العین (یو اے ای:) نوجوان بھارتی ریسر عتیقہ میر نےRMC Invitational کارٹنگ ایونٹ کے فائنل میں شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے العین ریس وے پر حق بجانب پوڈیم فائنش حاصل کی۔
کوالیفائنگ میں 10 سالہ عتیقہ پول پوزیشن حاصل کرنے کے قریب تھیں، لیکن ٹریک پر ٹریفک کی وجہ سے صرف ایک دسویں سیکنڈ کے فرق سے دوسری پوزیشن پر مطمئن ہونا پڑا۔
باہر کے ردیف سے ریس کا آغاز ایک نقصان دہ پہلو ہے اور اس وجہ سے اکسیلGP کی ڈرائیور نے ہیٹس کو چوتھے نمبر پر مکمل کیا، جبکہ پری-فائنل میں ایک حادثے کی وجہ سے وہ آٹھویں نمبر پر گر گئی۔
اتوار کے فائنل کے لیے آٹھویں نمبر سے آغاز کرتے ہوئے، عتیقہ نے شاندار ڈرائیو کا مظاہرہ کیا اور پانچ گاڑیوں کو عبور کرتے ہوئے تیسرے نمبر پر فائنش کیا۔
دبئی کی رہائشی یہ ڈرائیور پہلی بھارتی ہیں جنہیں فارمولا 1 کیF1 Academy DYD پروگرام کے تحت مالی اور تکنیکی سپورٹ حاصل ہے۔
عتیقہ کی یہ پوڈیم فائنش ان کے حالیہ شاندار رنز کو آگے بڑھاتی ہے، جن میں سلوواکیہ میںChampions of the Future Academy (COFTA) کے ایک راؤنڈ میں چوتھا مقام اور اس ماہ کے آغاز میںDAMC سیریز میں پہلی پوزیشن شامل ہے۔
عتیقہ نے اپنے ویک اینڈ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، "کاش پری-فائنل میں حادثہ نہ ہوتا جس نے مجھے آٹھویں پوزیشن پر دھکیل دیا۔ اتنی پیچھے سے آغاز کرتے ہوئے میں جانتی تھی کہ پہلے دو لپس میں جارحانہ ہونا پڑے گا۔ میں نے دو لپ تک پانچ پوزیشنیں بنا لیں، لیکن اس وقت تک لیڈر پہلے ہی فاصلے پر نکل چکا تھا۔ میں یہ ریس جیتنا چاہتی تھی، لیکن مجھے تیسرے نمبر پر مطمئن ہونا پڑا۔"
عتیقہ کے والد اسف نذیر میر، جو بھارت کے پہلے نیشنل کارٹنگ چیمپیئن ہیں، نے اپنی بیٹی کی کوششوں کی تعریف کی اور کہا کہ یہ چیلنجز کے باوجود مثبت اور جارحانہ رویے کا مظاہرہ تھا۔
انہوں نے کہا، "عتیقہ کا ویک اینڈ چیلنجنگ تھا لیکن اس نے اسے جارحیت اور مثبت سوچ کے ساتھ نبھایا۔ یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ عتیقہ تقریباً ہر ویک اینڈ کلاسز تبدیل کرتی ہیں، جس کا مطلب ہے کہ انہیں ٹریک، کارٹ میک، ٹائرز اور ٹیموں کے مطابق ایڈجسٹ کرنا پڑتا ہے، اور وہ بہترین کام کر رہی ہیں۔ یہ ان کی مطابقت پذیری کو بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور ان کے طویل المدتی سیکھنے کے عمل کا حصہ ہے۔"