پوتن ہٹائے گئے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
پوتن کو انٹرنیشنل جوڈو فیڈریشن کے اعزازی صدر کےعہدے سے ہٹایاگیا
پوتن کو انٹرنیشنل جوڈو فیڈریشن کے اعزازی صدر کےعہدے سے ہٹایاگیا

 

 

ملک اصغر ہاشمی/ نئی دہلی/ پیرس

اگرچہ روسی فوج یوکرین پر حملہ کر رہی ہے لیکن اس کے رہنما صدر ولادیمیر پوتن کو انٹرنیشنل جوڈو فیڈریشن (آئی جے ایف) نے ایک جھٹکا دیا ہے۔یوکرین کے خلاف جنگ کے سبب انہیں فیڈریشن کے اعزازی صدر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ کھیل کی گورننگ باڈی نے اتوار کو یہ اعلان کیا۔ یوکرین روس جنگ چوتھے دن میں داخل ہو گئی ہے۔اس دوران دونوں طرف سے جان و مال کے نقصان کی اطلاعات ہیں۔ ماسکو نے اپنے فوجیوں کو یوکرین کو "ہر طرف سے" گھیر کر پیش قدمی کا حکم دیا ہے، جب کہ مغرب نے ہفتے کے آخر میں پابندیوں کے ساتھ روس کے بینکنگ سیکٹر پر کریک ڈاؤن کیا۔

یوکرائنی حکام نے بتایا کہ جمعرات کی صبح روس کے حملے کے بعد سے تین بچوں سمیت 198 شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ دریں اثنا، جاری جنگ کی وجہ سے بین الاقوامی جوڈو فیڈریشن نے کاروائی کی ہے اور ولادیمیر پوتن کے اعزازی صدر اور بین الاقوامی جوڈو فیڈریشن کے سفیر کے عہدے سے معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ پوٹن ایک جوڈوکراتے ماسٹر ہیں۔ انہوں نے 2014 میں جوڈو کے 8 ڈان کی ڈگری حاصل کی ہے۔ اسے کھیل کی اعلیٰ ترین سطحوں میں سے ایک سے مانا جاتا ہے۔

وہ 2008 سے فیڈریشن کے اعزازی صدر ہیں۔ بین الاقوامی جوڈو فیڈریشن کے صدر ماریئس ویزر نے کہا کہ انہیں 2014 میں "ہمارے کھیل کے مثالی سفیر" کے طور پر سراہا گیا۔

یوکرین میں جاری جنگ کی وجہ سے انٹرنیشنل جوڈو فیڈریشن نے پوتن کی معطلی کا اعلان کیا۔ ولادیمیر پیوٹن کے حوالے سے آئی جے ایف نے کہا کہ پوتن اپنی فٹنس کے لیے جوڈو اور آئس ہاکی میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ فیڈریشن نے پوٹن کی معطلی کو روس کے لیے کھیلوں کی سزاؤں کے سلسلے کا آغاز قرار دیا ہے۔

اس سے قبل، یورپی فٹ بال کی گورننگ باڈی نے سینٹ پیٹرزبرگ سے 28 مئی کو چیمپئنز لیگ کا فائنل چھین لیا تھا۔پولینڈ اور سویڈن دونوں نے کہا ہے کہ وہ سویڈش حکومت کے ساتھ 2022 کے ورلڈ کپ پلے آف میں روس کے خلاف نہیں کھیلیں گے۔

اس سے یہ بھی توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے 27 یورپی یونین کے شراکت داروں کو روس پر کھیلوں کی پابندیاں عائد کرنے پر آمادہ کریں گے تاکہ روسی کھلاڑیوں کو یورپی یونین کی سرزمین پر مقابلہ کرنے سے روکا جا سکے۔