بارباڈوس: کرکٹ کی دنیا اس وقت شدید ہلچل کا شکار ہے جب ویسٹ انڈیز کی قومی کرکٹ ٹیم کے ایک کھلاڑی پر جنسی زیادتی اور ہراسانی جیسے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ کیریبین کے مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ کرکٹر گیانا سے تعلق رکھتا ہے اور قومی ٹیم کا حصہ ہے، تاہم اس کا نام تاحال خفیہ رکھا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق کم سے کم 11 خواتین سامنے آ چکی ہیں جنہوں نے اس کھلاڑی پر جنسی زیادتی یا ناپسندیدہ جسمانی تعلقات کا الزام لگایا ہے۔ ان میں ایک کم عمر لڑکی بھی شامل ہے۔ مقامی اخبار کائیٹر سپورٹس نے انکشاف کیا ہے کہ متعدد متاثرہ خواتین کے بیانات موصول ہوئے ہیں، جبکہ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ مزید خواتین بھی سامنے آ سکتی ہیں۔
ابھی تک اس کرکٹر کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا، لیکن رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ واقعے کو دبانے کی کوششیں بھی ہو رہی ہیں۔ اس معاملے پر سوالات اٹھنے کے بعد سپورٹس میکس نے کرکٹ ویسٹ انڈیز سے رابطہ کیا تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ آیا بورڈ کو الزامات کا علم ہے یا تحقیقات ہو رہی ہیں۔ بورڈ کے حکام نے مختصر جواب دیتے ہوئے کہا کہ “ہمیں اس صورت حال کا علم نہیں، اس لیے فی الحال کوئی تبصرہ نہیں کر سکتے۔”
معروف وکیل نائجل ہیوز نے بتایا کہ دو برس قبل ایک خاتون متاثرہ نے ان سے رابطہ کیا تھا۔ ہیوز کے مطابق مذکورہ کرکٹر وہی کھلاڑی ہے جس نے جنوری 2024 میں آسٹریلیا کو گابا میں تاریخی شکست دینے والی ویسٹ انڈین ٹیم میں شمولیت اختیار کی تھی۔ وکیل کا کہنا ہے کہ جب یہ کھلاڑی واپس گیانا پہنچا تو اس کے خلاف الزامات پر خاموشی چھا گئی اور اسے ایک ہیرو کے طور پر خوش آمدید کہا گیا۔ تاہم حالیہ دنوں میں متاثرہ خواتین دوبارہ سامنے آ رہی ہیں اور قانونی چارہ جوئی پر غور ہو رہا ہے۔اس معاملے نے کرکٹ شائقین اور مبصرین کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے، جو انصاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