نیوزی لینڈ کی دورہ سے واپسی پر پاکستان تلملا گیا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 17-09-2021
مایوسی کا عالم
مایوسی کا عالم

 

 

 آواز دی وائس : پاکستان کرکٹ بورڈ کے نو منتخب چیئرمین رمیز راجہ نے نیوزی لینڈ کی جانب سے یکطرفہ طور پر کرکٹ سیریز منسوخ کرنے پر کہا ہے کہ ’اب نیوزی لینڈ سے آئی سی سی میں بات ہوگی۔

رمیز راجہ نے کہا کہ ’یہ برا دن تھا۔ ہمارے کھلاڑیوں اور مداحوں کے لیے بہت برا محسوس کر رہا ہوں۔ سکیورٹی خطرات کی بنا پر یکطرفہ طور پر سیریز کو ختم کر دینا بہت مایوس کن ہے۔

ادھر پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلی جانے والی سیریز منسوخ کیے جانے پر نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کی حمایت کرتی ہیں کیونکہ کھلاڑی حفاظت سب سے پہلے ہے۔

 نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان 18 سال بعد کھیلی جانے والی کرکٹ سیریز ’سکیورٹی وجوہات‘ کے باعث ’یک طرفہ‘ طور پر منسوخ کر دی گئی ہے۔

دونوں ٹیموں کے درمیان ایک روزہ میچوں کی سیریز کا آغاز جمعے سے راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں ہونا تھا جبکہ اس کے بعد پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان قذافی سٹیڈیم لاہور میں ٹی ٹوئنٹی سیریز بھی کھیلی جانی تھی۔

 نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن کا اس حوالے سے بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ نیوز لینڈ کرکٹ بورڈ کی جانب سے دورہ پاکستان ختم کرنے کے فیصلے کی مکمل حمایت کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’کھلاڑیوں کی حفاظت مقدم ہے۔

جسینڈا آرڈرن نے خبر رساں ادارے کو دیے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’جب میری بات پاکستان کے وزیراعظم سے ہوئی تو میں نے نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا خیال رکھنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے یہ سیریز ’سکیورٹی وجوہات‘ کی بنا پر منسوخ کی ہے۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے اس حوالے سے مزید کہا ہے کہ ’مجھے معلوم ہے کہ میچز نہ ہونا سب کے لیے کتنا مایوس کن ہے، لیکن ہم اس فیصلے کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔‘

پاکستان کے لیے اس وقت نیوزی لینڈ کی سیریز منسوخ ہونے کے بعد اب دباؤ اس لیے بھی زیادہ ہے کیونکہ آئندہ ماہ انگلینڈ کی مردوں اور خواتین کی کرکٹ ٹیموں نے بھی پاکستان دورہ کرنا ہے۔

 اس حوالے سے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی جانب سے ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ وہ دورہ پاکستان کے حوالے سے ’آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں‘ میں فیصلہ کریں گے کہ آیا دونوں ٹیمیں شیڈول کے مطابق دورہ کریں گی یا نہیں۔