ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ : اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 24-10-2021
ہند۔ پاک ٹکر۔  اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے
ہند۔ پاک ٹکر۔ اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے

 

 

یہ عشق نہیں آساں اتنا ہی سمجھ لیجے

 اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے

جی ہاں ! مشہور شاعر جگر مراد آبادی کا یہ شعر اب کرکٹ کے میدان میں ہندوستان اور پاکستان کی ہر ٹکر پر صادق آتا ہے۔ کیونکہ اب کرکٹ شوق  سے آگے بڑھ کر عشق کی شکل لے چکا ہے۔جس میں ہر کوئی سب کچھ جلانے کو تیار ہے۔ کیا چین اور کیا سکون ۔ کیا نیند اور کیا ہوش ۔سب غائب ۔ کیونکہ جب ہندوستان اور پاکستان آمنے سامنے ہوتے ہیں تو پھر کوئی شوق یا پسند آڑے نہیں آتی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اب کمزور دل والوں کے لیے میڈیکل ایڈوائزی پیش ہے ۔ اگر آپ کا دل کمزور ہے تو برائے مہربانی آج شام ’دبئی‘ کی جانب نظر نہ ڈالیں ۔میدان میں ایک گھمسان کی تیاری ہے ۔ جہاں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ٹی 20 کرکٹ میں 5 سال 7 ماہ اور 5 دن بعد ہوگا یہ مقابلہ ۔دراصل بس یہی بتانا کافی ہے کہ مقابلہ کرکٹ کے میدان میں ہے اور ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہے تو کمزور دل والے خود بخودالرٹ ہوجائیں گے۔

ہندوستان کے پاس ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کو یکجا کر کے پاکستان کو لگاتار 13ویں بار شکست دینے کا موقع ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے پاس دنیا کے سب سے بڑے ٹورنامنٹ میں ہندوستان کے خلاف پہلی فتح حاصل کرنے کا موقع ہے۔ یہ موقع کون لے گا ، جواب میچ کے انعقاد پر ملے گا ۔

 سب کے اپنے اپنے دعوے ہیں لیکن مقابلہ ہے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ۔ ہر اوور اور ہر بال میں ایک نئی کروٹ اور اتار چڑھاو ۔اس لیے یہ کہنا مشکل ہوگا کہ رزلٹ کیا ہوگا۔ اتنا ضرور ہے کہ ورلڈ کپ میں ہندوستان کبھی پاکستان سے ہارا نہیں ہے۔ جبکہ نفسیاتی جنگ میں یہ پہلو بھی سب سے اہم اور فیصلہ کن ثابت ہوتا ہے۔بہرحال اسٹیج سج چکا ہے۔ میدان کے اندر کیا ہوگا یہ ایک بحث ہے جو کرکٹ مداحوں کی پسندیدہ مصروفیت ہے۔ اخبارات سے سوشل میڈیا تک اس کا مقابلہ جاری ہے۔ کوئی اس بات کا دعوی کررہا ہے کہ ریکارڈ ہندوستان کے ساتھ ہے تو کوئی اس بات کا زور دے رہا ہے کہ پاکستان اس مرتبہ اس نفسیاتی جال کو کاٹ دے گی ۔

ہندوستانی شائقین کرکٹ جہاں ورلڈ کپ مقابلوں میں پاکستانی ٹیم کے خلاف اپنی ٹیم کے مسلسل کامیابیوں سے امید رکھے ہوئے ہیں وہیں پاکستانی شائقین کو توقع ہے کہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی کامیابیوں کا بہتر ریکارڈ اس مرتبہ کچھ نیا کر سکتا ہے۔

ریکارڈ نہیں کارکردگی پر نظر

ہندوستانی ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان سمیت ہر ٹیم کے خلاف ہماری تیاری مکمل ہے۔

ان کا کہناتھا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ہم نے کبھی ریکارڈ کے بارے میں نہیں سوچا، ہم ماضی کے ریکارڈ کو نہیں دیکھتے کیونکہ اس سے توجہ ٹورنامنٹ سے ہٹ جاتی ہے۔

 پاکستانی ٹیم سے متعلق سوال پر ویراٹ, کوہلی کا کہنا تھا میرے حساب سے پاکستانی ٹیم مضبوط ہے اور مضبوط رہی ہے۔

