اسلام آباد- پاکستانی اسپنر آصف آفریدی نے جنوبی افریقہ کے خلاف اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے چھ وکٹیں حاصل کر کے سب کو حیران کر دیا۔ اس کارنامے کے ساتھ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں ڈیبیو میچ کے دوران چھ وکٹیں لینے والے سب سے عمر رسیدہ کھلاڑی بن گئے ہیں۔ 38 سال اور 299 دن کی عمر میں یہ ریکارڈ قائم کر کے آصف نے ٹیسٹ کرکٹ کی 92 سال پرانی تاریخ بدل دی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جس عمر میں اکثر کرکٹرز ریٹائرمنٹ لے لیتے ہیں، آصف آفریدی نے اسی عمر میں اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلا اور تاریخ رقم کر دی۔ اس سے قبل یہ اعزاز انگلینڈ کے اسپنر چارلس میریٹ کے پاس تھا، جنہوں نے 1933 میں 37 سال اور 332 دن کی عمر میں ڈیبیو میچ میں پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں۔
پشاور سے تعلق رکھنے والے آصف آفریدی نے 25 دسمبر 1986 کو جنم لیا۔ انہوں نے 2009 میں خیبر ایجنسی اور فاٹا کی ٹیموں کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ کا آغاز کیا اور جلد ہی اپنے نپی تُلی اسپن بولنگ سے شناخت بنائی۔ قائداعظم ٹرافی 2018 میں انہوں نے صرف سات میچوں میں 30 وکٹیں حاصل کر کے خود کو ایک نمایاں اسپنر کے طور پر منوایا۔
2021 کے پاکستان کپ میں خیبر پختونخوا کی نمائندگی کرتے ہوئے آصف نے ایک میچ میں پانچ وکٹیں حاصل کیں اور ’بولر آف دی ٹورنامنٹ‘ قرار پائے۔ ان کی کارکردگی نے انہیں قومی ٹیم تک پہنچایا، اور مارچ 2022 میں آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے اور ٹی20 اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔
بالآخر 20 اکتوبر 2025 کو انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا اور پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے تیسرے معمر ترین کھلاڑی بنے۔ اس سے پہلے 1955 میں میران بخش نے 47 سال کی عمر میں، اور 1952 میں عامر الہی نے بھارت کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا تھا۔
البتہ آصف کا سفر آسان نہیں رہا۔ 2023 میں بدعنوانی کی پیشکش رپورٹ نہ کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے انہیں دو سال کے لیے کرکٹ سے معطل کیا تھا، جو بعد میں ایک سال کر دی گئی۔ اس کے باوجود انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور اپنی شاندار واپسی سے ناقدین کو خاموش کر دیا۔
آصف آفریدی پاکستان سپر لیگ میں ملتان سلطانز اور لاہور قلندرز کی جانب سے بھی کھیل چکے ہیں، اور اب ان کا نام اُن چند کرکٹرز میں شامل ہو گیا ہے جنہوں نے دیر سے مگر یادگار انداز میں ٹیسٹ کرکٹ کا آغاز کیا۔