حسینی عملی کردار اور گفتار اپنانےمیں ہی سماج کی بہتری

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 18-09-2023
حسینی عملی کردار اور گفتار اپنانےمیں ہی سماج کی بہتری
حسینی عملی کردار اور گفتار اپنانےمیں ہی سماج کی بہتری

 

 سرینگر : منظور ظہور (آواز دی وائس)

کربلا انسانیت کی درسگاہ ہے اور اس کے مدرس امام حسین علیہ السلام ہیں۔امام حسین علیہ السلام کے فرمودات پر عمل کرنے اور ان کی تعلیمات کو نچلی سطح تک متعارف کرانا ہی امام حسین علیہ السلام کو بہترین خراج عقیدت ہوگا ۔حق کے ساتھ رہنا اور حق کاساتھ دے کر مظلوم اور کمزور کا ساتھی بننا موجودہ دور تقاضا ہے ۔سماج میں پنپ رہی سماجی بیماریوں و برائیوں کو دور کرنے کے لیے ہمیں اپنے آپ کو وقف رکھنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار کشمیر کے معروف صوفی بزرگ حضرت سید حسن منطقی رحمتہ اللہ علیہ کی درگاہ اونتی پورہ کشمیر میں موجود کانفرنس ہال میں سید حسن منطقی اکیڈمی کی طرف سے "کربلا اور دور جدید کے مسائل" کے عنوان سے منعقدہ سیمینار میں مقررین نے کیا ۔ دن بھر جاری اس ایک روزہ سیمینار میں سماج کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے معزز شخصیات دانشورں اور علماء نے شرکت کی ۔

سیمینار کا آغاز قران مجید کی تلاوت اور نعت و منقبت سے ہوا ۔ سیمینار کے نظامت کے فرائض مفتی نعیمی دارالعلوم حقانیہ سویہ بگ بڈگام نے انجام دئے۔جن مقررین اور علماء نے سیمینار میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ان میں پروفیسر محمد مسعود، غلام احمد قریشی سابق ڈائریکٹر جنرل اکنامکس، ڈاکٹر جاویداحمد ڈیپارٹمنٹ آف سیاسیات کشمیر یونیورسٹی، مولانا شبیر حسین قمی سربرا پیران ولی، منظور ظہور شاہ چشتی ڈائریکٹرصوفی میڈیا سروسز، عابد گلزار کشمیر یونیورسٹی، ڈاکٹر پروفیسر راشد مقبول میڈیا اسکالر ، سب ڈویژنل پولیس افیسر اونتی پورہ ممتاز علی بٹھی، ڈاکٹر معروف شاہ اور پروفیسر راشد علی شعبہ اردو سنٹرل یونیورسٹی کشمیر شامل ہیں۔

سیمینار میں مقررین نے درگاہوں اورخانقاہوں سے تعلق رکھنے والے معزز اشخاص سے گزارش کی کہ وہ سماج میں پنپ رہی بے راہ روی ،منشیات کی وبا اور دیگر کئی برائیوں کا قلع قمع کرنے میں بہترین کردار ادا کر سکتے ہیں۔ سیمینار میں نوجوان طالب علموں پر حسینی کردار اپنانے پر زور دیا گیا۔ سیمینار میں بتایا گیا کہ کربلا اور نجف کے علاوہ دیگر عراقی و ایرانی شہروں میں عرس اور دیگر مذہبی تہواروں کے مواقع پر بھکاری کہیں نظر نہیں آتے ہیں۔ کروڑوں لوگوں کے لیے کھانے پینے اور قیام کا انتظام وہاں کے حکومت نہیں بلکہ عوام کرتی ہے جو ہمارے لئے مشعل راہ ہے اور اس پر عمل کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔سیمینار کے آخر پر ڈاکٹر معروف شاہ کی کتاب

Revisiting Sufism

کی رسم رونمائی بھی کی گئی