اعصابی جنگ ہے۔ اعظم

روایتی جنگ پر پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کا کہنا تھاکہ ہم نے ریلیکس رہنا ہے، دباؤ نہیں لینا، خود پر اعتماد ہے سو فیصد کھیل پیش کریں گے۔

 ان کا کہنا تھاکہ پہلے دو میچز بہت اہم ہیں لیکن ہمیں اعتماد ہے کہ ہم اچھا کھیلیں گے، پاک بھارت ہمیشہ ایک بڑا میچ ہوتا ہے اعصاب پر قابو پانا ہوتا ہے۔

 بابراعظم کا کہنا تھا کہ ہرٹیم کی اپنی قوت ہوتی ہے اور ہماری بولنگ ہمیشہ اچھی رہی ہے، ہمارے بولرزاچھے اور تجربہ کار ہیں۔

 ابتک پانچ بار آمنے سامنے

 ٹی 20 ورلڈ کپ کے دوران ہندوستان اور پاکستان کی ٹیمیں اب تک پانچ مرتبہ مدمقابل آئی ہیں۔ تمام میچوں میں کامیابی ٹیم انڈیاکے نام رہی ہے۔

۔ دونوں ٹیمیں ٹی 20 ورلڈ کپ میں پہلی مرتبہ 14 ستمبر 2007 کو ڈربن میں آمنے سامنے آئیں۔ ٹیم انڈیا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں نو وکٹوں کے نقصان پر 141 رنز بنائے۔ جواب میں پاکستانی ٹیم نے سات وکٹوں کے نقصان پر 141 رنز بنائے تو میچ ٹائی ہو گیا۔ فیصلے کے لیے ’بال آؤٹ‘ آزمایا گیا جس میں تین گیندوں پر انڈین بولرز نے وکٹیں لیں البتہ پاکستانی کھلاڑی ایسا نہ کر سکے، یوں میچ ٹیم انڈیا کے نام رہا۔

 ٹی 20 ورلڈ کپ میں مجموعی طور پاکستان کے کھیلے گئے میچوں کی تعداد ٹیم انڈیا سے زیادہ ہے۔ پاکستانی ٹیم نے اب تک کل 34 میچ کھیلے، 19 میں کامیابی حاصل کی جب کہ 15 میں ناکامی کا سامنا رہا۔

 کرکٹ مبصرین اور سوشل میڈیا شائقین بھی ٹی 20 ورلڈ کپ میں انہیں ’پاکستانی اور ہندوستان کی بیٹنگ کے اہم ستون‘ کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

 ہندوستان اور پاکستان کا بڑا مقابلہ شائقین کے ساتھ ساتھ کرکٹ مبصرین اور سابق و موجودہ کرکٹرز کی بھی خصوصی دلچسپی کا مرکز ہے۔ 

کھلاڑی جو توجہ کا مرکز ہیں ۔

ہندوستان کی بات کریں تو کپتان اور بلے باز وراٹ کوہلی تمام شائقین کی نگاہوں کا مرکز ہوں گے۔

 کوہلی کے علاوہ بلے باز روہت شرما ٹیم کی طویل بیٹنگ لائن اپ میں ستون کی حیثیت رکھتے ہیں۔

 اپنے شاندار یارکرز کی بدولت ہندوستان کو کئی میچز میں فتح دلوانے والے جسپریت بمراہ بولنگ اٹیک میں مرکزی مقام رکھتے ہیں۔

کے ایل راہول

ہندوستانی اوپننگ بلے باز کے ایل راہول اس وقت زبردست فارم میں ہیں، اور وارم اپ میچوں میں انہوں نے اپنی فارم سے تمام ہی ٹیموں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔

 راہول 49 ٹی20 بین الاقوامی میچز کھیل چکے ہیں جن میں 1557 رنز اسکور بنائے، اس فارمیٹ میں ان کا بہترین انفرادی اسکور ناقابلِ شکست 110 رنز ہے، اس کے علاوہ وہ ٹی20 میں 2 سنچریاں اور 12 نصف سنچریاں بھی اسکور کرچکے ہیں۔

 ہندوستان کے لیے کے ایل راہول کی اہمیت ویسی ہی ہے جیسی پاکستان کے لیے بابر اعظم کی ہے، پاکستان بمقابلہ بھارت میچ میں کے ایل راہول کی کارکردگی ان کی ٹیم کے لیے بے حد اہم ہوگی، واضح رہے کہ کے ایل راہول نے بھی اپنے کیریئر میں اب تک پاکستان کے خلاف کوئی ٹی20 میچ نہیں کھیلا ہے۔

