سال 2025 : ہندوستانی کرکٹ نے کیا پایا اور کیا کھویا

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 30-12-2025
سال 2025 : ہندوستانی کرکٹ نے کیا پایا اور کیا کھویا
سال 2025 : ہندوستانی کرکٹ نے کیا پایا اور کیا کھویا

 



 آواز دی وائس مراٹھی

ہر سال نئی امیدوں اور نئے اہداف کے ساتھ شروع ہوتا ہے۔ جب 2025 کا آغاز ہوا تو ہندوستانی کرکٹ سے بھی بہت سی توقعات وابستہ تھیں۔ جنوری میں شروع ہونے والا یہ سفر دسمبر تک آتے آتے ایک مختلف مقام پر پہنچ گیا۔ سال کے اختتام پر یہ سوال فطری ہے کہ کیا منصوبہ بنایا گیا تھا اور حقیقت میں کیا ہوا۔ 2025 نے کچھ محاذوں پر ہندوستانی کرکٹ کو بلندی تک پہنچایا۔ اسی کے ساتھ کچھ شعبوں میں تنزلی بھی دکھائی دی۔ اس سال اسٹار کلچر پر بھی مکمل وقفہ لگ گیا۔

مردوں کی وائٹ بال کرکٹ میں کامیابیاں اور جھٹکے

فروری میں روہت شرما کی قیادت میں ہندوستان نے دبئی میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں تاریخی فتح حاصل کی۔ یہ ٹورنامنٹ اصل میں پاکستان میں ہونا تھا لیکن ہندوستان کے اعتراض کے بعد اسے متحدہ عرب امارات میں منعقد کیا گیا۔ ہندوستانی ٹیم پورے ٹورنامنٹ میں ناقابل شکست رہی اور ٹرافی اپنے نام کی۔ نیوزی لینڈ کے خلاف فائنل میں روہت شرما نے دباؤ میں 76 رنز کی فیصلہ کن اننگز کھیلی اور ایک مضبوط کپتان کے طور پر اپنی حیثیت ثابت کی۔

لیکن وقت کے فیصلے ہمیشہ یکساں نہیں ہوتے۔ عالمی کامیابی کے فوراً بعد 2027 کے ورلڈ کپ کو ذہن میں رکھتے ہوئے روہت شرما کو کپتانی سے ہٹا دیا گیا۔ نہ صرف قیادت بلکہ ٹیم میں روہت اور وراٹ کوہلی کی جگہ پر بھی سوال اٹھے۔ دونوں کھلاڑیوں نے اپنی بیٹنگ سے ناقدین کو جواب دیا۔ اس کے بعد سوریہ کمار یادو کی قیادت میں ہندوستان نے ایشیا کپ میں بھی مکمل برتری قائم کی۔

دو عظیم کھلاڑیوں کو الوداع

سال 2025 روہت شرما اور وراٹ کوہلی کی ٹیسٹ ریٹائرمنٹ کے لیے یاد رکھا جائے گا۔ سچن ٹنڈولکر کے بعد یہ دونوں سب سے زیادہ محبوب کھلاڑی مانے جاتے ہیں۔ جولائی میں انگلینڈ کے دورے کے لیے ٹیم کے اعلان سے پہلے ہی ان دونوں نے ٹیسٹ کرکٹ سے کنارہ کشی کا حیران کن فیصلہ کیا۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف گھریلو سیریز میں خراب فارم نے اس فیصلے میں کردار ادا کیا۔ اس کے باوجود شائقین کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کا تصور ان دونوں کے بغیر کرنا مشکل تھا۔

ٹیسٹ کرکٹ میں شرمندگی

وہ ہندوستانی ٹیم جو کبھی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل تک پہنچی تھی اب چھٹے نمبر پر آ گئی ہے۔ یہاں تک کہ پاکستان بھی اس سے آگے ہے۔ گزشتہ دو دہائیوں میں ہندوستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف کبھی گھریلو سیریز نہیں ہاری تھی لیکن اس سال 0 2 کی شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ حقیقت کہ نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ نے ہندوستان میں ہندوستان کو شکست دینے کا طریقہ ڈھونڈ لیا ہے ٹیسٹ کرکٹ کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ محمد سراج کی جدوجہد کی بدولت انگلینڈ میں سیریز 2 2 سے برابر رہی۔ ورنہ وہاں بھی شرمندگی مقدر بنتی۔

خواتین کرکٹ کا سنہرا سال اور عالمی فتح

2025 ہندوستانی خواتین کرکٹ کے لیے ایک یادگار سال ثابت ہوا۔ جو ٹیم اکثر فتح کے قریب آ کر خالی ہاتھ لوٹتی تھی اس نے پہلی بار ورلڈ کپ جیت کر تاریخ رقم کی۔ یہ سفر آسان نہیں تھا۔ اوپنر پرتیکا راول کے زخمی ہونے کے بعد شیفالی ورما کو غیر متوقع موقع ملا۔ فائنل میں اس نے جارحانہ اننگز کھیل کر اسے یادگار بنا دیا۔

جمیماہ روڈریگز نے تجربہ ہونے کے باوجود ایک میچ سے باہر کیے جانے کے بعد آسٹریلیا جیسی مضبوط ٹیم کے خلاف دلیرانہ جدوجہد کی۔ یہ سب اتفاق نہیں تھا بلکہ سخت محنت کا نتیجہ تھا۔ 2025 میں خواتین ٹیم کا یہ دوبارہ عروج سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ اب چیلنج حریفوں سے زیادہ خود سے ہو گا کیونکہ اب یہ ٹیم عالمی چیمپئن کے طور پر میدان میں اترے گی۔

مختصر یہ کہ 2025 نے ہندوستانی کرکٹ کو بہت کچھ دیا اور کچھ اہم چیزیں اس سے لے بھی لیں۔ وائٹ بال کرکٹ میں ہندوستان کی برتری برقرار رہی لیکن ٹیسٹ کرکٹ میں گراوٹ کو سنجیدگی سے لینا ہو گا۔ خواتین کرکٹ میں ایک نئی صبح ہوئی جبکہ مردوں کی کرکٹ میں ایک بڑے دور کا اختتام ہوا۔ اب ٹیم کے سامنے اگلے سال انگلینڈ میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ میں اپنی برتری ثابت کرنے کا بڑا چیلنج ہے۔