ہندی سنیما میں مسلم شناخت پرمبنی پروفیسر عاصم صدیقی کی تازہ کتاب پر مذاکرہ

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 21-11-2025
ہندی سنیما میں مسلم شناخت پرمبنی پروفیسر عاصم صدیقی کی تازہ کتاب پر مذاکرہ
ہندی سنیما میں مسلم شناخت پرمبنی پروفیسر عاصم صدیقی کی تازہ کتاب پر مذاکرہ

 



slide2 علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے کلچرل ایجوکیشن سینٹر کے یونیورسٹی ڈبیٹنگ اینڈ لٹریری کلب (یو ڈی ایل سی) نے شعبہ انگریزی کے استاد پروفیسر محمد عاصم صدیقی کی نئی کتاب”مسلم آئیڈینٹیٹی اِن ہندی سنیما: پوئیٹکس اینڈ پولیٹکس آف جینر اینڈ ریپریزنٹیشن“ (رتلیج) پر کینیڈی آڈیٹوریم میں ایک مذاکرے کا اہتمام کیا، جس کی صدارت ساہتیہ اکادمی ایوارڈیافتہ پروفیسر شافع قدوائی، ڈائرکٹر، سرسید اکیڈمی نے کی۔ پروگرام میں ممتاز اسکالرز، ناقدین اور دیگر افراد نے شرکت کی۔ پینل کے مقررین نے سنیما کی صنفی اقسام، ہندی سنیما میں نمائندگی، بیانیہ کی سیاست اور شناخت سازی کے مختلف پہلوؤں پر ناقدانہ نقطہ ہائے نظر پیش کیے اور اس بات کو اجاگر کیا کہ فلمی نمائندگی کس طرح عوامی تاثر کو تشکیل دیتی ہے اور وسیع تر ثقافتی و سیاسی گفتگوؤں کو متاثر کرتی ہے۔ ڈاکٹر ادیبہ فیاض نے گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے فلمی اصناف کی ارتقا پر روشنی ڈالی اور کتاب میں پیش کیے گئے طرزِ اسلوب اور مابعد جدید عناصر پر گفتگو کی۔ ڈاکٹر سنیج شرما نے صنفی درجہ بندی اور تشریحی طریق ہائے کار کا تجزیہ پیش کیا اور اسٹیورٹ ہال کے نظریات کی روشنی میں بتایا کہ ناظرین کس طرح معنی کی تشکیل میں عمل دخل رکھتے ہیں۔ پروفیسر عائشہ منیرہ نے شناخت کے مشترکہ اور امتیازی پہلوؤں پر گفتگو کی اور کتاب کو ہندی سنیما کے مطالعے میں ایک جامع اور وسیع تناظر عطا کرنے والی کاوش قرار دیا۔ دی ہندو کے ڈپٹی ایڈیٹر مسٹر انوج کمار نے قدیم فلمی بیانیوں کے تسلسل، پروپیگنڈہ پر مبنی نئے رجحانات اور فلموں کے اس اثر پر روشنی ڈالی کہ وہ اسکرین سے باہر سیاسی و سماجی حقائق کو کس طرح تشکیل دیتے ہیں۔ مصنف پروفیسر محمد عاصم صدیقی نے پینل کے نکات پر اپنے ردِعمل میں کتاب کے فکری محرکات بیان کیے اور زور دیتے ہوئے کہا کہ سنیما کو محض تفریح نہیں بلکہ علم اور نمائندگی کی ایک سنجیدہ صورت کے طور پر دیکھا جانا چاہئے۔ اپنے صدارتی خطاب میں پروفیسر شافع قدوائی نے اس علمی کاوش کی قدر افزائی کی اور اکیڈمک دائرے میں فلمی مطالعات کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔ اس سے قبل اپنے خیرمقدمی کلمات میں سی ای سی کے کوآرڈنیٹر پروفیسر محمد نوید خان اور یو ڈی ایل سی کی صدر پروفیسر نازیہ حسن نے نمائندگی اور سنیما کے ثقافتی کردار پر گفتگو کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ آخر میں سوال و جواب کا دلچسپ سیشن ہوا۔ نشست کی نظامت یو ڈی ایل سی کے اراکین سید اقصیٰ، مدیحہ ناز، سید فہیم اور انوشامنور نے کی