ڈاکٹر بابو خان شیو بھکتوں کے مسیحا،کررہے ہیں 23 سال کانوریوں کی خدمت

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 20-07-2025
 ڈاکٹر بابو خان شیو بھکتوں کے مسیحا،کررہے ہیں 23 سال کانوریوں کی خدمت
ڈاکٹر بابو خان شیو بھکتوں کے مسیحا،کررہے ہیں 23 سال کانوریوں کی خدمت

 



نیو دہلی؛:جیسے ہی ساون کا مہینہ آتا ہے، مغربی اتر پردیش ک سڑکیں بھگوان شیو کے بھکتوں سے بھر جاتی ہیں۔ لاکھوں لوگ ہریدوار اور دوسرے گھاٹوں سے گنگا جل لینے نکلتے ہیں۔ ہر طرف بھگوا رنگ، بھجن اور "بول بم" کی گونج سنائی دیتی ہے۔اسی عقیدت سے بھرے ماحول میں ڈاکٹر بابو خان نام کے ایک مسلمان ڈاکٹر گزشتہ 23 برسوں سے کانوریوں کی مفت طبی خدمت کر رہے ہیں۔ وہ ضلع باغپت کے رہنے والے ہیں اور ہر سال ساون میں اپنے کلینک کو بند کر کے کانور پاتھ پر میڈیکل کیمپ لگاتے ہیں۔

انسانیت سب سے بڑا مذہب

ڈاکٹر خان کہتے ہیں کہ وہ مذہب نہیں دیکھتے، صرف انسان کی تکلیف دیکھتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ انسانیت ہی سب سے بڑا مذہب ہے۔ جب وہ شیو بھکتوں کو تکلیف میں دیکھتے ہیں تو ان کی خدمت کو اپنا فرض سمجھتے ہیں۔

مکمل طبی سہولت

ان کے کیمپ میں دوا، مرہم پٹی، انجیکشن، گلوکوز، آرام کرنے کی جگہ—سب کچھ دستیاب ہوتا ہے۔ وہ خود زخموں کی ڈریسنگ کرتے ہیں، چھالے صاف کرتے ہیں، اور ضرورت مندوں کو آرام کا موقع دیتے ہیں۔

جے بھولے ناتھ کہنے والا مسلمان ڈاکٹر

ڈاکٹر خان "جے بھولے ناتھ" اور "ہر ہر مہادیو" جیسے نعرے لگاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بھگوان کی بھکتی اور محبت کا پیغام کسی ایک مذہب کا نہیں ہوتا۔ ان کے دل سے نکلنے والی آواز صرف سچی عقیدت ہوتی ہے۔

شدت پسندوں کو محبت سے جواب

ان سے جب پوچھا گیا کہ شدت پسند کیا کہتے ہیں، تو وہ کہتے ہیں کہ بھائی چارہ ہی سب سے اچھا جواب ہے۔ اگر ان کی خدمت سے کسی کو آرام یا زندگی مل جائے، تو وہی ان کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔

اتحاد اور امن کا پیغام

ڈاکٹر خان کی خدمت ہندو-مسلم اتحاد کی ایک خوبصورت مثال ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ اگر ہم ایک دوسرے کا درد سمجھیں تو دنیا میں محبت اور امن خود آ جائے گا۔آج ڈاکٹر بابو خان صرف ایک ڈاکٹر نہیں، بلکہ بھائی چارے، محبت، اور خدمت کی علامت بن چکے ہیں۔ ان کی خدمت کا مقصد ہے کہ مذہب سے اوپر اٹھ کر انسانیت کی خدمت کی جائے۔جب کانوریا مجھے شکریہ کہتا ہے، تو وہ میرے لیے سب سے بڑا انعام ہوتا ہے۔