آپ جا سکتے ہیں:لائیو شو میں شعیب اختر کی بے عزتی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
آپ جا سکتے ہیں:لائیو شو میں شعیب اختر کی بے عزتی
آپ جا سکتے ہیں:لائیو شو میں شعیب اختر کی بے عزتی

 

 

اسلام آباد: ٹی  ٹو ئنٹی ورلڈ کپ میں میدان کے اندر تو گھمسان مچا ہی ہے۔ میدان کے باہر بھی اودھم مچا ہے۔ ہر سطح پر تو تو میں میں کا دور جاری ہے۔ جاس کی نئی مثال اب پاکستان سے سامنے ٓائی ہے۔جہاں ایک ٹی وی شو کے درمیان کچھ ایسا ہوا جس نے پاکستانی کرکٹ کو پتیشان کردیا۔

پاکستان کے سرکاری اسپورٹس چینل (پی ٹی وی سپورٹس) پر اسٹار فاسٹ بولر شعیب اختر اور میزبان ڈاکٹر نعمان نیاز کے درمیان براہ راست پروگرام میں ’تلخ کلامی‘ ہوئی ہے، جس کے بعد سابق فاسٹ بولر نے پی ٹی وی اسپورٹس سے استعفیٰ دے دیا۔ نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان ٹی 20 ورلڈ کپ کے اہم میچ کے بعد پی ٹی وی اسپورٹس کے پروگرام (گیم آن ہے) میں میزبان ڈاکٹر نعمان نیاز نے شعیب اختر سے سوال کیا جس کے جواب میں دونوں کے درمیان تلخی کا مختصر سلسلہ شروع ہوا۔

شعیب اختر نے بات جاری رکھتے ہوئے میچ پر اپنا تجزیہ شروع کیا اور اس دوران انہوں نے کہا کہ حسن علی سے شروع میں بولنگ نہیں کروانی چاہیے تھی کیونکہ بعد میں گیند ریورس ہو رہی تھی۔ شعیب اختر نے نعمان نیاز سے سوال کیا کہ ’شاہین کی گیند ریورس ہو رہی تھی آپ نے گیم دیکھی؟‘ جواب میں نعمان نیاز نے کہا کہ ’جی میں نے تو میچ دیکھا میں آپ سے جاننا چاہتا ہوں کیونکہ یہاں بہت سے لوگ بیٹھے ہیں۔‘

اس کے جواب میں شعیب اختر نے دوبارہ کہا کہ ’آپ کھوئے ہوئے تھے۔‘ اسی گفتگو کے دوران شعیب اختر نے آگے چل کر حارث رؤف کی بات کرتے ہوئے لاہور قلندرز کو کریڈٹ دینے کی بات کی، تاہم شعیب اختر نے غلطی سے شاہین شاہ آفریدی کا نام لے کر اپنی بات کو جاری رکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’عاقب جاوید شاہین آفریدی کو لے کر آئے اور انہیں پلیئر ڈویلپمنٹ پروگرام کا حصہ بنایا۔

 یہاں نعمان نیاز نے شعیب کی بات کے بیچ ہی کہا کہ ’شاہین آفریدی پاکستان کے لیے انڈر 19 کھیل چکے تھے۔اس پر شعیب اختر نے کہا کہ ’میں حارث رؤف کی بات کر رہا ہوں۔‘ وہیں نعمان نیاز نے دوبارہ اپنی بات کو دوہرایا ہ ’شاہین پاکستان کے لیے کھیل چکے تھے۔

شعیب اختر نے سنجیدگی سے کہا: ’سر پلیز! سم بڈی کیم ٹو دا ورک۔

یہاں سے صورتحال خراب ہوئی اور ڈاکٹر نعمان نیاز نے کہا کہ ’آپ بدتمیزی کر رہے ہیں۔

تو میں یہ نہیں کہنا چاہتا تھا۔۔۔لیکن آپ اوور سمارٹ ہو رہے ہیں تو چلے جائیں۔

میں یہ آن ایئر کہہ رہا ہوں۔ اس پر شعیب اختر کو دھچکا لگا اور کچھ دیر کے لیے خاموشی ہو گئی جس کے بعد ڈاکٹر نعمان نیاز نے بریک لے لی۔

طویل بریک کے بعد جب دوبارہ پروگرام کا آغاز ہوا تو نعمان نیاز نے سوال بدل دیا تھا تاہم شعیب اختر نے انہیں روکا اور چند لمحے خاموشی اختیار کی اور کہا کہ ’میں آپ کے خلاف کیس نہیں بنا رہا تھا بلکہ حارث رؤف کے بارے میں بات کر رہا تھا جو کہ لاہور قلندرز کی دریافت ہے۔

 شعیب اختر نے وضاحت کی کہ ’حارث رؤف انڈر 19 سے نہیں آئے تھے۔‘ جس پر نعمان نیاز نے کہا ’شاہین شاہ آفریدی انڈر 19 سے آئے تھے۔‘ سٹار فاسٹ بولر نے نعمان نیاز سے کہا کہ اب یہ بات واضح ہوگئی۔ جس کا نعمان نیاز نے ہاں میں جواب دیا۔

پھر شعیب اختر نے ان سے کہا: مسکرائیں، اور کہیں جو بھی ہوا، اس پر معذرت کریں۔ جواب میں نعمان نیاز نے کہا کہ ٹھیک ہے آپ جاری رکھیں۔ اس پر شعیب اختر نے بات جاری رکھنے کی کوشش کی تاہم انہوں نے ایک لمبی سانس لینے کے بعد کہا کہ ’چھوڑیں آگے بڑھیں۔

بعدازاں شعیب اختر نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میزبان نعمان نیاز نے معذرت نہیں کی، جس کے بعد ان کے پاس استعفے کے سوا کوئی اور چارہ نہیں تھا۔ بقول شعیب اختر: ’سوشل میڈیا پر متعدد کلپس گردش کر رہے ہیں لہذا میں نے سوچا کہ میں وضاحت کر دوں۔ ڈاکٹر نعمان نے بدتمیزی کی اور جب انہوں نے مجھے شو چھوڑنے کو کہا تو یہ خاص طور پر شرمناک تھا کہ اس وقت سر ویوین رچرڈز اور ڈیوڈ گوور جیسے لیجنڈ میرے چند ساتھیوں اور سینیئرز کے ساتھ سیٹ پر بیٹھے ہوئے تھے۔

 

لاکھوں لوگ اسے دیکھ رہے تھے۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’میں نے یہ کہہ کر سب کو شرمندگی سے بچانے کی کوشش کی کہ میں باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ ڈاکٹر نعمان کی ٹانگ کھینچ رہا ہوں تاکہ ڈاکٹر نعمان بھی شائستگی سے معذرت کرلیں اور ہم شو کے ساتھ آگے بڑھیں، جس سے انہوں نے انکار کردیا، لہذا میرے پاس اور کوئی چارہ نہیں تھا۔‘