کیا اولمپکس میں ہند۔پاک میچ نہیں ہوگا؟ جانیں کیا ہوگا

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 01-08-2025
کیا اولمپکس میں ہند۔پاک  میچ نہیں ہوگا؟ جانیں کیا ہوگا
کیا اولمپکس میں ہند۔پاک میچ نہیں ہوگا؟ جانیں کیا ہوگا

 



نئی ہلی :انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) 2028 کے لاس اینجلس اولمپکس میں حصہ لینے والی چھ ٹیموں کے انتخاب کے لیے کانٹی نینٹل کوالیفکیشن سسٹم کی منظوری دینے کے لیے تیار ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ پاکستان، نیوزی لینڈ اور سری لنکا جیسے مکمل رکن ممالک اولمپکس کا حصہ بننے سے محروم رہ سکتے ہیں۔

ESPNcricinfo کے مطابق، بورڈ نے حالیہ سالانہ جنرل میٹنگ (AGM) میں ایک تجویز پر تبادلہ خیال کیا۔ اس کے تحت ہر براعظم سے ایک ٹیم کوالیفائی کر سکتی ہے۔ تاہم ابھی تک مکمل تفصیلات معلوم نہیں ہیں۔ لیکن ریجنل کوالیفکیشن سسٹم کو اکثریت مل گئی ہے۔ بعض ارکان نے اس سے اختلاف کیا۔

مردوں اور خواتین کی کیٹگری میں چھ ٹیمیں حصہ لیں گی۔

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (IOC) نے پیرس 1900 اولمپکس کے بعد پہلی بار کرکٹ کو اپنی فہرست میں شامل کیا ہے۔ مردوں اور خواتین کے زمرے میں چھ ٹیمیں 14 اور 29 جولائی کے درمیان 2028 میں اولمپک تمغوں کے لیے مقابلہ کریں گی۔ اگرچہ ICC کے پاس ابتدائی طور پر پہلے سے طے شدہ کٹ آف تاریخ پر ٹاپ چھ رینکنگ ٹیموں کو شارٹ لسٹ کرنے کا خیال تھا، لیکن بہت سے مکمل رکن ممالک نے محسوس کیا کہ اس طرح کا طریقہ دنیا بھر کے ممالک کی وسیع نمائندگی کی اجازت نہیں دے گا۔

ہند ۔پاک کا کوئی میچ نہیں ہوگا۔

اب اسے ایک ملک فی براعظم کوالیفائی نظام میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ یہ اولمپک شرکت کی پالیسی کے مطابق زیادہ سمجھا جاتا ہے۔ کن ممالک کو شارٹ لسٹ کیا جائے گا اس کا فیصلہ مقررہ تاریخ پر رینکنگ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ لیکن اگر آئی سی سی کے منصوبے پر عمل کیا جاتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ اولمپکس میں بھارت اور پاکستان کا کوئی میچ نہیں ہوگا۔

امریکہ کی شرکت

موجودہ آئی سی سی T20 رینکنگ کے مطابق، ہندوستان (نمبر 1) ایشیا سے، آسٹریلیا (نمبر 2) اوشیانا سے، انگلینڈ (نمبر 3) یورپ سے، 1 امریکہ یا کیریبین جزائر سے، جبکہ جنوبی افریقہ (نمبر 5) افریقہ سے کوالیفائی کرے گا۔ ESPNcricinfo کو معلوم ہوا ہے کہ ICC ابھی بھی امریکہ کی شرکت پر بات کر رہا ہے، جس کو میزبان کے طور پر براہ راست داخلہ ملنے کا امکان ہے، لیکن امریکی مردوں کی ٹیم کی ساخت کے بارے میں سوالات باقی ہیں، کیونکہ زیادہ تر کھلاڑی امریکی باشندے ہیں لیکن مقامی نژاد امریکی شہری نہیں۔ آئی سی سی کو اس بات پر بھی تشویش ہے کہ امریکی خواتین کی ٹیم اس وقت ٹاپ 20 رینکنگ ٹیموں میں شامل نہیں ہے۔ اکتوبر میں آئی سی سی کے اگلے سہ ماہی اجلاس میں حتمی فیصلہ کیے جانے کا امکان ہے۔