بھکتی چالک
پُنے کا شہر صدیوں پرانا ہے، ہر گلی، ہر چوراہے میں تاریخ کی سانسیں محسوس ہوتی ہیں۔ یہاں کے کئی خاندانوں نے وہ تاریخ خود جِی ہے۔ سہیل شمش الدین شیخ کا گھر بھی اسی جیتی جاگتی تاریخ کی ایک زندہ مثال ہے۔ ان کے آباؤ اجداد نے چھترپتی شاہجی راجے بھوسلے سے لے کر پیشوائی کے زمانے تک ریاست کی خدمت کی، اور وہ وراثت آج بھی ان کے خاندان نے سنبھال رکھی ہے۔ ان کے چہرے پر جو فخر ہے، وہ نسل در نسل چلی آنے والی وفاداری اور بہادری کا نشان ہے۔
کہانی تقریباً چار سو سال پرانی ہے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج کے والد شاہجی راجے بھوسلے نے سہیل شیخ کے آباؤ اجداد کو ایک خاص فرمان (سنَد) عطا کیا تھا۔ یہ تاریخی سنَد آج بھی سہیل شیخ نے بڑی حفاظت سے سنبھال رکھی ہے۔ یہ صرف ایک کاغذ نہیں، بلکہ ان کے خاندان کی شان دار ماضی اور بھوسلے خاندان کے ساتھ مضبوط رشتے کی علامت ہے۔ شاہجی مہاراج کے بعد بھی شیخ خاندان کی خدمت جاری رہی، یہاں تک کہ پیشوائی کے دور میں ان کے بزرگ قاضی کے اہم عہدے پر فائز تھے۔ آٹھ سے دس پشتوں تک انہوں نے سلطنت اور ریاست کی خدمت کی۔
سہیل شیخ کے پاس شیواجی دور کے عدالتی فیصلوں اور تاریخی دستاویزات کا بھی بڑا ذخیرہ موجود ہے، جن سے ان کے بزرگوں کی خدمات اور اُس وقت کے سماجی نظام کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ آج ان کی چودھویں نسل پُنے میں آباد ہے، اور وہی خدمت کا جذبہ آج بھی برقرار ہے۔ جیسے ان کے بزرگ بادشاہ اور ریاست کی خدمت کرتے تھے، ویسے ہی آج کی نسل حکومت کی خدمت کر رہی ہے۔ خود سہیل شیخ پولیس فورس میں ہیں، اور یہ ان کے خاندان کی پولیس سروس میں پانچویں نسل ہے۔

سماجی وابستگی ملن سماروپ
بدقسمتی سے ان کے خاندان کی یہ شاندار تاریخ زیادہ لوگوں تک نہیں پہنچی تھی۔ لیکن آواز مراٹھی چینل نے ان کی کہانی ویڈیو کے ذریعے پورے مہاراشٹر تک پہنچائی، اور اسی سے ان کا تاریخی ورثہ سب کے سامنے آیا۔ اس کے بعد کئی نیوز چینلوں نے ان کے انٹرویو کیے، اور پورے مہاراشٹر میں انہیں چھترپتی شیواجی مہاراج کے دربار کے ایک اہم رکن، قاضی حیدر شیخ کے 13ویں نسل کے وارث کے طور پر پہچان ملی۔
اسی کہانی کا اگلا باب 2 نومبر کو اُس وقت لکھا گیا جب چھترپتی شیواجی مہاراج کے بھائی تنجاور کے راجہ ویانکوجی مہاراج کے 13ویں نسل کے وارث باباصاحب عرف فتہ سنگھ راجے بھوسلے اور قاضی حیدر شیخ کے 13ویں نسل کے وارث قاضی سہیل شیخ کی تاریخی ملاقات ہوئی۔
