ہندوستان پڑوسیوں کا حق جان لے: جاوید میانداد کا درد

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 17-06-2022
ہندوستان پڑوسیوں کا حق جان لے: جاوید میانداد کا درد
ہندوستان پڑوسیوں کا حق جان لے: جاوید میانداد کا درد

 

 

کراچی: پاکستان کے لیجنڈ کرکٹر جاوید میانداد اپنے دور میں اس رویہ کے سبب مشہور تھے جس کو اسٹریٹ فائٹر کہتے ہیں۔  اس بار انہوں نے  کرکٹ پر رائے کا اظہار کیا ہے۔ باہمی کرکٹ پر اب میاداد کو ’پڑوسی ‘‘ کا حق یاد آرہا ہے اور ہندوستان کو بھی یہ حق یاد دلا رہے ہیں ۔ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کرکٹ سیریز کے حوالے سے جاوید میانداد کا کہنا تھا کہ ’پاک ہند سیریز ہونی چاہیے۔ پاکستان نے کبھی کھیلنے سے انکار نہیں کیا۔ پاکستان اور ہندوستان پڑوسی ہیں۔ دونوں ملکوں کو پڑوسیوں کی طرح رہنا چاہیے۔ دونوں طرف لوگوں کے آپس میں گہرے تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو پیغام دیتا ہوں کہ پڑوسیوں کا حق سمجھ لے۔ جو ایک کرتا ہے وہی دوسرا کرتا ہے۔ اگر آج دونوں ملکوں میں چیزیں ایک جیسی ہو جائیں تو دونوں ملکوں کو فائدہ ہے۔

 جاوید میانداد کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ہندوستان کی ضرورت نہیں لیکن پڑوسی ہونے کے ناطے تعلق بہتر ہونا چاہیے۔ دونوں طرف رہنے والوں کی زندگی ایک ہی ہے، مل کر رہنا چاہیے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کو ایونٹ کا انتظار نہیں کرنا چاہیے۔ لڑکے ٹیم میں ہیں یا نہیں، وہ اپنی فٹنس اور پریکٹس پر توجہ دیں۔ ’پاکستان کے پاس بہترین ٹیلنٹ موجود ہے۔ پاکستانی ٹیم دنیا کی کسی بھی ٹیم کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔‘

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ حکمرانوں کو چاہیے کہ ملک کو بہتر بنانے کے لیے کام کریں۔ ان کے مطابق ’سیاست میں اختلاف کیا جائے لیکن تنقید برائے تنقید نہ کی جائے۔ جو بھی حکومت مینڈیٹ لے کر آئے اسے مدت پوری کرنی چاہیے۔‘ جاوید میانداد نے کہا کہ ’ملک کو اس وقت اتحاد کی ضرورت ہے۔ ایک مثبت سوچ کے ساتھ چلنا ہوگا تاکہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے۔‘

سابق وزیراعظم عمران خان کے ملک کے ٹوٹنے کے حوالے سے متنازع بیان پر جاوید میانداد کا کہنا تھا کہ ’میرا ایمان ہے کہ انشا اللہ یہ ملک کبھی نہیں ٹوٹے گا۔‘ انہوں نے کہا کہ اپنے گھر کو صاف کرنا ہمارے اپنے ہاتھ میں ہے۔ اگر ہم خود اپنے گھر صاف نہیں رکھیں گے تو کوئی دوسرا کیوں صاف رکھے گا۔

سابق کرکٹر کے مطابق ’ملک کا اچھا برا ہمارے ہاتھ میں ہے۔ اگر ہم اپنے نفع کو دیکھیں گے تو یہ کبھی بھی اچھا نہیں ہو سکے گا۔ جیسے اپنے گھر کو سنبھالتے ہیں اسی طرح ملک کو بھی سنبھالنا ہوگا۔