 روہت شرما

 ٹیم کے دوسرے اوپنر روہت شرما بھی کسی خطرے سے کم نہیں، وہ پاکستان کے خلاف کھیلنا پسند کرتے ہیں اور اس کا ایک واضح ثبوت 2018 اور 2019 میں پاکستان کے خلاف بنائی جانے والی دو سنچریاں ہیں۔

 انہوں نے 2018 میں ایشیا کپ کے ایک مقابلے میں پاکستان کے خلاف 111 کی ناقابلِ شکست اننگ کھیلی تھی، اس اننگ کی خاص بات یہ تھی کہ یہ اسی میدان پر کھیلی گئی تھی جس میدان پر آج پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں آمنے سامنے آئیں گی، یعنی دبئی کرکٹ اسٹیڈیم۔

 اس کے علاوہ 2019 میں منعقدہ کرکٹ ورلڈ کپ میں بھی روہت نے پاکستان کے خلاف ناقابلِ شکست 100 رنز بنائے تھے، ان اعداد و شمار کی روشنی میں یہ سمجھنا مشکل نہیں کہ روہت پاکستان کے لیے کتنا بڑا خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔

 اگر روہت شرما کے ٹی20 بین الاقوامی کیریئر کی بات کریں تو انہوں نے 111 میچوں میں 118 کے بہترین انفرادی اسکور کے ساتھ 2864 رنز بنائے ہیں، اس کے علاوہ وہ اس فارمیٹ میں 4 سنچریاں اور 22 نصف سنچریاں بھی بنا چکے ہیں۔

بات پاکستان کی کریں تو بلاشبہ کئی چہرے ہیں جو میچ کا نقشہ بدل سکتے ہیں ۔

پاکستان کی بات کریں تو سٹار بلے باز اور کپتان بابر اعظم یقینی طور پر ان کھلاڑیوں میں شامل ہیں جن پر پاکستانی ٹیم کا انحصار ہو گا۔ بابر کے علاوہ وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کی کارکردگی اہمیت کی حامل ہو گی۔ بولنگ کے شعبے میں بلاشبہ شاہین شاہ آفریدی فرنٹ لائن پر نظر آتے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ میچ کے دن ان کھلاڑیوں میں سے کون اپنی اپنی ٹیموں کی فتح یا شکست میں کوئی کردار ادا کرتا ہے۔

بابر اعظم

 یہ ورلڈ کپ بابر اعظم کے لیے کئی حوالوں سے منفرد ثابت ہو رہا ہے، جیسے وہ اپنے کیریئر کا پہلا ٹی20 ورلڈ کپ کھیل رہے ہیں اور اس پہلے ہی ورلڈکپ میں وہ کپتانی کے فرائض بھی انجام دے رہے ہیں، یہی نہیں بلکہ وہ ہندوستان کے خلاف بھی اپنا پہلا ٹی 20 میچ کھیلنے جارہے ہیں۔

 کہا جارہا ہے کہ کپتانی کا اضافی بوجھ شاید ان کی کارکردگی پر اثر ڈالے، لیکن اگر وہ اس دباؤ کو قابو کرنے میں کامیاب ہوگئے تو ہندوستانی ٹیم کے لیے یہ کسی بھی طور پر اچھی خبر نہیں ہوگی۔

 بابر نے اپنے کیریئر میں اب تک 61 بین الاقوامی ٹی20 میچ کھیلے ہیں جن میں 2204 رنز اسکور کیے ہیں، اس فارمیٹ میں ان کا ایک اننگ میں سب سے زیادہ اسکور 122 رنز کا ہے، اس کے علاوہ ان کے کھاتے میں 20 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔

محمد رضوان

 محمد رضوان نے اپنے 6 سالہ ٹی20 کیرئیر میں 43 بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں اور 1064 رنز بنائے ہیں۔ ٹی20 میں ان کا انفرادی بہترین اسکور 104 رنز پر ناٹ آؤٹ کا ہے تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ محمد رضوان نے بھی اب تک ہندوستان کے خلاف کوئی ٹی20 میچ نہیں کھیلا ہے۔

بابر کے ساتھ مل کر پاکستان کے وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان ٹیم کو مضبوط بنیاد فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں اور ان کی انفرادی کارکردگی پاکستان کی مجموعی کارکردگی پر اثر انداز ہوگی۔