یہ ملاقات مذہبی ہم آہنگی اور سماجی یکجہتی کی ایک خوبصورت مثال بنی۔ سہیل شیخ نے بتایا، یہ ملاقات ‘آواز مراٹھی’ کی بدولت ممکن ہوئی۔ میرا ویڈیو جب فتہ سنگھ راجے بھوسلے تک پہنچا تو انہوں نے خود رابطہ کیا اور ملاقات کی تاریخ طے کی۔ ہم نے اس تاریخی لمحے کو ‘سماجی وابستگی ملن سماروپ’ کا نام دیا۔

اس موقع پر کئی اہم شخصیات موجود تھیں۔ سہیل شیخ کے مطابق، یہ واقعی ایک تاریخی لمحہ تھا۔ کیونکہ اس وقت مرہٹہ اور مسلم سرداروں کی نسلیں، پولیس افسران اور سماجی کارکن سب ایک ساتھ موجود تھے۔ فتہ سنگھ راجے بہت خوش ہوئے، انہوں نے جذباتی انداز میں سب سے گفتگو کی۔ میرے گھر کے باہر نصب وہ تختی بھی انہی کے ہاتھوں سے افتتاح کی گئی جس پر میرے آباؤ اجداد کی خدمات درج ہیں۔”
سہیل نے مزید بتایا، اس ملاقات میں ہمیں نیا علم ملا۔ تقریباً ساڑھے تین سو سال پہلے جب چھترپتی شیواجی مہاراج کرناٹک مہم پر گئے اور گولکنڈہ کے قطب شاہ سے ملے، تو ہمارے بزرگ قاضی حیدر بھی ان کے ساتھ تھے۔ اسی موقع پر ویانکوجی مہاراج اور ہمارے بزرگوں کی ملاقات ہوئی تھی۔
شیواجی مہاراج کے خاندان سے ملاقات فخر کی بات ہے
سہیل شیخ نے فخر سے کہا، ہماری نسلوں میں شیواجی مہاراج کے لیے ہمیشہ احترام رہا ہے۔ ان کے خاندان سے رشتہ جڑنا ہمارے لیے فخر کی بات ہے۔ ساڑھے تین سو سال بعد فتہ سنگھ راجے سے ملاقات ہمارے لیے ایک سنہری لمحہ تھی۔”
فتہ سنگھ راجے بھوسلے نے بھی آواز مراٹھی سے بات کرتے ہوئے کہا، یہ ملاقات سماجی ہم آہنگی کے لیے بہت ضروری تھی۔ آج جب ہندو مسلم اختلافات بڑھ رہے ہیں، ہمیں پھر سے پرانے بھائی چارے کو زندہ کرنا ہوگا۔ یہی اس ملاقات کا مقصد تھا۔”
انہوں نے مزید کہا، شیواجی مہاراج اور ویانکوجی مہاراج نے ہمیشہ سب ذاتوں اور برادریوں کو ساتھ لے کر چلنے کا سبق دیا۔ اب ہماری ذمہ داری ہے کہ اسی اتحاد کے جذبے سے ‘نیا شیوراج’ قائم کریں۔ جس طرح باباصاحب امبیڈکر نے آئین بنایا، اسی طرح ہمیں اس کی روح پر عمل کرنا ہے۔”
آخر میں انہوں نے کہا، آج سیاست دان ذات پات میں نفرت پھیلا کر اپنا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ یہ سب رکنا چاہیے، اور سماج کو ایک ساتھ رہنا چاہیے۔ یہی ہماری سچی خواہش ہے۔”
اس تاریخی موقع پر فتیہ سنگھ راجے بھوسلے کی اہلیہ شُبھنگی بھوسلے، سرکردہ شخصیات جیسے سردار نور خان (شیواجی مہاراج کے محافظ)، انجم حسن خان، سردار باباجی ساونت (دیسائی) کے وارث سنیل ساونت دیسائی، شیواجی مہاراج مسلم وچار منچ کے صدر مظفر سید، نائب صدر دنیش ماٹے، معتمد لیاقت کالسےکر، شاہو مہاراج جینتی کمیٹی کے صدر سردیسائی، کھڑک کے اے پی آئی وٹھکر اور سہیل شیخ کا پورا خاندان موجود تھا۔یہ ملاقات صرف دو خاندانوں کے درمیان نہیں تھی — یہ ایک تاریخی لمحہ تھا جس نے ماضی کے اتحاد کو حال کی حقیقت بنا دیا۔