ایودھیا:ایکتا کی ہولی، مسلمانوں نے سنتوں کو پیش کی مبارکباد

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 03-03-2023
ایودھیا:ایکتا کی ہولی، مسلمانوں نے سنتوں کو پیش کی مبارکباد
ایودھیا:ایکتا کی ہولی، مسلمانوں نے سنتوں کو پیش کی مبارکباد

 

 

ایودھیا: ویسے، بھگوان شری رام کے شہر ایودھیا میں بسنت پنچمی کے دن سے رنگوتسو کا مقدس تہوار شروع ہوتا ہے۔ لیکن آج ہم ہولیکا سے پہلے رام نگری میں کھیلی جانے والی ہم آہنگی کی ہولی کے بارے میں بات کرنے جا رہے ہیں۔ جس میں بابری مسجد کے سابق فریق اقبال انصاری اور رام للا کے پجاری آچاریہ ستیندر داس نے ایک دوسرے کو ہولی کی مبارکباد دی۔ درحقیقت یہ رنگا رنگ تہوار ہر قسم کی تفریق کو مٹادیتا ہے اور ہر تلخی کو دور کردیتا ہے۔

اسی خطوط پر ایودھیا میں بھی امتیازی سلوک کو بھلا کر مسلمانوں نے ایودھیا کے مرکزی مندروں میں سنتوں کو گلے لگا کر مبارکباد دی ہے اور اتحاد و یکجہتی کا پیغام دیا ہے۔ تو دوسری طرف مسلمانوں نے عبیر لگا کر پھولوں کی پنکھڑیاں نچھاور کیں اور بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے سنتوں کو گلے لگایا۔ رام للا کے پجاری آچاریہ ستیندر داس نے اودھ کی ہولی کا آغاز گانا پھگوا گا کر کیا۔ دوسری طرف آچاریہ ستیندر داس نے کہا کہ ہم آہنگی کی ہولی اودھ کی روایت رہی ہے۔ تریترا دور سے ایودھیا کے باشندے مل کر اس تہوار کو مناتے ہیں۔ آج بھی یہی روایت چل رہی ہے۔

بابری مسجد کے حامی اقبال انصاری بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔ تمام لوگوں نے نہ صرف ایک دوسرے کو رنگ لگائے بلکہ گلے مل کر ایک دوسرے کو مبارکباد بھی دی۔ اس دوران ہیڈ پجاری نے کہا کہ ہمیں اپنے اردگرد کے انتشار کو مٹا کر رنگوں کا تہوار مل جل کر منانا چاہیے۔اقبال نے رام چریت مانس کی حمایت کی۔

بابری مسجد کے فریق رہے اقبال انصاری نے کہا کہ ایودھیا مذہب کا شہر ہے۔ یہاں ہندو، مسلمان، سکھ اور عیسائی سب آباد ہیں۔ ہولی اور ہولی ملن کا تہوار سب کے لیے ہے۔ چاہے وہ ہندو ہو، مسلمان، سکھ یا عیسائی۔ اس دوران اقبال انصاری نے کہا کہ ایودھیا مٹھوں اور مندروں کا شہر ہے، جہاں 10 ہزار سے زیادہ مندر ہیں۔ یہاں ہندو اور مسلمان مندروں میں ہم آہنگی کی ہولی کھیل رہے ہیں۔ یہ پیغام ہے کہ یہ دھرم کا شہر ہے۔ جہاں ہندو اور مسلمان مل کر ہولی کھیلتے ہیں۔ اس خاص موقع پر اقبال انصاری نے مذہبی کتاب رام چریت مانس پر تبصرہ کرنے والوں سے کہا کہ کتاب میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔ سب کو اس کی عزت کرنی چاہیے۔