سری نگر :سری نگر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا ایک اور خوبصورت نمونہ سامنے آیا ، ایک مسلم بیوروکریٹ، بڈگام کے ڈپٹی کمشنر ایس ایف حامد، کشمیر کے ضلع بڈگام میں ہندو پنڈت برادری کی طرف سے منعقد مہا یگیا میں شامل ہوئے۔ یہ یگیہ تین دہائیوں سے زیادہ کے وقفے کے بعد ریجنیا ماتا استھپن مندر میںمنعقد ہوا تھا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایس ایف حامد نے کہا کہ ہندو اور مسلم دونوں برادریوں کے لوگوں کی شرکت کشمیر میں فرقہ وارانہ اتحاد اور بھائی چارے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
حامد 2017 کے آئی اے ایس افسر ہیں۔ وہ آسام اور میگھالیہ کیڈر سے ہیں اور فی الحال اپنی آبائی ریاست میں ڈیپوٹیشن پر ہیں۔
تقریب کے منظم انتظام کو یقینی بنانے کے لیے انہوں نے ضلعی حکام کو ہدایت کی کہ وہ عقیدت مندوں کی سہولت کے لیے مناسب انتظامات کریں۔
یگیہ میں حصہ لینے والے ایک کشمیری پنڈت نے علاقے کی پوری پنڈت برادری کی جانب سے ڈپٹی کمشنر کا شکریہ ادا کیا۔ "ہم تہہ دل سے حامد جی کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انتظامات اور انہوں نے اس تقریب کو بآسانی انجام دینے میں مدد کی۔"
عقیدت مندوں نے یگیہ کے انعقاد میں تعاون کے لیے ڈی سی کا شکریہ ادا کیا۔
1989 کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب مندر میں ہاون کا انعقاد کیا گیا۔
ہاون کے دوران حامد آزادانہ طور پر عقیدت مندوں میں گھل مل گئے اور امید ظاہر کی کہ اس طرح کے واقعات کشمیر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا معمول بن جائیں گے۔