اسلام آباد: پاکستانی کرکٹر شعیب اختر اور ٹی وی اینکر کے درمیان ٹکراو اب نئے نئے موڑ لے رہا ہے۔ وی اسپورٹس پر پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کے سلسلے میں انکوائری کیمٹی کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا ہے۔ حال ہی میں قومی اسپورٹس چینل پر پیش آنے والے تضحیک آمیز واقعے کی تحقیقات کے لیے قائم کمیٹی نے شعیب اختر کو حقائق جاننے اور ان کا مکمل موقف جاننے کے لیے طلب کیا تھا لیکن انہوں نے کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر نعمان نیاز کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گا کیونکہ جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے لہٰذا ویڈیوز دیکھ کر فیصلہ کیا جائے۔
اس واقعے پر پروگرام کے میزبان ڈاکٹر نعمان کی تمام حلقوں کی جانب سے مذمت کی گئی اور سایستدانوں، صحافیوں اور عوام کی جانب سے شعیب اختر کی مکمل سپورٹ اور ان سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔
وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنائی جائے گی جس کے بعد پی ٹی وی انتظامیہ نے انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سربراہ سینیٹر فیصل جاوید نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے کو کمیٹی کے سامنے اٹھانے کا اعلان کیا۔
انہوں نے پی ٹی وی کے پروگرام میں اس رویے کی مذمت کرتے ہوئے سرکاری نشریاتی ادارے سے اپنی روایات کی بحالی کا مطالبہ کیا تھا۔ سینیٹر فیصل جاوید نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ صرف ہمارے ہیروز کی بات نہیں، یہ ہمارے وقار کا معاملہ ہے، یہ ہمارے ریاستی نشریاتی ادارے کا بھی معاملہ ہے، بہت غیر پیشہ ورانہ رویہ اختیار کیا گیا، جب ہر کوئی پاکستان کی تعریف اور ورلڈ کپ میں شاندار کارکردگی کا اعتراف کر رہا تھا تو آپ ایسا کیوں کریں گے؟ اپنے ہیروز کا احترام کریں۔