سچن تندولکر نے جو روٹ کے بارے میں کیا کہا؟

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 26-08-2025
 سچن تندولکر نے جو روٹ کے بارے میں کیا کہا؟
سچن تندولکر نے جو روٹ کے بارے میں کیا کہا؟

 



 ممبئی : کرکٹ کی دنیا میں طویل عرصے تک بھارتی کھلاڑی سچن تندولکر کی حکمرانی رہی اور اُن کے بیٹنگ ریکارڈ تقریباً ناقابلِ تسخیر نظر آتے تھے۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق، ریٹائرمنٹ کے دس سال بعد بھی کوئی ان کے ریکارڈ کے قریب نہ پہنچ سکا، یہاں تک کہ وراٹ کوہلی میدان میں آئے۔انڈیا اور انگلینڈ کے درمیان 2023 کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں وراٹ کوہلی نے آخرکار تندولکر کا ریکارڈ پیچھے چھوڑتے ہوئے اپنی 50 ویں ون ڈے سنچری مکمل کی۔ اس موقع پر کوہلی نے ایک سچے مداح کی طرح سچن کو جھک کر سلام کیا، اُن کی دعائیں لیں اور آگے بڑھ گئے۔دو دہائیوں سے زائد عرصے تک تندولکر نے کرکٹ ریکارڈز پر راج کیا، لیکن کھیل کی روایت یہی ہے کہ چاہے کتنا ہی بڑا ریکارڈ ہو، ایک دن توڑا جانا لازمی ہے۔ اگر دو سال پہلے کوہلی نے ون ڈے کرکٹ میں ایک اہم ریکارڈ توڑا تھا، تو اب انگلینڈ کے کپتان جو روٹ سچن کے ٹیسٹ رنز کے ریکارڈ کے قریب پہنچ چکے ہیں۔

جو رفتار سے جو روٹ رنز بنا رہے ہیں، اس کے پیش نظر محض وقت کی بات ہے کہ وہ تندولکر کے ٹیسٹ رنز کا ریکارڈ توڑ دیں گے۔ سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز بنانے والوں کی فہرست میں تندولکر اب بھی سب سے آگے ہیں، جنہوں نے 200 ٹیسٹ میچز میں 15,921 رنز بنائے۔پچھلے چند سالوں میں جو روٹ نے اپنے ہم عصروں کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ کبھی ’فیب فور‘ میں کم ذکر کیے جانے والے بیٹر روٹ نے سٹیو سمتھ، کین ولیمسن اور وراٹ کوہلی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور اب وہ تندولکر کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ روٹ کے 13,543 رنز ہیں اور وہ ماسٹر بلاسٹر سے صرف 2,378 رنز دور ہیں۔تندولکر اب تک روٹ کے ریکارڈ پر زیادہ بات کرنے سے گریز کرتے رہے ہیں، لیکن ریڈٹ پر ایکAMA سیشن کے دوران، جب اُن سے پوچھا گیا کہ روٹ آپ کے بعد دوسرے نمبر پر آچکے ہیں، تو انہوں نے کہا کہ "13 ہزار رنز سے آگے نکل جانا ایک شاندار کارنامہ ہے، اور وہ اب بھی بھرپور طریقے سے کھیل رہے ہیں۔ جب میں نے اسے پہلی بار 2012 میں ناگپور میں ڈیبیو ٹیسٹ کے دوران دیکھا، تو میں نے اپنے ساتھی کھلاڑیوں سے کہا کہ ہم انگلینڈ کے مستقبل کے کپتان کو دیکھ رہے ہیں۔"

تندولکر نے مزید کہا کہ "مجھے سب سے زیادہ اُس کی پچ کو سمجھنے کی صلاحیت اور سٹرائیک کو مؤثر طریقے سے گھمانے کا انداز متاثر کن لگا۔ اسی لمحے مجھے اندازہ ہو گیا کہ وہ بڑا کھلاڑی بنے گا۔"تندولکر نے مختصراً روٹ کا ذکر 2021 میں پاٹودی ٹرافی کے دوران بھی کیا تھا، جب لارڈز ٹیسٹ میں انڈیا نے یادگار فتح حاصل کی اور انگلینڈ کی آخری دن کی بیٹنگ ناکام ہوئی۔ اس وقت تندولکر نے کہا تھا کہ صرف روٹ وہ کھلاڑی ہیں جو اننگز کو سنبھال سکتے ہیں۔حال ہی میں، اینڈرسن-تندولکر ٹرافی میں جو روٹ نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا، جہاں انہوں نے 67.12 کی اوسط سے 537 رنز بنائے، جن میں تین سنچریاں بھی شامل تھیں۔ اب ان کا اگلا بڑا امتحان رواں سال آسٹریلیا میں ایشیز سیریز ہے۔ سابق انگلش کپتان ابھی تک آسٹریلیا میں ٹیسٹ سنچری بنانے میں کامیاب نہیں ہوئے، مگر اس فارم میں ان کا ریکارڈ بھی ٹوٹ سکتا ہے۔