ممبئی: اسپورٹس پلیٹ فارم ڈریم 11 اب ہندوستانی مردوں کی کرکٹ ٹیم کو اسپانسر نہیں کرے گا۔ ذرائع نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ ڈریم 11 کے عہدیداروں نے بی سی سی آئی سے ملاقات کی اور بورڈ کو بتایا کہ وہ ایشیا کپ میں ہندوستانی ٹیم کو اسپانسر نہیں کر سکیں گے۔
ملک میں آن لائن گیمنگ قانون کے نفاذ کے بعد فینٹسی گیمنگ کمپنی ڈریم 11 نے اپنا آن لائن کاروبار بند کر دیا۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں، 'ڈریم 11' کا بی سی سی آئی کے ساتھ جولائی 2023 سے مارچ 2026 تک 358 کروڑ روپے کا معاہدہ ہے۔ اب جب 'ڈریم 11' ہندوستانی مردوں کی کرکٹ ٹیم کو اسپانسر نہیں کرے گا، تو ٹیم انڈیا کا نیا اسپانسر کون ہوگا۔ اس حوالے سے بات چیت شروع ہو گئی ہے۔ ایسے میں ہم ان پلیٹ فارمز کے بارے میں جانتے ہیں جو مستقبل میں ٹیم انڈیا کے نئے اسپانسر بن سکتے ہیں
ٹاٹا گروپ ٹاٹا گروپ کو بھی اس فہرست میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ ٹاٹا گروپ بھارتی کرکٹ ٹیم کا نیا اسپانسر بننے کے لیے بی سی سی آئی پر دعویٰ کر سکتا ہے۔ ٹاٹا گروپ ہندوستانی مارکیٹ میں ایک بہت مضبوط اور قابل اعتماد نام ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ٹاٹا پہلے ہی سال 2028 تک آئی پی ایل کا ٹائٹل اسپانسر ہے، ایسے میں اس بات کا قوی امکان ہے کہ ٹاٹا گروپ آنے والے وقت میں ٹیم انڈیا کا اسپانسر بن سکتا ہے۔
جیو ڈیجیٹل اور ٹیلی کام انڈسٹریز (جیو)
کھیلوں کی دنیا میں ریلائنس انڈسٹریز کا دبدبہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ اس کو دیکھتے ہوئے یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ریلائنس انڈسٹریز بھی اسپانسر بننے کی دوڑ میں اپنا دعویٰ داؤ پر لگا سکتی ہے۔ Reliance Jio ڈیجیٹل اور ٹیلی کام مارکیٹ میں بہت فعال ہے اور خاص طور پر کھیلوں کی دنیا میں مسلسل اپنی شناخت بنا رہی ہے۔
ایمیزون- فلپ کارٹ
آن لائن شاپنگ پلیٹ فارم Amazon اور Flipkart جیسی کمپنیاں بھی دعویدار کے طور پر آگے آ سکتی ہیں۔ یہ کمپنیاں ہندوستان میں اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لیے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کی مدد لے سکتی ہیں۔ کرکٹ ہندوستان کا سب سے مقبول کھیل ہے اور اگر یہ کمپنیاں اس سے وابستہ ہوجائیں تو انہیں بہت بڑا فائدہ مل سکتا ہے۔
فنٹیک کمپنیاں
فنٹیک کمپنیاں بھی ہندوستانی مردوں کی کرکٹ ٹیم کو اسپانسر کرنے کے لیے آگے آسکتی ہیں۔ ہندوستان میں اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، جس کے پیش نظر فنٹیک کمپنیاں اسپانسرز کی دوڑ میں آگے آسکتی ہیں۔ زیرودھا، اینجل ون، گروو جیسی کمپنیاں مسلسل آگے بڑھ رہی ہیں۔ ان میں سے کچھ کمپنیاں اسپانسر کے طور پر آئی پی ایل سے وابستہ ہیں۔ ایسی صورتحال میں یہ کمپنیاں مردوں کی کرکٹ ٹیم کے سپانسرز کے طور پر آگے آ سکتی ہیں ۔ اس کے علاوہ اور بھی بہت سی کمپنیاں ہیں جو اسپانسر کے طور پر اپنا دعویٰ پیش کر سکتی ہیں، جن میں مہندرا یا ٹویوٹا بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ کمپنی کے مالک آنند مہندرا سوشل میڈیا پر کافی متحرک ہیں اور وہ کھیلوں کے بارے میں پوسٹس شیئر کرتے رہتے ہیں۔ ساتھ ہی اڈانی گروپ بھی اسپانسر کے طور پر آگے آ سکتا ہے۔ایسے میں یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آنے والے وقت میں کون سی کمپنیاں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کو اسپانسر کرنے کا دعویٰ بی سی سی آئی کے سامنے پیش کریں گی