n;y doly : لیجنڈری کپتان ایم ایس دھونی نے پیر کو اپنی 44ویں سالگرہ منائی اور یہ خوشی کا موقع اپنے دوستوں کے ساتھ رانچی میں منایا۔ ایک وائرل ویڈیو میں دھونی کو کیک کاٹنے سے پہلے اجازت لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ وہ کیمرہ مین سے پوچھتے ہیں:
"کاٹ دیں؟"
MS Dhoni celebrating his 44th Birthday 😍❤️ pic.twitter.com/SYVATE9FUG
— ` (@WorshipDhoni) July 7, 2025
کیک پر چاقو رکھنے کے بعد دھونی نے اس بات کو یقینی بنایا کہ وہاں موجود سبھی لوگوں کو کیک کا ٹکڑا ملے۔ جب لوگ ان کو کیک کھلانے آئے تو دھونی نے بھی خوشی سے کیک کے چھوٹے چھوٹے لقمے لیے۔دھونی انٹرنیشنل کرکٹ سے اگست 2020 میں ریٹائر ہو چکے ہیں، تاہم وہ اب بھی صرف انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں چنئی سپر کنگز کے لیے کھیلتے ہیں۔اپنے کیریئر کے دوران دباؤ میں غیر معمولی سکون، حکمت عملی کی مہارت اور قائدانہ صلاحتوں کی وجہ سے دھونی کو نہ صرف بھارت بلکہ دنیا بھر میں بے پناہ مقبولیت حاصل ہوئی۔ 2004 میں انٹرنیشنل ڈیبیو سے لے کر آج تک، انہوں نے کرکٹ اور اپنی جنم بھومی رانچی کے لیے وہ سب کچھ لوٹا دیا جس کا اس شہر نے خواب دیکھا تھا۔
دھونی نے مجموعی طور پر 17,266 انٹرنیشنل رنز، 829 شکار اور 538 میچز بھارت کے لیے کھیلے۔ وہ دنیا کے عظیم ترین کرکٹرز میں شمار ہوتے ہیں اور وکٹ کیپر بلے بازوں میں انقلاب برپا کرنے والوں میں شامل ہیں۔
آسٹریلیا کے ایڈم گلکرسٹ کے بعد وہ پہلے وکٹ کیپر بیٹسمین تھے جنہوں نے ثابت کیا کہ وکٹ کیپرز بھی بہترین بلے بازی کر سکتے ہیں۔ اس زمانے میں جب وکٹ کیپر سے صرف کیچ اور اسٹمپ کی توقع کی جاتی تھی، دھونی نے بلے بازی میں غیر معمولی تسلسل اور عزم دکھایا اور یوراج سنگھ اور سریش رائنا کے ساتھ مل کر مضبوط مڈل آرڈر بنایا۔
ون ڈے انٹرنیشنل (ODI) دھونی کا سب سے کامیاب فارمیٹ رہا۔ انہوں نے 350 میچز میں 10,773 رنز بنائے، اوسط 50.57 رہی۔ ان کی بہترین اننگز 183 ناٹ آؤٹ رہی۔ دھونی نے ون ڈے میں 10 سنچریاں اور 73 نصف سنچریاں بنائیں۔ بھارت کی جانب سے ون ڈے میں سب سے زیادہ رنز بنانے والوں میں وہ چھٹے نمبر پر ہیں (سچن ٹنڈولکر 18,426 رنز کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں)۔
یہ بات حیران کن ہے کہ انہوں نے زیادہ تر نچلے نمبروں پر کھیلتے ہوئے بھی 10,000 سے زائد رنز پچاس سے اوپر کی اوسط سے بنائے۔
بطور کپتان، دھونی نے بھارت کو 200 ون ڈے میچز میں لیڈ کیا۔ ان میں 110 جیتے، 74 ہارے، 5 برابر رہے اور 11 بے نتیجہ ختم ہوئے۔ ان کا جیتنے کا تناسب 55 فیصد ہے۔ ان کی کپتانی میں بھارت نے 2011 کا ورلڈ کپ اور 2013 کی چیمپئنز ٹرافی جیتی۔
ٹیسٹ کرکٹ میں دھونی نے 90 میچز کھیلے اور 4,876 رنز بنائے، اوسط 38.09 رہی۔ انہوں نے 6 سنچریاں اور 33 نصف سنچریاں بنائیں، سب سے بڑی اننگز 224 رنز کی تھی۔
بطور ٹیسٹ کپتان انہوں نے 60 میچز میں قیادت کی، جن میں 27 جیتے، 18 ہارے اور 15 ڈرا ہوئے۔ 45 فیصد جیت کے تناسب کے ساتھ وہ بھارت کے کامیاب ترین کپتانوں میں شامل ہیں۔ ان کی قیادت میں بھارت نے آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں نمبر ون پوزیشن حاصل کی۔ وہ واحد بھارتی کپتان ہیں جنہوں نے آسٹریلیا کو بارڈر-گواسکر ٹرافی میں وائٹ واش کیا (2010-11 اور 2012-13 سیریز)۔
ایم ایس دھونی نے اپنے کیریئر سے بھارتی کرکٹ کو جو مقام دیا، وہ ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