہ ہے، جسے 2022 میں 12 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کر دیا گیا تھا۔

سنٹرل پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ نے نئی پارلیمنٹ کو تیار کرنے کے لیے اس ہفتے ٹینڈرز جاری کیے ہیں، جس میں رائسینا روڈ اور ریڈ کراس روڈ پر خدمات کے لیے پلاٹ تیار کرنے کے لیے 9.29 کروڑ روپے کا ٹینڈر اور میکانائزڈ ہاؤس کیپنگ کے لیے 24.65 کروڑ روپے کا ٹینڈر شامل ہے۔

یہ عمارت، احمد آباد میں مقیم ایچ سی پی ڈیزائن، منصوبہ بندی اور انتظام کی طرف سے ڈیزائن کی گئی ہے، جس کی قیادت معمار بمل پٹیل کر رہے ہیں، موجودہ پارلیمنٹ ہاؤس سے ملحقہ تعمیر کی گئی ہے۔ تعمیر کا آغاز جنوری 2021 میں ہوا، جس میں ٹاٹا پروجیکٹس سی پی ڈبلو ڈی کے ٹھیکیدار تھے۔

نئے لوک سبھا چیمبر کی 888 نشستیں ہیں اور مستقبل کی حد بندیوں کے ساتھ ایوان کی طاقت بڑھنے پر اس سے بھی زیادہ ممبران پارلیمنٹ کو ایڈجسٹ کرنے کی گنجائش ہے، اور راجیہ سبھا چیمبر میں 384 نشستیں ہیں۔ ایوان بالا کا اندرونی حصہ کمل کی تھیم پر مشتمل ہے، جب کہ لوک سبھا میں مور کے نقش ہیں۔

نئی عمارت میں موجودہ پارلیمنٹ کی طرح سینٹرل ہال نہیں ہے، اس کے بجائے لوک سبھا چیمبر کو مشترکہ اجلاسوں کے لیے استعمال کیا جائے گا۔